الكتاب الأقدس
کتابِ اقدس
لفظی اردو ترجمہ
بسمه الحاكم على ما كان وما يكون
اُس نام کے ساتھ جو ہے حاکم اُس کا جو کچھ تھا اور جو کچھ ہوگا
1۔
ان اوّل ما كتب الله على العباد
بیشک پہلے ہی جو کچھ لکھ دیا خُدا نے بندوں پر
عرفان مشرق وحيه ومطلع امره
پہچاننا روشن وحی اور اُبھارنا اُس کا حکم
الّذي كان مقام نفسه في عالم الامر والخلق
جو تھا اُس کے اپنے مقام سے، جہان کے کام اور مخلوق میں سے
من فاز به قد فاز بكلّ الخير
جو بھی پہنچ جائے اِس سے ، پس پہنچ گیا تمام بھلائی تک
والّذي منع انّه من اهل الضّلال
اور جو رہ گیا محروم، بیشک وہ ہے گمراہوں میں سے
ولو يأتي بكلّ الاعمال
خواہ وہ آجائیں تمام اعمال کے ساتھ
اذا فزتم بهذا المقام الاسنى والافق الاعلى
جب تم پہنچ جاؤ اِس پاکیزہ مقام اور اعلیٰ افق کے ساتھ
ينبغي لكلّ نفس ان يتّبع ما امر به من لدى المقصود
شایانِ شان ہے ہرنفس کے لیئے کہ پیروی کرے جیسا دیا گیا حکم اس سے، مقصود کی طرف سے
لانّهما معاً لا يقبل احدهما دون الاخر
کیونکہ ساتھ ہیں یہ دونوں ، نہیں ہوگا قبول دونوں میں سے کوئی ایک دوسرے کے بغیر
هذا ما حكم به مطلع الالهام
یہ جو دیا گیا حکم الھام کے اُبھارنے والے سے ۔
2۔
انّ الّذين اوتوا بصائر من الله
بیشک دی گئیں جنہیں نظریں خُدا سے
يرون حدود الله السّبب الاعظم
دیکھتے ہیں وہ خُدا کے دستور عظیم وجہ سے
لنظم العالم وحفظ الامم
تا کہ ہو منظم جہان اور ہو حفاظت اُمت کی
والّذي غفل انّه من همج رعاع
اور جو ہے غافل ، بیشک وہ ہے بیکار ھجوم میں سے ۔
انّا امرناكم بكسر حدودات النّفس والهوى لا ما رقم من القلم الاعلى
بیشک ہم نے ہدایت دی ہے تمہیں توڑنے کو نفس اور خُواہشات کی وہ پابندیاں جو کہ نہیں لکھی گئیں قلمِ اعلیٰ سے
انّه لروح الحيوان لمن في الامكان
بیشک یہ ہیں زندگی کی روح ، اُن کے لئے جو ہوں ممکنات میں سے
قد ماجت بحور الحكمة والبيان
آچکےہیں سمندر حکمت اور بیان کے
بما هاجت نسمة الرّحمن
کیونکہ چل پڑی ہے ہوا رحمان کی
اغتنموا يا اولي الالباب
پکڑ لو اِس کو اے عقل والو ۔
ان الّذين نكثوا عهد الله في اوامره
بیشک وہ جوتوڑتے ہیں وعدہ خُدا کے احکامات میں سے
ونكصوا على اعقابهم
اور پھر جاتے ہیں اپنی پیٹھوں پر
اولئك من اهل الضّلال لدى الغنيّ المتعال
وہی ہیں گمراہوں میں سے ، غنی عالی مقام کے سامنے۔
3۔
يا ملأ الارض اعلموا انّ اوامري سرج عنايتي
اے زمین کی جماعت ! جان لو کہ میرے احکامات ہیں میری عنایت کی زین
بين عبادي ومفاتيح رحمتي لبريّتي
میرے بندوں کے درمیان اور ہیں چابیاں میری رحمتوں کی میری مخلوق کیلئے
كذلك نزّل الامر من سمآء مشيّة ربّكم مالك الاديان
اسی طرح سے ہوا نازل حکم تمہارے رب کی چاہت کے آسمان سے، مالک ہے ادیان کا
لو يجد احد حلاوة البيان
اگر کوئی پالے مٹھاس بیان کی
الّذي ظهر من فم مشيّة الرّحمن
جو کہ ظاہر ہوئی چاہتِ رحمان کے منہ سے
لينفق ما عنده ولو يكون خزآئن الأرض كلّها
تو ضرور خرچ کردے گا جو ہے اُس کے پاس خواہ ہوتے وہ خزانے زمین کے تمام ،
ليثبت امراً من اوامره المشرقة من افق العناية والالطاف
قائم کرنے کیلیےحکم اُس کے روشن احکامات سے ,عنایت اور مہربانی کے افق سے۔
4۔
قل من حدودي يمرّ عرف قميصي
کہہ دو! میرے احکام سے آتی ہے خوشبو میرے لباس کی
وبها تنصب اعلام النّصر على القنن والاتلال
اور اِن سے گڑ گئے ہیں فتح کے جھنڈے تدوینِ قانون اور چوٹیوں پر۔
قد تكلّم لسان قدرتي في جبروت عظمتي مخاطباً لبريّتي
بول چکی ہے زبان میری طاقت کی میری عظمت کی حاکمیت میں، مخاطب ہے میری مخلوق سے
ان اعملوا حدودي حبّاً لجمالي طوبى لحبيب
عمل کرو میرے احکامات پر، میرے جمال کی محبت میں، رحمتیں ہیں محبوب کیلئے
وجد عرف المحبوب من هذه الكلمة
پالی ہے شناخت محبوب نےاِن کلمات سے
الّتي فاحت منها نفحات الفضل على شأن
جسکی خوشبو میں ہیں اِس کے فضل کے تحفے ایسے مقام پر کہ
لا توصف بالاذكار
نہیں کرسکتے تم اِسکو بیان الفاظ سے۔
لعمري من شرب رحيق الانصاف من ايادي الالطاف
میری زندگی کی قسم جو کوئی پی لے انصاف کا عرق مہربان ہاتھوں سے
انّه يطوف حول اوامري المشرقة من افق الابداع
بیشک وہ گھومتا رہے گا میرے روشن احکامات کے گرد جدّت کے اُفق سے ۔
5۔
لا تحسبنّ انّا نزّلنا لكم الاحكام
مت خیال کرنا کہ نازل کیے ہیں ہم نے تمہارے لیئے احکامات
بل فتحنا ختم الرّحيق المختوم
بلکہ کھول دیا ہے ہم نے ُمہر والا عرق بند شدہ
باصابع القدرة والاقتدار
طاقت اور قابلیت کی انگلیوں سے
يشهد بذلك ما نزّل من قلم الوحي
دے رہی ہے اِس کی گواہی جو ہوا ہے نازل وحی والے قلم سے۔
تفكّروا يا اولي الافكار
غوروفکر کرو اے غوروفکر کرنے والو ۔
6۔
قد كتب عليكم الصّلوة تسع ركعات لله منزل الايات
لکھی جا چکی ہے تم پر نماز ، نو رکعات کی آیات کے بھیجنے والے خدا کے لیئے
حين الزّوال وفي البكور والاصال
دوپہر کے دوران اور ابتدا اور شام میں ۔
وعفونا عدّة اخرى امراً في كتاب الله
اور مستثنیٰ کردی ہم نے تعداد دوسری، حُکم ہے خُدا کی کتاب میں
انّه لهو الامر المقتدر المختار
بیشک وہی تو ہے وہ آمر وہ اختیار والا وہ ترجیح والا۔
واذا اردتم الصلوة ولّوا وجوهكم شطري الاقدس المقام
اور جب بھی ارادہ کرو تم نماز کا، پھیرلو اپنے چہرے مقدس مقام کی طرف
المقدّس الّذي جعله الله مطاف الملأ الاعلى
وہ مقدس جس کو بنایا خُدا نے اعلیٰ جماعت کے طواف کرنے کو
ومقبل اهل مدآئن البقآء
اور مستقبل ہمیشگی کے شہر والوں کا
ومصدر الامر لمن في الارضين والسّموات
اور احکام کا منبع ، زمینوں اور آسمانوں کیلئے۔
وعند غروب شمس الحقيقة والتّبيان
اور غروبِ آفتاب کے ساتھ ہیں سچائی اور وضاحت
المقرّ الّذي قدّرناه لكم
وہ مقرر کردہ جس کو مقرر کیا ہم نے اُسے تمہارے لیئے
انّه لهو العزيز العلاّم
بیشک وہی تو ہے وہ عزیز ترین جاننے والا۔
7۔
كلّ شيء تحقّق بامره المبرم
ہر چیز کی ہے تصدیق اِس منظور شدہ حکم کے ساتھ ،
اذا اشرقت من افق البيان شمس الاحكام
جب ہوا منور بیان کے اُفق سے احکامات کا آفتاب
لكلّ ان يتّبعوها
چاہیے ہر ایک کو کہ کریں پیروی اِن کی
ولو بامر تنفطر عنه سموات افئدة الاديان
خواہ اِس کام سے پھٹ جائے تم پر آسمان ادیان کےاحساسات کا ۔
انّه يفعل ما يشآء
بیشک وہ کرتا ہے جو چاہتا ہے
ولا يسئل عمّا شآء
اور نہیں کیا جاسکتا سوال جو بھی چاہا گیا
وما حكم به المحبوب
اور جو دیا گیا حکم محبوب سے
انّه لمحبوب ومالك الاختراع
بیشک وہی تو ہے محبوب اور مخلوق کا مالک ۔
ان الّذي وجد عرف الرّحمن
بیشک جس نے حاصل کرلی رحمان کی خوشبو
وعرف مطلع هذا البيان
اور پہچان لیا اُبھرتے ہوئے اِس بیان کو
انّه يستقبل بعينيه السّهام لاثبات الاحكام بين الانام
بیشک وہ کریں گے قبول تیر والی نظروں سے کیونکہ کرتے ہیں ثابت احکام جانداروں کے درمیان ۔
طوبى لمن اقبل وفاز بفصل الخطاب
رحمتیں ہیں اُن کیلیے جوکریں قبول اور پہنچیں بتائے گئے پیغام کے ساتھ ۔
8۔
قد فصّلنا الصّلوة في ورقة اخرى
ہم نے کردی ہے وضاحت نماز کی دوسرے اوراق میں
طوبى لمن عمل بما امر به من لدن مالك الرّقاب
رحمتیں ہیں اُن کیلیے جو کریں عمل جیسا کہ حُکم ہے اِس سےگردنوں کے مالک کی طرف سے
قد نزّلت في صلوة الميّت ستّ تكبيرات من الله منزل الايات
نازل ہو چکی ہے تم پر میت کی نماز چھ تکبیرات کے ساتھ، خُدا سے بھیجی ہوئیں آیات
والّذي عنده علم القرآئة له ان يقرء ما نزّل قبلها
اور جس کے پاس ہو قرآت کا علم اُس کیلئے ہے کہ وہ کرے قرآت جو نازل ہوا ہے اِس سے پہلے
والاّ عفا الله عنه انّه لهو العزيز الغفّار
وگرنہ مستثنٰی کردیا خدا نے اُس سے، بیشک وہی تو ہے عزیز ترین بخشنے والا۔
9۔
لا يبطل الشّعر صلوتكم
نہیں کرتے خراب بال تمہاری نمازوں کو
ولا ما منع عن الرّوح مثل العظام وغيرها
اور نہ ہی وہ جو ہوں بغیر روح کے جیسے ہڈیاں اور اِسکے علاوہ
البسوا السّمّور كما تلبسون الخزّ والسّنجاب وما دونهما
پہنو سمور جیسے پہنتے ہو تم نیولے اور گلہری اور اِن کے علاوہ کچھ
انّه ما نهي في الفرقان ولكن اشتبه على العلمآء
بیشک اِن کو نہیں منع کیا فرقان میں لیکن مشکوک کردیا اِ س کو علماء پر سے
انّه لهو العزيز العلاّم
بیشک و ہی تو ہے وہ عزیز ترین جاننے والا۔
10۔
قد فرض عليكم الصّلوة والصّوم
ہو چکا ہے فر ض تم پر نماز اور روزہ
من اوّل البلوغ امراً من لدى الله
ابتدائے بلوغت سے، ہے حکم خدا کی طرف سے
ربّكم وربّ ابآئكم الاوّلين
رب ہے تمہارا اور تمہارے پہلے باپ داداؤں کا
من كان في نفسه ضعف من المرض او الهرم
جو ہو اپنے جسم سے کمزور، بیماری یا بُڑھاپے سے
عفا الله عنه فضلاً من عنده
مستثنٰی کر دیا خدا نے اِس سے ، فضل ہے اُس کی طرف سے
انّه لهو الغفور الكريم
بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والا کریم ۔
قد اذن الله لكم السّجود على كلّ شيء طاهر
دے چکا ہے اجازت خُدا تم کو سجدے کی ہر پاک چیز پر
ورفعنا عنه حكم الحدّ في الكتاب
اور اُٹھالیا ہم نے اُن سے پابندی کا حکم کتاب میں
انّ الله يعلم وانتم لا تعلمون
بیشک جانتا ہے خُدا اور نہیں ہو تم جاننے والے ۔
من لم يجد المآء يذكر خمس مرّات
جو نہ پائے پانی کرے ذکر پانچ مرتبہ
بسم الله الاطهر الاطهر
خُدا کے نام کے ساتھ وہ پاکباز وہ پاکباز
ثمّ يشرع في العمل
پھر ادا کرے عمل
هذا ما حكم به مولى العالمين
یہ جو دیا گیا حکم جہانوں کے مولا سے ۔
والبلدان الّتي طالت فيها اللّيالي والايّام
اور وہ شہر جن کی ہوں لمبی راتیں اور دن
فليصلّوا بالسّاعات والمشاخص الّتي منها تحدّدت الاوقات
پس وہ پڑھیں نماز گھڑیوں اور آلات سے جس سے ہو سکے نشاندہی اوقات کی
انّه لهو المبيّن الحكيم
بیشک وہی تو ہے وہ واضح حکمت والا۔
11۔
قد عفونا عنكم صلوة الآيات
ہم کر چکے ہیں مستثنیٰ تم پرنشانیوں کی نماز
اذا ظهرت اذكروا الله بالعظمة والاقتدار
جب بھی ہوں وہ ظاہر کرو یاد خُدا کو عظمت اور قابلیت کے ساتھ
انّه هو السّميع البصير
بیشک وہی تو ہے وہ سنّنے والا دیکھنے والا۔
قولوا العظمة لله
کہہ دو عظمت ہے خُدا کیلیے
ربّ ما يرى وما لا يرى ربّ العالمين
رب ہے ، جو کچھ دکھلائی دے اور جو کچھ نہ دکھلائی دے ، رب ہے جہانوں کا۔
12۔
كتب عليكم الصّلوة فرادى
لکھ دیا ہے تم پر نماز پڑھنا اکیلے
قد رفع حكم الجماعة
اُٹھ چکا ہے حُکم جماعت کا
الاّ في صلوة الميّت انّه لهو الامر الحكيم
سوائے میّت کی نماز کے، بیشک وہی تو ہے وہ حکمران حکمت والا ۔
13۔
قد عفا الله عن النّسآء حين ما يجدن الدّم الصّوم والصّلوة
مستثنٰی کردیا خُدا نےعورتوں کو جب وہ پائیں خون، نما ز اور روزہ
ولهنّ ان يتوضّأن ويسبّحن خمساً وتسعين مرّة من زوال إلى زوال
اور چاہیے کہ وہ کریں وضو اور کریں تعریف پچانوے دفعہ گرنے سے اختتام تک،
سبحان الله ذي الطّلعة والجمال
تعریف ہے خدا کی جس کی ہیں رفعتیں اور جمال،
هذا ما قدّر في الكتاب ان انتم من العالمين
یہ ہے جو ہے مقرر کتاب میں اگر تو تم ہو جاننے والوں میں سے۔
14۔
ولكم ولهنّ في الاسفار
اور تمہارے لیے اورعورتوں کیلئےمسافرت پر
اذا نزلتم واسترحتم المقام الامن
جب تم پہنچ جاؤ اور تم کرو آرام سکون والی جگہ پر
مكان كلّ صلوة سجدة واحدة واذكروا فيها
تمام نمازوں کی جگہ ہے ایک سجدہ اورکرو ذکر اِس میں
سبحان الله ذي العظمة والاجلال والموهبة والافضال
تعریف ہے خُدا کی جس کی ہیں عظمتیں اور شان اور تحفے اور عنایتیں
والّذي عجز يقول سبحان الله انّه يكفيه بالحقّ
اور جو ہو ناقابل، کہے، تعریف ہے خُدا کی ،بیشک یہی ہے کافی حق کے ساتھ
انّه لهو الكافي الباقي الغفور الرّحيم
بیشک وہی تو ہے وہ کافی ، وہ باقی، وہ بخشنے والا، وہ رحیم
وبعد اتمام السّجود لكم ولهنّ ان تقعدوا على هيكل التّوحيد
اور سجدوں کی ادائیگی کے بعد تمہارےلیے اور اُس کیلئے ہے کہ وہ بیٹھیں توحید کی ساخت پر
وتقولوا ثماني عشرة مرّة
اور چاہیے کہ وہ کہیں اٹھارہ مرتبہ،
سبحان الله ذي الملك والملكوت
تعریف ہےخُدا کی جس کے ہیں بادشاہ اور بادشاہت،
كذلك يبيّن الله سبل الحقّ والهدى
اسی طرح سے کرتا ہے بیان خُدا سچائی اور ہدایت
وانّها انتهت إلى سبيل واحد وهو هذا الصّراط المستقيم
اور اِسی سے مکمل ہو ا بجانب پہلا راستہ اور وہ ہے یہ سیدھا راستہ ۔
اشكروا الله بهذا الفضل العظيم
شکر کرو خُدا کا بوجہ اِس عظیم فضل پر
احمدوا الله بهذه الموهبة الّتي احاطت السّموات والارضين
تعریف کرو خُدا کی بوجہ اس تحفے پر جو چھاگیا آسمانوں اور زمینوں پر
اذكروا الله بهذه الرّحمة الّتي سبقت العالمين
ذکر کرو خُدا کا بوجہ اِس رحمت پر جو لے گئی سبقت جہانوں پر۔
15۔
قل قد جعل الله مفتاح الكنز حبّي المكنون لو انتم تعرفون
کہہ دو! بنا چکا ہے خُدا خزانے کی چابی ، میری پوشیدہ محبت میں ، اگر تو تم سمجھ سکو
لولا المفتاح لكان مكنوناً في ازل الازال لو انتم توقنون
اگر نہ ہوتی چابی تو رہتا یہ پوشیدہ ہمیشہ ہمیشہ سے ، اگر تو تم یقین کر سکو
قل هذا لمطلع الوحي ومشرق الاشراق
کہہ دو ! یہ ہے سمجھنے کیلیے وحی اور روشن صبح
الّذي به اشرقت الافاق لو انتم تعلمون
وہ جس سے ہو چکے ہیں منور آفاق، اگر تو تم جان سکو
انّ هذا لهو القضآء المثبت وبه ثبت كلّ قضآء محتوم
بیشک یہی تو ہے یہ ثابت شُدہ فیصلہ اور اِس سے ہوئے ثابت تمام ناگزیر فیصلے۔
16۔
يا قلم الاعلى قل يا ملأ الانشآء
اے قلمِ اعلیٰ کہہ دو! اے تخلیق کی جماعت
قد كتبنا عليكم الصّيام ايّاماً معدودات
لکھ چکے ہیں ہم تم پر روزے گنتی کے دنوں کے
وجعلنا النّيروز عيداً لكم بعد اكمالها
اور ہم نے مقرر کر دیا نئے سال کے دن کو عید تمہارے لیئے اِن کے مکمل ہونے کے بعد
كذلك اضآئت شمس البيان من افق الكتاب
اِسی طرح سے ہوا ہے روشن بیان کا آفتاب ، کتاب کے اُفق سے،
من لدن مالك المبدء والمآب
شروعات ۱ور خاتمے کے مالک کی طرف سے ۔
واجعلوا الايّام الزّآئدة عن الشّهور قبل شهر الصّيام
اور بنا دو مہینوں سے زائد دنوں کو روزوں کے مہینے سے قبل
انّا جعلناها مظاهر الهآء بين اللّيالي والايّام
بیشک ہم نے مقرر کر دیا اُن کو اِظہارِ ھا راتوں اور دنوں کے درمیان۔
لذا ما تحدّدت بحدود السّنة والشّهور
پس جن کی نشاندہی تھی سال اور مہینوں کی حدود سے
ينبغي لاهل البهاء ان يطعموا فيها انفسهم
شایانِ شان ہے نورانی لوگوں کے لیے کہ کھائیں اِن میں خود
وذوي القربى ثمّ الفقرآء والمساكين
اور رشتہ داروں پھر غریبوں اور ضرورتمندوں کے ساتھ
ويهلّلنّ ويكبّرنّ ويسبّحنّ ويمجّدنّ
اور چاہیے کہ وہ عظمت کریں اور بڑائی کریں اورتعریف کریں اور سراہیں
ربّهم بالفرح والانبساط
اپنے رب کو ، خوشی اور مسرت کے ساتھ۔
واذا تمّت ايّام الاعطآء قبل الامساك
اور جب ہو جائیں پورے عطا کیئے ہوئے دن پابندیوں سے پہلے
فليدخلنّ في الصّيام كذلك حكم مولى الانام
پس چاہیے کہ داخل ہوجائیں روزوں میں ، اِسی طرح سے حکم دیا جانداروں کے مولا نے
ليس على المسافر والمريض والحامل والمرضع من حرج
نہیں ہے مسافروں اور مریضوں اور حاملاؤں اور دودھ پلانے والیوں پر کوئی حرج
عفا الله عنهم فضلاً من عنده
مستثنٰی کردیا خُدا نے اُن کو فضل ہے اُس کی طرف سے
انّه لهو العزيز الوهّاب
بیشک وہی تو ہے وہ عزیز ترین سخی ۔
17۔
هذه حدود الله الّتي رقمت من القلم الاعلى في الزّبر والالواح
یہ ہیں حدود خُدا کی جو کہ لکھ دی گئیں قلمِ اَعلیٰ سے صحیفوں اور الواح میں
تمسّكوا باوامر الله واحكامه
پکڑلو مضبوطی سے خُدا کے فرمان اور اُس کے احکامات
ولا تكونوا من الّذين اخذوا اصول انفسهم
اور نہ ہو جانا اُن میں سے جو پکڑ لیتے ہیں اصول خود سے
ونبذوا اصول الله ورآئهم
اور چھوڑ دیتے ہیں اصول خُدا کا اپنے پیچھے
بما اتّبعوا الظّنون والاوهام
کیونکہ وہ کرتے ہیں پیروی مفروضوں اور وہموں کی ۔
كفّوا انفسكم عن الاكل والشّرب من الطّلوع إلى الافول
روکے رکھو اپنے آپ کو کھانے اور پینے سے طلوع سے غروب تک
ايّاكم ان يمنعكم الهوى عن هذا الفضل الّذي قدّر في الكتاب
خبردار ! اگر تمہیں روک دیں خواہشات اِس فضل سے جو کہ ہے مقرر کتاب میں۔
18۔
قد كتب لمن دان بالله الدّيّان
لکھا جا چکا ہے خُدا کے ادیان کو محسوس کرنے والوں کیلیے
ان يغسل في كلّ يوم يديه ثمّ وجهه
کہ وہ دھوئیں ہر روز اپنے ہاتھ پھر اپنا چہرا
ويقعد مقبلاً الى الله ويذكر خمساً وتسعين مرّة الله ابهى
اور بیٹھ جائیں خُدا کے سامنے اور کریں یاد پچانویں دفعہ خُدا ہے نورانی ۔
كذلك حكم فاطر السّماء
اِسی طرح سے دیا حکم آسمان بنانے والے نے
اذ استوى على اعراش الاسمآء بالعظمة والاقتدار
جب بیٹھا وہ ناموں کے تخت پر عظمت اور قابلیت کے ساتھ
كذلك توضّأوا للصّلوة امراً من الله الواحد المختار
اِسی طرح سےکرو تم وضو نماز وں کیلئے ،حکم ہے خُدا سے ، وہ ایک وہ ترجیح والا۔
19۔
قد حرّم عليكم القتل والزّنا ثمّ الغيبة والافترآء
ہو چکا ہے ممنوع تم پر قتل اور زنا پھر غیبت اور تہمت
اجتنبوا عمّا نهيتم عنه في الصّحآئف والالواح
بچو جو کچھ منع ہیں تم کو اُن صحیفوں اور وحیوں میں سے۔
20۔
قد قسمنا المواريث على عدد الزّاء
کر چکے ہیں ہم تقسیم وراثتوں کو زا کی تعداد پر
منها قدّر لذرّيّاتكم من كتاب الطّآء على عدد المقت
جس میں ہے مقرر تمہاری اولاد کے لیے طا کی لکھائی سے ناپسندیدہ تعداد پر
وللازواج من كتاب الحآء على عدد التّآء والفآء
اور ازواج کے لیے حا کی لکھائی سے تا اور فا کی تعداد پر
وللابآء من كتاب الزّآء على عدد التّآء والكّاف
اور والد کے لیے زا کی لکھائی سے تا اور ک کی تعداد پر
وللامّهات من كتاب الواو على عدد الرّفيع
اور والداؤں کے لیے و کی لکھائی سے شاندار تعداد پر
وللاخوان من كتاب الهآء عدد الشّين
اور بھائیوں کے لیے ھا کی لکھائی سے ش کی تعداد
وللاخوات من كتاب الدّال عدد الرّآء والميم
اور بہنوں کے لیے د کی لکھائی سے زا اور م کی تعداد
وللمعلّمين من كتاب الجيم عدد القاف والفآء
اور اساتذہ کے لیے ج کی لکھائی سے ق اور فا کی تعداد
كذلك حكم مبشّري الّذي يذكرني في اللّيالي والاسحار
اسی طرح سےحکم دیا میرے مبشر نے جسکو کرتا ہوں میں یاد اپنی راتوں اور صبحوں میں ۔
انّا لمّا سمعنا ضجيج الذّرّيّات في الاصلاب
بیشک جب ہم نے سنا شور اولاد کا ریڑھ کی ہڈی سے
زدنا ضعف ما لهم ونقصنا عن الاخرى
کردیا ہم نے اضافہ دوگنا اُن کے مال کا اور گھٹا دیا دوسروں کا
انّه لهو المقتدر على ما يشآء يفعل بسلطانه كيف اراد
بیشک وہی تو ہے وہ اختیار والا اُس پر جو بھی چاہتا ہے ، کرتا ہے اپنی حاکمیت سے جیسا بھی ہو ارادہ ۔
21۔
من مات ولم يكن له ذرّيّة ترجع حقوقهم الى بيت العدل
جو کوئی ہو جائے فوت اور نہ ہو اُس کی کوئی اولاد تو لوٹا دو اُن کے حقوق عدل کے گھر کو
ليصرفوها امنآء الرّحمن في الايتام والارامل
تاکہ کریں خرچ اِس کو مہربان کے امین، یتیموں اور بیواوں پر
وما ينتفع به جمهور النّاس
اور جو دیں فائدہ اِس سے انسانوں کی اکثریت کو
ليشكروا ربّهم العزيز الغفّار
شکر کرنے کے لیئے اُن کے رب کا وہ عزیز ترین بخشنے والا۔
22۔
والّذي له ذرّيّة ولم يكن ما دونها عما حدّد في الكتاب
اور وہ جس کی ہو اولاد اور کوئی نہ ہوسوائے اُن کے جو مذکور ہیں کتاب میں
يرجع الثّلثان ممّا تركه الى الذّرّيّة
لوٹایا جائے دوتہائی جو کچھ کہ ہے اُس کا ترکہ اوالاد کو
والثّلث الى بيت العدل
اور ایک تہائی عدل کے گھر کو
كذلك حكم الغنيّ المتعال بالعظمة والاجلال
اسی طرح سے حکم دیا غنی عالی مقام نے عظمت اور شان کے ساتھ۔
23-
والّذي لم يكن له من يرثه
اور جس کا نہ ہو اُس کا کوئی وارث
وكان له ذو القربى من ابنآء الاخ والاخت وبناتهما
اور ہوں اُن کے رشتہ دار بھائی اور بہن کےبیٹے اور اُن دونوں کی بیٹیوں میں سے
فلهم الثّلثان وإلاّ للاعمام والاخوال والعمّات والخالات
اُن کیلیے ہے دو تہائی، بصورت ِدیگر چچا اور ماموں اورپھوپھی اور خالہ کیلیے
ومن بعدهم وبعدهنّ لابنآئهم وابنآئهنّ وبناتهم وبناتهنّ
اور اِن باپ والوں کے بعد اور اِن ماں والوں کے بعد اِن باپ والوں کے بیٹوں اور بیٹیوں اور اِن ماں والوں کے بیٹوں اور بیٹیوں کیلیے
والثّلث يرجع إلى مقرّ العدل
اور لوٹایا جائے ایک تہائی مقررہ عدل کو
امراً في الكتاب من لدى الله مالك الرّقاب
حکم ہے کتاب میں، خُدا کی طرف سے، مالک ہے گردنوں کا۔
24۔
من مات ولم يكن له احد من الّذين نزّلت اسمآئهم من القلم الاعلى
جو کوئی ہو جائے فوت اور نہ ہو اُس کا کوئی ایک بھی اُن ناموں میں سے جو ہوئے ہیں نازل قلمِ اَعلیٰ سے
ترجع الاموال كلّها الى المقرّ المذكور
لوٹا دو اُس کا تمام مال مقرر کردہ جگہ پر
لتصرف فيما امر الله به انّه لهو المقتدر الامّار
خرچ کرنے کے لئے اِس میں خُدا کے احکام میں سے ، بیشک وہی تو ہے وہ اختیار والا حکم دینے والا۔
25۔
وجعلنا الدّار المسكونة والالبسة
اور مقرر کر دیا ہم نے رہائشی گھر اور ملبوسات
المخصوصة للذّرّيّة من الذّكران دون الاناث والورّاث
خاص کر اولاد کے لیے مردوں میں سے علاوہ عورتوں اور وارثوں کے ۔
انّه لهو المعطي الفيّاض
بیشک وہی تو ہے وہ عطا کرنے والا سخی۔
26۔
ان الّذي مات في ايّام والده وله ذرّيّة
بیشک جو فوت ہو جائے اپنے والد کے دنوں میں اور ہو اُس کی اولاد
اولئك يرثون ما لابيهم في كتاب الله
وہ ہیں وارث اپنے والد کے خدا کی کتاب میں
اقسموا بينهم بالعدل الخالص
کرو تقسیم اُن کے درمیان خالص عدل کے ساتھ ۔
كذلك ماج بحر الكلام وقذف لئالي الاحكام من لدن مالك الانام
اسی طرح سے اُمنڈ آیا ہے کلام کا سمندر اور نکل رہے ہیں احکامات کے موتی جانداروں کے مالک کی طرف سے۔
27۔
والّذي ترك ذرّيّة ضعافاً
اور جو چھوڑ جائے ناتواں اولاد
سلّموا ما لهم الى امين ليتّجرلهم الى ان يبلغوا رشدهم
پہنچاؤ اُن کا مال نگران تک تجارت کرنے کے لیئے اُس سے جب تک کہ وہ پہنچ جائیں اپنی سمجھداری تک
او الى محلّ الشّراكة
یا پھر شراکت داری والی جگہ تک
ثمّ عيّنوا للامين حقّاً ممّا حصل من التّجارة والاقتراف
پھر مقرر کروحق نگران کیلیے جو ہوا ہو حاصل تجارت اور کھاتاداری سے۔
28۔
كلّ ذلك بعد ادآء حقّ الله والدّيون لو تكون عليه
یہ سب ہوں، ادا کرنے کے بعد خُدا کا حق اور ادائیگیاں اگر تو ہوں اُس پر
وتجهيز الاسباب للكفن والدّفن
اور ہوں تیاری کے اسباب کفن اور دفن کے لیئے
وحمل الميّت بالعزّة والاعتزاز
اور میت کو لےجانے پر عزت اور اعزاز کے ساتھ۔
كذلك حكم مالك المبدء والمآب
اسی طرح سے حکم دیا شروعات اور خاتمے کے مالک نے ۔
29۔
قل هذا لهو العلم المكنون
کہہ دو ! یہی تو ہے وہ مخفی علم
الّذي لن يتغيّر لانّه بدء بالطّآء المدلّة على الاسم المخزون
جو کبھی نہیں بدلے گا کیونکہ ہوا ہے یہ شروع تکبر والے طا سے ذخیرہ شدہ نام پر
الظّاهر الممتنع المنيع
وہ ظاہر وہ ناقابلِ تسخیر محفوظ ۔
وما خصّصناه للذّرّيّات هذا من فضل الله عليهم
اور جو کیا ہے ہم نے مختص اولاد کیلئے یہ ہے اُن پر خُدا کے فضل سے
ليشكروا ربّهم الرّحمن الرّحيم
شکر کرنے کے لیئے اُن کے رب کا وہ مہربان رحم کرنے والا ۔
تلك حدود الله لا تعتدوها باهوآء انفسكم
یہ ہیں حدود خُدا کی مت کرو اُن کی خلاف ورزی خود کی خوہشات کے ساتھ
اتّبعوا ما امرتم به من مطلع البيان
پیروی کرو جیسا حکم دیا گیا تم کو اِس سے، اُبھرتے ہوئے بیان میں سے۔
والمخلصون يرون حدود الله مآء الحيوان لاهل الاديان
اورمخلص دیکھتے ہیں خُدا کی حدود کو آبِ حیات مذاہب والوں کیلئے
ومصباح الحكمة والفلاح لمن في الارضين والسّموات
اور چراغ حکمت اورخوشحالی کا اُن کیلیے جو ہیں زمینوں اورآسمانوں میں ۔
30۔
قد كتب الله على كلّ مدينة ان يجعلوا فيها بيت العدل
لکھ چکا ہے خُدا ہر شہر پر کہ بنائیں اِس میں عدل کا گھر
ويجتمع فيه النّفوس على عدد البهآء
اور ہو جائیں جمع اِس میں لوگ نورانی تعداد والے
وان ازداد لا بأس
اور اگر بڑھ جائیں وہ تو نہیں ہو گا کچھ غلط
ويرون كانّهم يدخلون محضر الله العليّ الاعلى
اور وہ دیکھیں گویا کہ داخل ہو رہے ہوں عالیٰ ارفع خُدا کے سامنے
ويرون من لا يرى
اور وہ دیکھیں وہ جو نہ ہو نظر میں ۔
وينبغي لهم ان يكونوا امنآء الرّحمن بين الامكان
اور شایانِ شان ہے اُن کے لیے کہ وہ رہیں مہربان کے امین ،ممکنات کے درمیان ،
ووكلآء الله لمن على الارض كلّها
اور خُدا کےوکلا اُس کی تمام زمین پر کیلیے ۔
ويشاوروا في مصالح العباد لوجه الله
اور کریں مشورہ بندوں کی بھلائی میں، خُدا کی سمت کیلیے
كما يشاورون في امورهم
جیسا کہ وہ کرتے ہیں مشورہ اپنے معملات میں
ويختاروا ما هو المختار
اور کریں منتخب جو ہو قابل ترجیح
كذلك حكم ربّكم العزيز الغفّار
اسی طرح سے حکم دیا تمہارے رب نے ، وہ عزیز ترین بخشنے والا۔
ايّاكم ان تدعوا ما هو المنصوص في اللّوح
خبردار ! اگر تم پکارو جس کی نہ ہو وضاحت لوح میں۔
اتّقوا الله يا اولي الانظار
ڈرو خُدا سے ، اے نظر رکھنے والو۔
31۔
يا ملأ الانشآء عمّروا بيوتاً باكمل ما يمكن في الامكان
اے تخلیق کی جماعت ! بناؤ گھروں کو مکمل طور پر جو ممکن ہوسکے ممکنات میں سے
باسم مالك الاديان في البلدان
ادیان کے مالک کے نام سے شہروں میں
وزيّنوها بما ينبغي لها
اور آراستہ کرو اس کو جو ہو شایانِ شان اس کے لیے
لا بالصّور والامثال
نہ ہو تصویر اور نمونوں کے ساتھ
ثمّ اذكروا فيها ربّكم الرّحمن بالرّوح والرّيحان
پھر یاد کرو اِس میں اپنے مہربان رب کو روح اور خوشبو کے ساتھ
الا بذكره تستنير الصّدور وتقرّ الابصار
دیکھو ! اُسی کے ذکر سے ہوتے ہیں سینے روشن اور ہوتیں ہیں آنکھیں ٹھنڈی ۔
32-
قد حكم الله لمن استطاع منكم حجّ البيت
دے چکا ہے خُدا حکم جو کوئی رکھتا ہو استطاعت تم میں سے کرے حج گھر کا
دون النّسآء عفا الله عنهنّ رحمة من عنده
عورتوں کے علاوہ، کر دیا مستثنٰی خُدا نے اُن کو رحمت ہے اُس کی جانب سے
انّه لهو المعطي الوهّاب
بیشک وہی تو ہےوہ عطا کرنے والا سخی۔
33-
يا اهل البهآء قد وجب على كلّ واحد منكم
اے نورانی لوگو! کر دیا گیا واجب تم میں سے ہر ایک پر
الاشتغال بامر من الامور من الصّنآئع والاقتراف وامثالها
رہنا مصروف کام میں کاموں میں سے ، صنعتوں اور کاریگریوں اور انہی کے جیسوں سے
وجعلنا اشتغالكم بها نفس العبادة لله الحقّ
اور مقرر کر دیا ہم نے تمہاری مصروفیات کو اس سے خُدا کی ذات کی عبادت سچ میں
تفكّروا يا قوم في رحمة الله والطافه
غور و فکر کرو اے قوم! خُدا کی رحمت اور اُس کی مہربانی پر
ثمّ اشكروه في العشيّ والاشراق
پھر شکر کرو اُس کا شام اور صبح میں
لا تضيّعوا اوقاتكم بالبطالة والكسالة
مت کرو ضائع اپنے اوقات بیکاری اور کاہلی سے
واشتغلوا بما ينتفع به انفسكم وانفس غيركم
اور رہو مصروف جو ہو اِس سے فائدہ مند تمہارے نفس کو اور تمہارے علاوہ دوسرے نفوس کو۔
كذلك قضي الامر في هذا اللّوح
اسی طرح سے ہوا مکمل فرمان اِس لوح میں
الّذي لاحت من افقه شمس الحكمة والتّبيان
جو چمک چکا ہے اس کے اُفق سے حکمت اور وضاحت کا آفتاب ۔
ابغض النّاس عند الله من يقعد ويطلب
ناپسندیدہ انسان خُدا کے نزدیک جو بیٹھا رہے اور کرے طلب ۔
تمسّكوا بحبل الاسباب
مضبو طی سے تھام لو اسباب کی رسی کو
متوكّلين على الله مسبّب الاسباب
بھروسہ کرتے ہوئے خُدا پر ، وہ اسباب کا مُحرّک ۔
34-
قد حرّم عليكم تقبيل الايادي في الكتاب
ہو چکا ہے ممنوع تم پر ہاتھوں کا بوسہ دینا کتاب میں
هذا ما نهيتم عنه من لدن ربّكم العزيز الحكّام
یہ جو منع ہے تم کو اس سے، ہے تمہارے رب کی طرف سے، وہ عزیز ترین حکم دینے والا ۔
ليس لاحد ان يستغفر عند احد
نہیں ہے کسی کے لیئے کہ مغفرت طلب کرے کسی سے
توبوا الى الله تلقآء انفسكم
کرو توبہ خُدا سے کرتے ہوئے رُخ خود ۔
انّه لهو الغافر المعطي العزيز التّوّاب
بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والا ، عطا کرنے والا ،عزیز ترین معاف کرنے والا۔
35-
يا عباد الرّحمن قوموا على خدمة الامر على شأن
اے رحمان کے بندو! ہو جاؤ کھڑے خدمت کے کام پر ایسے مقام پر کہ
لا تأخذكم الاحزان من الّذين كفروا بمطلع الايات
نہ آئیں تم پر غمزدگیاں اُن سے جو کرتے ہیں اِنکار اُبھرتی ہوئی آیات کا
لمّا جآء الوعد وظهر الموعود
جب بھی آیا وعدہ اور ہو گیا ظاہر موعود
اختلف النّاس وتمسّك كلّ حزب بما عنده من الظّنون والاوهام
اِختلاف کیا انسانوں نے، اور پکڑ لیا مضبوطی سے ہر جماعت نے جو تھے اُن کے پاس مفروضوں اور وہموں میں سے ۔
36-
من النّاس من يقعد صفّ النّعال
انسانوں میں سے جو بیٹھتا ہے جوتوں کے برابر
طلباً لصدر الجلال
کرتے ہوئے مطالبہ عظمت کے اعلیٰ مقام کے لیئے ۔
قل من انت يا ايّها الغافل الغرّار
کہہ دو ! کون ہو تم ؟ اے غافل فریبی لوگو
ومنهم من يدّعي الباطن
اور اُن میں سے جوکرتا ہے دعویٰ راز کا
وباطن الباطن قل يا ايّها الكذّاب
اور راز تو ہے ہی راز ، کہہ دو! اے جُھو ٹے لوگوں
تالله ما عندك انّه من القشور
خُدا کی قسم! جو کچھ ہےتمہارے پاس بیشک وہ تو ہیں چھلکوں میں سے
تركناها لكم كما تترك العظام للكلاب
چھوڑ دیا ہم نے اُن کو تمہارے لیے جیسے چھوڑ دیتے ہو تم ہڈیاں کتوں کے لیئے ۔
تالله الحقّ لو يغسل احد ارجل العالم
قسم ہے خُدا کی سچ ہے! اگر کوئی دھوئے عالِم کے پیر
ويعبد الله على الادغال والشّواجن والجبال
اور کرے عبادت خُدا کی جنگلوں اور شاخوں اور پہاڑوں پر
والقنان والشّناخيب وعند كلّ حجر وشجر ومدر
اور ڈربوں اور ٹیلوں پر اور ہر پتھر اور درخت اور مٹی پر
ولا يتضوّع منه عرف رضآئي
اور نہ مہکے اُس میں سے خوشبو میری رضا کی
لن يقبل ابداً هذا ما حكم به مولى الانام
ہرگز نہ ہوگا قبول کبھی بھی ، یہ جو دیا گیا حکم جانداروں کے مولا سے۔
كم من عبد اعتزل في جزآئر الهند
کتنے ہی بندوں نے اختیا ر کی علیحدگی ہند کے جزیروں میں
ومنع عن نفسه ما احلّه الله له
اور رکھا محروم اپنے آپ کو اُس سے جو کیا حلال خُدا نے اُن کیلیے
وحمل الرّياضات والمشقّات
اور جھیلیں ریاضتیں اور مشقتیں
ولم يذكر عند الله منزل الايات
اور نہیں یاد کیں خُدا کی جانب سے بھیجیں ہوئیں آیات ۔
لا تجعلوا الاعمال شرك الآمال
مت بناؤ اعمال کو شرک کے زاویے
ولا تحرموا انفسكم عن هذا المآل
اور نہ ہی رکھو محروم خود کو اِس مال سے
الّذي كان امل المقرّبين في ازل الازال
جو تھی خواہش مقرّبوں کی ہمیشہ ہمیشہ سے ۔
قل روح الاعمال هو رضآئي
کہہ دو ! اعمال کی روح ، وہ ہے میری رضا
وعلّق كلّ شيء بقبولي
اور ہر چیز جُڑی ہے میری قبولیت سے ۔
اقرئوا الالواح لتعرفوا ما هو المقصود في كتب الله العزيز الوهّاب
کروتلاوت الواح کی تاکہ سمجھ سکو وہ جو ہے مقصود خُدا کی کتاب میں وہ عزیز ترین سخی۔
من فاز بحبّي حقّ له ان يقعد على سرير العقيان في صدر الامكان
جو کوئی پہنچ جائے میری محبت کے ساتھ ، حق ہے اُس کا کہ بیٹھے خالص سونے کے تخت پر ممکنات کے اعلیٰ مقام میں سے
والّذي منع عنه لو يقعد على التّراب
اور جو رہ جائے محروم اِس سے اگر وہ بیٹھے مٹی پر
انّه يستعيذ منه الى الله مالك الاديان
بیشک وہ مانگے گی اُس پر سے خُدا کی پناہ جو مالک ہے ادیان کا ۔
37-
من يدّعي امراً قبل اتمام الف سنة كاملة
جو کوئی کرے دعویٰ احکام کا اِس سے قبل کہ ہوں مکمل پورے ہزار سال
انّه كذّاب مفترٍ نسئل الله بان يؤيّده على الرّجوع
بیشک ہے وہ جھوٹا، گھڑنے والا خُدا کی نسل کا ، کیونکہ کرتا ہے وہ اُن کی مدد موڑنے پر
ان تاب انّه هو التّوّاب
اگر کر لے توبہ تو بیشک وہی تو ہے وہ معاف کرنے والا
وان اصرّ على ما قال يبعث عليه من لا يرحمه
اور اگر رہے اَڑا اُس پر جو اُس نے کہا ، بھیج دیا جائے گا اُس پر جو نہ کرے گا رحم اُس پر
انّه شديد العقاب
بیشک وہی تو ہے وہ شدید سزا دینے والا۔
من يأوّل هذه الاية أو يفسّرها بغير ما نزّل في الظّاهر
جو کوئی کرے ترجمہ اِن آیات کا یا کرے تفسیر سوائے اس کے جو ہوا ہو نازل ظاہرمیں
انّه محروم من روح الله ورحمته الّتي سبقت العالمين
بیشک رہ جائے گا وہ محروم خُدا کی روح سے اور اُس کی رحمت سے جو لے گئی سبقت جہانوں پر
خافوا الله ولا تتّبعوا ما عندكم من الاوهام
ڈرو خُدا سے اور نہ کرو پیروی جو ہے تمہارے پاس وہموں میں سے
اتّبعوا ما يأمركم به ربّكم العزيز الحكيم
پیروی کرو جو دیا گیا حکم تمہیں اِس کے ذریعے تمہارے رب سے وہ عزیز ترین حکمت والا
سوف يرتفع النّعاق من اكثر البلدان
ہونگے بُلند شور شرابے اکثر ملکوں میں
اجتنبوا يا قوم ولا تتّبعوا كلّ فاجر لئيم
بچو اُن سے اے قوم ! اور نہ کرو پیروی تمام بدکردار گنہگاروں کی ۔
هذا ما اخبرناكم به اذ كنّا في العراق
یہ جو خبر دی ہم نے تمہیں اِس سے ، جب تھے ہم عراق سے
وفي ارض السّرّ وفي هذا المنظر المنير
اور پوشیدہ زمین سے اور اِس منورمنظر سے ۔
38-
يا اهل الارض اذا غربت شمس جمالي
اے زمین کے لوگو ! جب غروب ہو جائے آفتاب میرے جمال کا
وسترت سماء هيكلي
اور چُھپ جائے آسمان میری ساخت کا
لا تضطربوا قوموا على نصرة امري
مت گھبرانا، کھڑے ہو جانا میرے حکم کی مدد پر
وارتفاع كلمتي بين العالمين
اور بلند کرنا میرے کلمات کو جہانوں کے درمیان ۔
انّا معكم في كلّ الاحوال وننصركم بالحقّ انّا كنّا قادرين
ہم ہیں تمہارے ساتھ تمام حالات میں اور ہم کریں گے مدد تمہاری حق کے ساتھ ، بے شک ہم ہیں قابلیت والے ۔
من عرفني يقوم على خدمتي بقيام
جو کوئی سمجھ لے مجھے اے قوم ! ہو جائے کھڑا میری خدمت پر
لا تقعده جنود السّموات والارضين
نہیں بٹھا سکتے اُس کو لشکر آسمانوں اور زمینوں کے۔
39-
انّ النّاس نيام لو انتبهوا سرعوا بالقلوب الى الله العليم الحكيم
بیشک سو رہے ہیں انسان اگر وہ جاگ جائیں تو کرینگے دل سے تیزی خُدا کی طرف وہ جاننے والا حکمت والا
ونبذوا ما عندهم ولو كان كنوز الدّنيا كلّها
اور چھوڑ دینگے جو ہے اُن کے پاس خواہ ہوں وہ خزانے دنیا کے تمام
ليذكرهم مولاهم بكلمة من عنده
تاکہ اُنکا ذکر کرے اُنکا مولا اُن کلموں سے جو ہے اُس کے پاس
كذلك ينبّئكم من عنده علم الغيب في لوح ما ظهر في الامكان
اسی طرح سے دی گئی ہےخبر تمہیں اُس کے پاس سے جسکے پاس ہے پوشیدہ علم لوح میں سے، ہوتا ہے جو ظاہرممکنات میں سے
وما اطّلع به الاّ نفسه المهيمنة على العالمين
اور جوبھی آگاہ کیا گیا ہے اِس سے ہے سوائے اُسی ذات سے، وہ غالب جہانوں پر ۔
قد اخذهم سكر الهوى على شأن
کر چکے ہیں وہ اختیار نشہ خواہشات کا ایسے مقام پر کہ
لا يرون مولى الورى الّذي ارتفع ندآئه من كلّ الجهات
نہیں دیکھتے وہ مخلوق کے مولا کو جسکی ہو رہی ہے پکار بلند ہر سمت سے
لا اله الاّ انا العزيز الحكيم
نہیں ہے کوئی معبود سوائے میرے عزیز ترین حکمت والے کے۔
40-
قل لا تفرحوا بما ملكتموه في العشيّ
کہہ دو ! مت مناؤ خو شیاں اُس وجہ سے جسکے مالک ہو تم شام کو
وفي الاشراق يملكه غيركم
اور ہو گا صبح کو اُس کا مالک تمہارے علاوہ کوئی اور
كذلك يخبركم العليم الخبير
اسی طرح سے دیتا ہے خبر تمہیں وہ جاننے والا ماہر ۔
قل هل رأيتم لما عندكم من قرار او وفآء
کہہ دو ! کیا دیکھا ہے تم نے جو ہے تمہارے پاس، کوئی ٹھہرنے والا یا وفا والا
لا ونفسي الرّحمن لو انتم من المنصفين
نہیں! قسم ہے میری رحمان ذات کی اگر تو تم ہو انصاف کرنے والوں میں سے
تمرّ ايّام حيوتكم كما تمرّ الارياح
گزرتے ہیں دن تمہاری زندگی کے جیسے گزرتی ہیں ہوائیں
ويطوى بساط عزّكم كما طوي بساط الاوّلين
اور لپیٹ لیا جائے گا قالین تمہاری عزت کا جیسے لپیٹ لیا گیا قالین پہلوں کا
تفكّروا يا قوم اين ايّامكم الماضية واين اعصاركم الخالية
غوروفکر کرو اے قوم! کہاں ہیں وہ دن تمہارے ماضی کے اور کہاں ہیں وہ تمہارے خالی طوفان ؟
طوبى لايّام مضت بذكر الله ولاوقات صرفت في ذكره الحكيم
رحمتیں ہیں اُن ایام کے لیئے جو گزریں خُدا کے ذکر کے ساتھ اور وہ اوقات جو ہوں صَرف اُس حکمت والے کی یاد میں
لعمري لا تبقى عزّة الاعزّآء ولا زخارف الاغنيآء
میری زندگی کی قسم ! نہیں بچے گی عزت والوں کی عزت اور نہ ہی امیروں کی سجاوٹ
ولا شوكة الاشقيآء سيفنى الكلّ بكلمة من عنده
اور نہ ہی ناکاروں کی شوکت، میری تلوار ہے سب پر، کلمے کے ساتھ اُس کی طرف سے۔
انّه لهو المقتدر العزيز القدير
بیشک وہی تو ہے وہ اختیار والا وہ عزیز ترین صلاحیت والا
لا ينفع النّاس ما عندهم من الاثاث
نہیں دے گا فائدہ انسانوں کو جو ہے اُن کے پاس سامانِ آرائش میں سے
وما ينفعهم غفلوا عنه
اور جو دے گا فائدہ اُن کو غافل ہیں اُس سے
سوف ينتبهون ولا يجدون ما فات عنهم
ہوجا ئیں گے وہ آگاہ اور نہیں کرسکیں گے وہ حاصل جو چلا گیا اُن سے
في ايّام ربّهم العزيز الحميد
اُنکے رب کے دنوں میں وہ عزیز ترین تعریفوں کے قابل
لو يعرفون ينفقون ما عندهم
اگر وہ سمجھ جاتے تو کر دیتے خرچ جو ہے اُن کے پاس
لتذكر اسمآئهم لدى العرش
یاد کیئے جانے کے لیئے اُن کے نام عرش کے سامنے
الا انّهم من الميّتين
دیکھو ! بیشک وہ تو ہیں ہی ُمردوں میں سے ۔
41-
من النّاس من غرّته العلوم وبها منع عن اسمي القيّوم
انسانوں میں سے جس کو دیں دھوکہ اُس کے علوم اور ہو جائے اس سے محروم میرے ہمیشگی کے نام سے
واذا سمع صوت النّعال عن خلفه
اور جب سنتا ہے جوتوں کی آواز اپنے پیچھے سے
يرى نفسه اكبر من نمرود
دیکھتا ہے اپنے آپ کو نمرود سے بھی بڑھ کر
قل اين هو يا ايّها المردود
کہہ دو ! کہاں ہے وہ اے جھٹلانے والو ؟
تالله انّه لفي اسفل الجحيم
قسم ہے خُدا کی بیشک وہ تو ہے نچلی ترین جہنم سے ۔
قل يا معشر العلمآء اما تسمعون صرير قلمي الاعلى
کہہ دو اے علماء کے گروہ ! اگر تم سنتے سرسراہٹ میرے قلمِ اعلیٰ کی
واما ترون هذه الشّمس المشرقة من الافق الابهى الى م
اور اگر تم دیکھتے اِس روشن آفتاب کو نورانی اُفق سے م تک
اعتكفتم على اصنام اهوآئكم
پردہ نشینی کرلی ہے تم نے اپنی خواہشات کےنقوش پر
دعوا الاوهام وتوجّهوا الى الله مولاكم القديم
پرے کرو وہموں کو اور متوجہ ہو جاؤ خُدا کی طرف مولا ہے تمہارا قدیم ۔
42-
قد رجعت الاوقاف المختصّة للخيرات الى الله مظهر الايات
لوٹائے جا چکے ہیں اوقاف خاص طور پر خیرات کیلیے خُدا کی جانب ظاہر کرنے والا آیات کا
ليس لاحد ان يتصرّف فيها الاّ بعد اذن مطلع الوحي
نہیں ہے کسی کیلیے کہ وہ تصرف کرے اِس میں ،سوائے اُبھرتی ہوئی وحی کی اجازت کے بعد
ومن بعده يرجع الحكم الى الاغصان
اور اِس کے بعد ، لوٹایا جائے حکم شاخوں کیطرف
ومن بعدهم الى بيت العدل ان تحقّق امره في البلاد
اور ان کے بعد عدل کے گھر کی طرف اگر ہوتی ہو تصدیق اُس کے حکم کی ملکوں میں
ليصرفوها في البقاع المرتفعة في هذا الامر
خرچ کرنے کے لیئے اُن کو دائمی رفعتوں میں اِس حکم میں سے
وفيما امروا به من لدن مقتدر قدير
اور جو حکم دیا گیا اِس سے ، اختیار والے صلاحیت والے کی طرف سے
والاّ ترجع الى اهل البهاء الّذين لا يتكلّمون الاّ بعد اذنه
بصورت دیگر لوٹ جاؤ نورانی لوگوں کی طرف وہ جو نہیں بولتے سوائے اُسکی اجازت کے بعد
ولا يحكمون الاّ بما حكم الله في هذا اللّوح
اور نہ ہی وہ دیتے ہیں حکم سوائے جو کچھ حکم دیا خُدا نے اِس لوح میں سے۔
اولئك اولياء النّصر بين السّموات والارضين
یہی ہیں رہبر کامیابی کے آسمانوں اور زمینوں کے مابین
ليصرفوها فيما حدّد في الكتاب من لدن عزيز كريم
خرچ کرنے کے لیئے اُن کو اس میں سے جو مذکور ہے کتاب میں سے ، عزیز ترین کرم والے کی طرف سے۔
43-
لا تجزعوا في المصآئب ولا تفرحوا
مت ہو تم افسردہ مصیبتوں میں اور نہ ہی ہو خوش
ابتغوا امراً بين الامرين هو التّذكّر في تلك الحالة
اختیار کرو کام دونوں کاموں کے مابین ، وہ ہے غور کرنا اِس حالت پر
والتّنبّه على ما يرد عليكم في العاقبة
اور محتاط رہو اُس پر جو ردعمل ہوا تم پر انجام سے
كذلك ينبّئكم العليم الخبير
اسی طرح سے بتلاتا ہے تمہیں وہ جاننے والا ماہر ۔
44-
لا تحلقوا رؤسكم قد زيّنها الله بالشّعر
مت منڈواؤ اپنے سروں کو ، سجا چکا ہے خُدا ان کو بالوں کے ساتھ
وفي ذلك لايات لمن ينظر الى مقتضيات الطّبيعة
اور اِن میں ہیں نشانیاں اُن کیلیے جو دیکھتے ہیں قدرتی ضروریات کی طرف
من لدن مالك البريّة انّه لهو العزيز الحكيم
اُس کی طرف سے جو ہے مالک مخلوق کا ، بیشک وہی تو ہے وہ عزیز ترین حکمت والا
ولا ينبغي ان يتجاوز عن حدّ الاذان
اور نہیں ہے شایانِ شان کہ بڑھائیں کانوں کی حد پر
هذا ما حكم به مولى العالمين
یہ جو دیا گیا حکم جہانوں کے مولا سے ۔
45-
قد كتب على السّارق النّفي والحبس
لکھا جا چکا ہے چور پر جلاوطنی اور قید
وفي الثّالث فاجعلوا في جبينه علامة يعرف بها
اور تیسری دفعہ کے لیئے بناؤ اُس کی پیشانی پہ نشان ، پہچانا جائے اس سے
لئلاّ تقبله مدن الله ودياره
تاکہ نہ قبول کریں اُس کو خُدا کے شہر اور اُس کے مکین
ايّاكم ان تأخذكم الرّأفة في دين الله
خبردار ! اگر تم لو نرمی خُدا کے دین میں
اعملوا ما امرتم به من لدن مشفق رحيم
عمل کرو جو حکم دیا گیا ہے تم کو اِس سے اُس ہمدرد رحم کرنے والے کی طرف سے ۔
انّا ربّيناكم بسياط الحكمة والاحكام حفظاً لانفسكم
ہم کرتے ہیں تمہاری پرورش حکمت اور احکامات کے چابکوں سے ، حفاظت کرنے کے لیئے تمہاری اپنی
وارتفاعاً لمقاماتكم كما يربّي الابآء ابنآئهم
اور بلند کرنے کے لیئے تمہارے مقام ، جیسے کرتا ہے پرورش باپ اپنے بیٹوں کی
لعمري لو تعرفون ما اردناه لكم من اوامرنا المقدّسة
میری زندگی کی قسم ! اگر تم سمجھ جاتے جو ارادہ ہے ہمارا تمہارے لیئے ہمارے مقدس احکامات میں سے
لتفدون ارواحكم لهذا الامر المقدّس العزيز المنيع
تو ضرور کر دیتے تم فدا اپنی ارواح کو اِس فرمان پر وہ مقدس وہ عزیز ترین محفوظ ۔
46-
من اراد ان يستعمل اواني الذّهب والفضّة لا بأس عليه
جو کوئی چاہتا ہو کہ کرے استعمال برتن سونے اور چاندی کے ، نہیں ہے پابندی اُن پر ۔
ايّاكم ان تنغمس اياديكم في الصّحاف والصّحان
خبردار! کہ تم ڈباؤ اپنے ہاتھوں کو تھالیوں اور ڈونگوں میں
خذوا ما يكون اقرب الى اللّطافة
اختیار کرو جو ہو شائستگی سے قریب تر ۔
انّه اراد ان يراكم على اداب اهل الرّضوان في ملكوته الممتنع المنيع
بیشک وہ چاہتا ہے کہ دکھلائے تمہیں آداب پسندیدہ لوگوں کے اُس کی بادشاہت میں وہ محفوظ ناقابلِ تسخیر ۔
تمسّكوا باللّطافة في كلّ الاحوال
پکڑلو مضبوطی سے شاہستگی کو تمام حالات میں
لئلاّ تقع العيون على ما تكرهه انفسكم واهل الفردوس
تاکہ نہ پڑیں آنکھیں اُن پر جن کو ناپسند کرتے ہو تم خود اور جنت والے ۔
والّذي تجاوز عنها يحبط عمله في الحين
اور جو کرےتجاوز اِس سے، ہو جا ئیگا ضائع اُس کا عمل اُسی وقت
وان كان له عذر يعفو الله عنه انّه لهو العزيز الكريم
اور اگر ہو اُسکی مجبوری مستثنیٰ کردیا خُدا نے اُسکو ، بیشک وہی تو ہے وہ عزیز ترین کریم
47-
ليس لمطلع الامر شريك في العصمة الكبرى
نہیں ہے کہ سمجھا جائے کام شریک کا عظیم عصمت میں۔
انّه لمظهر يفعل ما يشآء في ملكوت الانشآء
بیشک وہی تو ہے وہ ظاہر، کرتا ہے جو چاہتا ہے تخلیق کی بادشاہت میں۔
قد خصّ الله هذا المقام لنفسه
کر چکا ہے خُدا مختص یہ مقام اپنے ہی لیئے
وما قدّر لاحد نصيب من هذا الشّأن العظيم المنيع
اور نہیں ہے مقرر کسی ایک کے نصیب کے لیئے اِس عظیم ترین محفوظ شان میں سے ۔
هذا امر الله قد كان مستوراً في حجب الغيب
یہ ہے حکم خُدا کا ، تھا پہلے سے چھپا ہوا پوشیدہ پردے سے
اظهرناه في هذا الظّهور
ظاہر کردیا ہے ہم نے اس کو اِس ظہور سے
وبه خرقنا حجاب الّذين ما عرفوا حكم الكتاب وكانوا من الغافلين
اور اِس سے کر دیئے ہم نے چاک پردے اُن کے جو نہیں سمجھتے تھے کتاب کا حکم اور تھے غافلوں میں سے ۔
48-
كتب على كلّ اب تربية ابنه وبنته بالعلم والخطّ
لکھ دیا ہے ہر والد پر تربیت دینا اپنے بیٹوں کو اور اپنی بیٹیوں کو علم اور لکھائی کا
ودونهما عمّا حدّد في اللّوح
اور ان دونوں کے علاوہ جو کچھ مذکور ہے لوح میں
والّذي ترك ما امر به
اور جو کر دے ترک جو کچھ حکم ہے اِس سے
فلل امنآء ان يأخذوا منه ما يكون لازماً لتربيتهما ان كان غنيّاً
پھر ہے امانتداروں کے لیئے کہ وہ اختیار کریں اس میں سے جو ضروری ہو اُن دونوں کی تربیت کے لیئے اگر ہوں صاحبِ مال
والاّ يرجع الى بيت العدل انّا جعلناه مأوى الفقرآء والمساكين
بصورت دیگر لوٹائے جائیں عدل کے گھر کو، بے شک ہم نے مقرر کر دیا اُس کو ٹھکانہ غریبوں اور ضرورتمندوں کا ۔
انّ الّذي ربّى ابنه او ابناً من الابنآء
بیشک جو کرتا ہے پرورش اپنی اولاد کی یا اپنی اولاد کی اولاد میں سے
كانّه ربّى احد ابنآئي عليه بهآئي وعنايتي ورحمتي الّتي سبقت العالمين
گویا اُس نے پرورش کی میری کسی ایک اولاد کی ، اُس پر ہو میرا نور اور میری عنایت اور میری رحمت جو لے گئی سبقت جہانوں پر ۔
49-
قد حكم الله لكلّ زانٍ وزانية دية مسلّمة الى بيت العدل
دے چکا ہے حکم خُدا ہر زانی اور زانیہ کیلئے مسلّمہ جرمانہ عدل کے گھر کو
وهي تسعة مثاقيل من الذّهب
اور ہو وہ نو مثقال سونے میں سے
وان عادا مرّة اخرى عودوا بضعف الجزآء
اور اگر دہرایا جائے دوسری مرتبہ ، بڑھا دو دوگنی سزا کے ساتھ ۔
هذا ما حكم به مالك الاسماء في الاولى
یہ جو ہے دیا گیا حکم ناموں کے مالک سے شروع ہی سے
وفي الاخرى قدّر لهما عذاب مهين
اور آخرت میں مقرر ہے اُن دونوں کیلئے ذلت آمیز عذاب
من ابتلي بمعصية فله ان يتوب ويرجع الى الله
جو کوئی دکھ دے گناہ کے ساتھ ، تو اُس کیلئے ہے کہ وہ کرے توبہ اور لوٹے خُدا کی طرف
انّه يغفر لمن يشآء ولا يسئل عمّا شآء
بیشک معاف کر دیتا ہے وہ جس کو چاہے اور نہیں پوچھا جا سکتا جو بھی چاہا گیا
انّه لهو التّوّاب العزيز الحميد
بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والا وہ عزیز ترین تعریف والا ۔
50-
ايّاكم ان تمنعكم سبحات الجلال عن زلال هذا السّلسال
خبردار! اگر تمہیں روک دیں عظمت کی تعریفیں اِس شفاف تازہ ٹھنڈے پانی پر سے ۔
خذوا اقداح الفلاح في هذا الصّباح باسم فالق الاصباح
پکڑ لو خوشحالی کے پیالوں کو اِس صبح میں ، صبحوں کے شق کرنے والے کے نام کے ساتھ ،
ثمّ اشربوا بذكره العزيز البديع
پھر پیو اُس کے ذکر کے ساتھ وہ عزیز ترین قابلِ ستائش ۔
51-
انّـا حلّلنا لكم اصغآء الاصوات والنّغمات
ہم نے کر دیا حلال تمہارے لیئے سننا سُروں اور نغمات کو
ايّـاكم ان يخرجكم الاصغآء عن شأن الادب والوقار
خبردار ! اگر خارج کر دے تم کو سنوائی شانِ آداب اور وقار پر سے ۔
افرحوا بفرح اسمي الاعظم الّذي به تولّهت الافئدة وانجذبت عقول المقرّبين
خوش ہو جاؤ میرے عظیم ترین نام کی خوشی سے ، جس کے ذریعے سے ہوتے ہیں مسحور احساسات اور کھینچتی ہیں عقلیں مقربوں کی ۔
انّـا جعلناه مرقاة لعروج الارواح الى الافق الاعلى
بے شک مقرر کر دیا ہم نے اُن کو سیڑھیاں، ارواح کے چڑھنے کیلیے اعلیٰ افق کی طرف ۔
لا تجعلوه جناح النّفس والهوى
مت بناؤ اِس کو نفس اور خُواہشات کے پَر
انّـي اعوذ ان تكونوا من الجاهلين
میں مانگتا ہوں پناہ اگر تم ہو جاؤ جاہلوں میں سے ۔
52-
قد ارجعنا ثلث الدّيات كلّها الى مقرّ العدل
موڑ چکے ہیں ہم ایک تہائی اُن کے تمام جرمانے مقررہ عدل کی طرف
ونوصي رجاله بالعدل الخالص ليصرفوا ما اجتمع عندهم
اور ہم نے نصیحت کی اُن کے آدمیوں کو خالص عدل کی، تاکہ وہ کریں خرچ جو ہے جمع اُن کے پاس
فيما امروا به من لدن عليم حكيم
جیسا کہ حکم دیا گیا ہے اِس سے ، جاننے والے حکمت والے کی طرف سے ۔
يا رجال العدل كونوا رعاة اغنام الله في مملكته
اے عدل کے آدمیوں ! بن جاؤ چرواہے خُدا کی بھیڑوں کے اُس کی مملکت میں
واحفظوهم عن الذّئاب الّذين ظهروا بالاثواب
اور کرو حفاظت اُن کی بھیڑیوں سے وہ جو ظاہر ہوتے ہیں ملبوسات کے ساتھ ،
كما تحفظون ابنآئكم
جیسے کرتے ہو تم حفاظت اپنی اولاد کی ۔
كذلك ينصحكم النّاصح الامين
اسی طرح سے کرتا ہے نصیحت تمہیں نصیحت کرنے والا امین ۔
53-
اذا اختلفتم في امر فارجعوه الى الله
جب ہو تمہارا اختلاف حکم میں تو پھر کرو رجوع ان میں خُدا کی طرف
ما دامت الشّمس مشرقة من افق هذه السّمآء
جب تک رہے روشن آفتاب اِس آسمان کے افق سے
واذا غربت ارجعوا الى ما نزّل من عنده انّه ليكفي العالمين
اور جب ہو جائے غروب تو کرو رجوع اُس طرف جو نازل ہوا ہے اُسکے پاس سے ، بیشک وہی تو ہے البتہ کافی جہانوں کیلیے ۔
قل يا قوم لا يأخذكم الاضطراب اذا غاب ملكوت ظهوري
کہہ دو اے قوم ! نہ آئے تم پر کوئی اضطراب جب غائب ہو جائے بادشاہت میرے ظہور کی
وسكنت امواج بحر بياني
اور رک جائیں لہریں میرے بیان کے سمندر کی۔
انّ في ظهوري لحكمة وفي غيبتي حكمة اخرى
بیشک میرے ظہور میں ہے حکمت اور میرے غائب ہونے میں ہے حکمت دوسری۔
ما اطّلع بها الاّ الله الفرد الخبير
نہیں جانتا اِس کو سوائے خُدا کے وہ تنہا ماہر
ونراكم من افقي الابهى
اور دِکھلائیں گے ہم تمہیں نورانی اُفق سے
وننصر من قام على نصرة امري
اور کریں گے ہم مدد ، جو کھڑا ہو گا میرے حکم کی مدد پر
بجنود من الملأ الاعلى وقبيل من الملئكة المقرّبين
لشکروں کے ساتھ اعلیٰ جماعت والوں میں سےاور قریب ترین فرشتوں کے قبیلوں سے ۔
54-
يا ملأ الارض تالله الحقّ قد انفجرت من الاحجارالانهار
اے زمین کی جماعت ! قسم ہے خُدا کی سچ ہے ، اُمنڈ چکی ہیں پتھروں میں سے نہریں
العذبة السّآئغة بما اخذتها حلاوة بيان ربّكم المختار وانتم من الغافلين
تازگی والی خوش ذائقہ کیونکہ پکڑ لی ہے انہوں نے بیان کی مٹھاس، رب ہے تمہارا ترجیح والا اور تم ہو غافلوں میں سے ۔
دعوا ما عندكم ثمّ طيروا بقوادم الانقطاع فوق الابداع
پرے کرو جو ہے تمہارے پاس، پھر اڑان بھرو علیحدگی کے پروں سے، جدّت سے بلند۔
كذلك يأمركم مالك الاختراع
اسی طرح سے دیتا ہےحکم تم کو مخلوق کا مالک
الّذي بحركة قلمه قلّب العالمين
جس کے قلم کی حرکت سے گردش ہے جہانوں کی ۔
55-
هل تعرفون من ايّ افق يناديكم ربّكم الابهى
کیا تم سمجھتے ہو کس اُفق سے پُکار رہا ہے تم کو ، تمہارا نورانی رب ؟
وهل علمتم من اي قلم يأمركم ربّكم مالك الاسمآء
اور کیا تم جانتے ہو کس قلم سے دے رہا ہے حکم تمہارا رب، وہ ناموں کا مالک ؟
لا وعمري لو عرفتم لتركتم الدّنيا مقبلين بالقلوب الى شطر المحبوب
نہیں قسم ہے میری زندگی کی ! اگر تم سمجھ جاتے تو ضرور کردیتے ترک دنیا کو، دلوں کی خواہش کے ساتھ ، محبوب کی سمت کی جانب،
واخذكم اهتزاز الكلمة على شأن
اور پکڑ لیتے تم ہلا دینے والے کلمے کو ایسے مقام پر کہ
يهتزّ منه العالم الاكبر وكيف هذا العالم الصّغير
ہل جاتا اُس سے عظیم ترین عالم ، اور کیسا ہے یہ ادنیٰ عالم؟
كذلك هطلت من سمآء عنايتي امطار مكرمتي
اسی طرح سے برستی ہے، میری عنایت کے آسمان سے ،میری سخاوت کی بارش
فضلاً من عندي لتكونوا من الشّاكرين
فضل ہے میری طرف سے، تاکہ ہو سکو تم شکرگزاروں میں سے ۔
56-
وامّا الشّجاج والضّرب تختلف احكامهما باختلاف مقاديرهما
اور خواہ سر پھٹے یا ہو مارپیٹ ، ہیں اُن دونوں کے لیئے مختلف احکامات اُن کی مختلف مقداروں کے حساب سے
وحكم الدّيان لكلّ مقدار دية معيّنة
اور حکم ہے ادیان کو کہ ہر مقدار کے لیے ، ہے مقرّرہ جرمانہ
انّه لهو الحاكم العزيز المنيع
بیشک وہی تو ہے وہ حاکم وہ عزیز ترین محفوظ ۔
لو نشآء نفصّلها بالحقّ
اگر ہم چاہیں تو ہم اُن کو واضح کر دیں گے حق کے ساتھ ،
وعداً من عندنا انّه لهو الموفي العليم
وعدہ ہے ہماری طرف سے، بیشک وہی تو ہے وہ پورا کرنے والا جاننے والا ۔
57-
قد رقم عليكم الضّيافة في كلّ شهر مرّة واحدة
لکھی جا چکی ہے تم پر ضیافت ہر ماہ میں ایک مرتبہ
ولو بالمآء ان الله اراد ان يؤلّف بين القلوب
خواہ ہو وہ پانی سے ، بیشک چاہتا ہے خُدا کا کہ ہو اتحاد دلوں کے مابین
ولو باسباب السّموات والارضين
خواہ ہو اسباب سے آسمانوں اور زمینوں کے ۔
58-
ايّاكم ان تفرّقكم شئونات النّفس والهوى
خبردار ! اگر تمہیں کر دیں تقسیم معاملات ِنفس اور خواہشات
كونوا كالاصابع في اليد والاركان للبدن
ہو جاؤ ہاتھ کی انگلیوں کی طرح اور بدن کے ارکان جیسے ۔
كذلك يعظكم قلم الوحي ان انتم من الموقنين
اسی طرح سے کرتا ہے نصیحت تمہیں وحی والا قلم، اگر تو تم ہو یقین کرنے والوں میں سے۔
59-
فانظروا في رحمة الله والطافه
پھر دیکھو خُدا کی رحمت اور مہربانی کو
انّه يأمركم بما ينفعكم بعد اذ كان غنيّاً عن العالمين
بیشک دیتا ہے وہ تم کو حکم جو مفید ہے تمہارے لیئے ، آخر کار وہ ہےغنی جہانوں پر
لن تضرّنا سيّئاتكم كما لا تنفعنا حسناتكم
ہرگز نہیں نقصان پہنچا سکتے ہمیں تمہارے گناہ، جیسا کہ نہیں دے سکتیں ہمیں نفع تمہاری نیکیاں
انّما ندعوكم لوجه الله يشهد بذلك كلّ عالم بصير
البتہ ہم پکارتے ہیں تم کو خُدا کی سمت کے لیے ، دے رہی ہے اِس کی گواہی ہر دیکھنے والا عالِم ۔
60-
اذا ارسلتم الجوارح الى الصّيد
جب تم بھیجو شکاری جانور شکار پر
اذكروا الله اذاً يحلّ ما امسكن لكم ولو تجدونه ميتاً
یاد کرو خُدا کو ، تب ہو گا حلال جو پکڑ لائیں وہ تمہارے لیئے خواہ تم پاؤ اُن کو مردہ ،
انّه لهو العليم الخبير
بیشک وہی تو ہے وہ جاننے والا ماہر ،
ايّاكم ان تسرفوا في ذلك
خبردار! اگر تم اسراف کرو اس میں
كونوا على صراط العدل والانصاف في كلّ الامور
رہو راستے پر عدل اور انصاف کے، تمام کاموں میں ،
كذلك يأمركم مطلع الظّهور ان انتم من العارفين
اسی طرح سے دیتا ہے تم کو حکم اُبھارنے والا ظہور کا، اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے ۔
61-
انّ الله قد امركم بالمودّة في ذوي القربى
بیشک خُدا دے چکا ہےحکم تم کو الفت کا رشتہ داروں سے
وما قدّر لهم حقّاً في اموال النّاس
اور جو مقرر ہے اُن کیلیے، حق ہے انسانوں کے اموال میں
انّه لهو الغنيّ عن العالمين
بیشک وہی تو ہے وہ غنی جہانوں پر ۔
62-
من احرق بيتاً متعمّداً فاحرقوه
جو کوئی جلا دے گھر جان بوجھ کر تو پھر جلا دو اُس کو
ومن قتل نفساً عامداً فاقتلوه
اور جو کوئی کر دے قتل کسی نفس کو جان بوجھ کر تو پھر کر دو قتل اُس کو ۔
خذوا سنن الله بايادي القدرة والاقتدار
پکڑ لو خُدا کے قوانین طاقت اورقابلیت کے ہاتھوں سے
ثمّ اتركوا سنن الجاهلين
پھر چھوڑ دو قوانین جاہلوں کے
وان تحكموا لهما حبساً ابديّاً لا بأس عليكم في الكتاب
اور اگر تم کرو فیصلہ اُن دونوں کیلیے ہمیشگی کی قید کا ، نہیں ہو گا تم پر کچھ غلط کتاب سے
انّه لهو الحاكم على ما يريد
بیشک وہی تو ہے وہ حاکم اُس پر جیسا کیا گیا ارادہ ۔
63-
قد كتب الله عليكم النّكاح
لکھ چکا ہے خُدا تم پر نکاح
ايّاكم ان تجاوزوا عن الاثنتين
خبردار! اگر تم تجاوز کرو دونوں پر سے
والّذي اقتنع بواحدة من الامآء استراحت نفسه ونفسها
اور جو ہے مطمئن ایک کے ساتھ کنیزوں میں سے ، پُرسکون رکھنے خود کو اور اُس کو
ومن اتّخذ بكراً لخدمته لا بأس عليه
اور جو رکھے کنواری اپنی خدمت کیلیے نہیں ہے کچھ غلط اُس پر۔
كذلك كان الامر من قلم الوحي بالحقّ مرقوماً
اسی طرح سے ہے حکم وحی والے قلم سے ، حق کے ساتھ ہے تحریر شدہ ۔
تزوّجوا يا قوم ليظهر منكم من يذكرني بين عبادي
شادی کرو اے قوم، تاکہ ہوظاہر تم میں سے ،جو کرے یاد مجھ کومیرے بندوں کے درمیان
هذا من امري عليكم اتّخذوه لانفسكم معيناً
یہ ہے میرا حکم تم پر ، پکڑ لو اِس کو اپنے لیئے ، معاونت والا ۔
64-
يا ملأ الانشآء لا تتّبعوا انفسكم
اے تخلیق کی جماعت! مت کرو پیروی اپنے نفس کی
انّها لامّارة بالبغي والفحشآء
بیشک یہ ہے علامت غلط کاری اور فحاشی کی ۔
اتّبعوا مالك الاشيآء الّذي يأمركم بالبرّ والتّقوى
پیروی کرو اشیاء کے مالک کی جو کہ دیتا ہے تم کو حکم نیکی اور تقویٰ کا ۔
انّه كان عن العالمين غنيّاً
بیشک وہ ہے غنی جہانوں پر۔
ايّاكم ان تفسدوا في الارض بعد اصلاحها
خبردار! اگر تم نے کیا فساد زمین پر اِس اصلاح کے بعد
ومن افسد انّه ليس منّا ونحن برءآء منه
اور جو کوئی کرے گا فساد بیشک نہ ہو گا وہ ہم میں سے اور ہم ہیں بری الذمہ اُس سے
كذلك كان الامر من سمآء الوحي بالحقّ مشهوداً
اسی طرح سے ہے حکم وحی والے آسمان سے، ہے حق کے ساتھ گواہی والا ۔
65-
انّه قد حدّد في البيان برضآء الطّرفين
بیشک وہ ہو چکا ہے مذکور بیان میں دونوں طرف کی رضامندی کے ساتھ
انّا لمّا اردنا المحبة والوداد واتّحاد العباد
بیشک اب جب چاہا ہم نے محبت اور الفت اور بندوں کے اتحاد کا
لذا علّقناه باذن الابوين بعدهما
تو جوڑ دیا ہم نے اس کو دونوں کے والدین کی اجازت کے ساتھ، اُن دونوں کے بعد
لئلا تقع بينهم الضّغينة والبغضآء ولنا فيه مآرب اخرى
تاکہ نہ کرے بسیرا اُن کے درمیان تلخی اور نفرت، اور ہماری طرف سے ہیں اِس میں دوسرے مقاصد
وكذلك كان الامر مقضيّاً
اور اسی طرح سے ہے فرمان فیصلے والا ۔
66-
لا يحقّق الصّهار الاّ بالامهار
نہیں ہے حصول شادیوں کا ، سوائے ساتھ مہر کے۔
قد قدّر للمدن تسعة عشر مثقالاً من الذّهب الابريز
ہو چکا ہے مقرر شہر وں کیلیے، انیس مثقال خالص سونے میں سے
وللقرى من الفضّة
اور دیہات والوں کیلیے چاندی میں سے
ومن اراد الزّيادة حرّم عليه ان يتجاوز عن خمسة وتسعين مثقالاً
اور جو کوئی خواہش کرے مزید کا ، ممنوع ہے اُس پر کہ وہ کرے تجاوز پچانویں مثقال سے
كذلك كان الامر بالعزّ مسطوراً
اسی طرح سے ہے فرمان عزت کے ساتھ مرتّب شدہ
والّذي اقتنع بالدّرجة الاولى خير له في الكتاب
اور جو ہے مطمئن پہلے درجے پر ، بہتر ہے اُس کیلیے کتاب میں ۔
انّه يغني من يشآء باسباب السّموات والأرض
بیشک وہ کر دیتا ہے غنی جس کو چاہتا ہے آسمانوں اور زمین کے اسباب کے ساتھ
وكان الله على كلّ شيء قديراً
اور خدا ہے ہر چیز پر قدرت والا ۔
67-
قد كتب الله لكلّ عبد اراد الخروج من وطنه
لکھ چکا ہے خدا ہر بندے کے لیے ، خواہش کرے نکلنے کا اپنے وطن سے
ان يجعل ميقاتاً لصاحبته في ايّة مدّة اراد
کہ مقرر کرے وقت اپنی بیوی کیلیے، کسی بھی مدت کی ہو خواہش ،
ان اتى ووفى بالوعد انّه اتّبع أمر مولاه
اگر آجائے اور پورا اترے وعدے پر ، بیشک اُس نے پیروی کی اپنے مولا کے حکم کی
وكان من المحسنين من قلم الامر مكتوباً
اور ہو گیا محسنین میں سےحکم والے قلم سے ہے لکھا جانے والا
والاّ ان اعتذر بعذر حقيقيّ فله ان يخبر قرينته
بصورت دیگر ، اگر ہو عذر حقیقی وجہ کے ساتھ، پھر ہے اُس کیلیے کہ بتلا دے اپنی بیوی کو
ويكون في غاية الجهد للرجوع اليها
اور کرتا رہے ارادۃً کوشش واپسی کے لیے اُس کی طرف
وان فات الامران فلها تربّص تسعة اشهر معدودات
اور اگر گزر جائیں دونوں احکامات، پھر اُس کیلیے ہے کہ وہ رُکی رہے نو مہینے گنتی کے
وبعد اكمالها لا بأس عليها في اختيار الزّوج
اور اِس کے مکمل ہونے کے بعد نہیں ہوگا کچھ غلط اُس پر منتخب کرنے میں شوہر
وان صبرت انّه يحبّ الصّابرات والصّابرين
اور اگر وہ کرے صبر ، بیشک وہ پسند کرتا ہے صبر کرنے والیوں اور صبر کرنے والوں کو
اعملوا اوامري ولا تتّبعوا كلّ مشرك كان في اللّوح اثيماً
عمل کرو میرے احکامات پر، اور مت پیروی کرو ہر مشرک کی، تھا لوح میں سےگناہ والا ۔
وان اتى الخبر حين تربّصها لها ان تأخذ المعروف
اور اگر آئے خبر اُس کی مدّتِ انتظار کے دوران ، اُس کیلیے ہے کہ اختیار کرے معروف۔
انّه اراد الاصلاح بين العباد والامآء
بیشک وہ چاہتا ہے اصلاح بندوں اور کنیزوں کے درمیان۔
ايّاكم ان ترتكبوا ما يحدث به العناد بينكم
ضد اِس سے تمہارے آپس میں۔ خبردار! اگر تم ارتکاب کرو جو بنائے
كذلك قضي الامر وكان الوعد مأتيّاً
اسی طرح سے ہو ا مکمل حکم، اور وعدہ تو تھا ہی پورا ہونے والا ۔
وان اتاها خبر الموت او القتل وثبت بالشّياع او بالعدلين
اور اگر آئے اُس کے پاس خبر موت یا قتل کی اور ثابت ہو جائے اشاعت سے یا دو عدل والوں سے
لها ان تلبث في البيت اذا مضت اشهر معدودات
اُس کیلیے ہے کہ رکی رہے گھر میں، جب گزر جائیں گنتی کے مہینے
لها الاختيار فيما تختار
اُس کیلیے اختیار ہے جو بھی وہ کرے پسند ۔
هذا ما حكم به من كان على الامر قويّاً
یہ جو دیا گیا حکم اِس سے ، وہ جو ہے کام پر طاقت رکھنے والا ۔
68-
وان حدث بينهما كدورة او كره ليس له ان يطلّقها
اور اگر بن جائے اُن دونوں کے درمیان نفرت یا ناپسندیدگی ، نہیں ہے اُس کیلیے کہ وہ طلاق دے اُس کو،
وله ان يصبر سنة كاملة لعلّ تسطع بينهما رآئحة المحبّة
اور اُس کیلیے ہے کہ وہ صبر کرے مکمل سال، شاید کہ چمکے اُن دونوں کے درمیان محبت کی خوشبو،
وان كملت وما فاحت فلا بأس في الطّلاق
اور اگر ہو جائے مکمل اور نہ آئے خوشبو تو نہیں ہے کوئی بُرائی طلاق میں ۔
انّه كان على كلّ شيء حكيماً
بیشک وہی تو ہے ہر چیز پر حکمت والا
قد نهاكم الله عمّا عملتم بعد طلقات ثلث
کر چکا ہے خُدا منع تم کو جو کچھ کرتے تھے تم تین طلاقوں کے بعد
فضلاً من عنده لتكونوا من الشّاكرين
فضل ہے اُس کی طرف سے تاکہ ہو جاؤ تم شکر گزاروں میں سے
في لوح كان من قلم الامر مسطوراً
یہ لوح میں ہے حکم والے قلم سے مرتّب شدہ ۔
والّذي طلّق له الاختيار في الرّجوع بعد انقضآء كلّ شهر
اور وہ جو دے طلاق اُس کے لیے ہے اختیار رجوع کا مکمل ہونے کے بعد ہر مہینہ
بالمودّة والرّضآء ما لم تستحصن
الفت اور رضامندی کے ساتھ، جب تک نہ ہو وہ محصور ،
واذا استحصنت تحقّق الفصل بوصل اخر
اور جب ہو ئی ہو وہ محصور ، ہوچکی ہے تصدیق علیحدگی کی دوسرے ملاپ کے ساتھ
وقضي الامر الاّ بعد امر مبين
اور ہو گیا کام تمام ، سوائے بعد کے واضح حکم کے ۔
كذلك كان الامر من مطلع الجمال
اسی طرح سے ہے فرمان جمال اُبھارنے والے سے
في لوح الجلال بالاجلال مرقوماً
عظمت والی لوح میں شان وشوکت کے ساتھ ہے تحریر شدہ ۔
69-
والّذي سافر وسافرت معه ثمّ حدث بينهما الاختلاف
اور جو سفر کرے ، اور خاتون سفرکرے اُس کے ساتھ پھر واقع ہو جائے اُن دونوں کے درمیان اختلاف
فله ان يؤتيها نفقة سنة كاملة
اُس کیلیے ہے کہ دے اُس کو خرچہ مکمل سال تک
ويرجعها الى المقرّ الّذي خرجت عنه
اور لوٹائے اُس کو جگہ تک جہاں سے نکلی تھی وہ اُس کے ساتھ
او يسلّمها بيد امين وما تحتاج به في السّبيل ليبلّغها الى محلّها
یا حوالے کر دے اُس کو امین کے ہاتھ سے اور جو کچھ ہو ضرورت اِس سے راستے میں تاکہ پہنچایا جائے اُس کو اُس کے ٹھکانے پر ۔
انّ ربّك يحكم كيف يشآء بسلطان كان على العالمين محيطاً
بیشک تمہارا رب دیتا ہے حکم جیسا چاہتا ہے حاکمیت کے ساتھ، ہےجہانوں پر احاطہ کرنے والا
70-
والّتي طلّقت بما ثبت عليها منكر
اور وہ جس کو دی گئی طلاق اِس وجہ سے کہ ثابت ہو گیا اُس پر اعتراض
لا نفقة لها ايّام تربّصها
نہیں ہے اُس کیلیے خرچہ ، اُس کے انتظار کے دنوں کا ۔
كذلك كان نيّر الامر من افق العدل مشهوداً
اسی طرح سے ہے روشن حکم عدل کے اُفق سے گواہی والا ۔
انّ الله احبّ الوصل والوفاق وابغض الفصل والطّلاق
بیشک خُدا محبت کرتا ہے ملاپ اور ہم آہنگی کو اور نفرت کرتا ہے علیحدگی اور طلاق کو۔
عاشروا يا قوم بالرّوح والرّيحان
گھل مل کر رہو اے قوم روح اور خوشبو کے ساتھ ۔
لعمري سيفنى من في الامكان
میری زندگی کی قسم ! میری تلوار ہے اُن پر جو ہیں ممکنات میں سے ،
وما يبقى هو العمل الطّيّب
اور جو ہے باقی وہ ہے پاکیزہ عمل
وكان الله على ما اقول شهيداً
اور خُدا ہے اُس پر جو میں نے کہا، شہادت والا ۔
يا عبادي اصلحوا ذات بينكم
اے میرے بندو ! اصلاح کرو اپنے خود کے درمیان
ثمّ استمعوا ما ينصحكم به القلم الاعلى
پھر سنو جو نصیحت کی گئی ہے تمہیں قلمِ اَعلیٰ سے
ولا تتّبعوا جبّاراً شقيّاً
اور مت پیروی کرو غضب والے بد نصیب کی ۔
71-
ايّاكم ان تغرّنّكم الدّنيا كما غرّت قوماً قبلكم
خبردار ! اگر تمہیں دھوکے میں ڈال دے دنیا جیسا کہ دھوکے میں ڈالا تم سے پہلی قوم کو
اتّبعوا حدود الله وسننه ثمّ اسلكوا هذا الصّراط الّذي كان بالحقّ ممدوداً
پیروی کرو خُدا کے حدود کی اور اُس کےطریقوں کی پھر چلو راستے پر جو کہ ہے حق کے ساتھ پھیلا والا ۔
انّ الّذين نبذوا البغي والغوى
بیشک وہ جو چھوڑ دیتے ہیں ناانصافی اور بہکاوے کو
واتّخذوا التّقوى اولئك من خيرة الخلق
اور پکڑ لیتے ہیں پرہیزگاری کو ، یہی ہیں بہترین مخلوق میں سے
لدى الحقّ يذكرهم الملأ الاعلى
حق کی طرف سے ، یاد کرتی ہے اُن کو اعلیٰ جماعت
واهل هذا المقام الّذي كان باسم الله مرفوعاً
اور رہنے والے اِس مقام کے جو کہ ہیں خُدا کے نام کے ساتھ سربلند ۔
72-
قد حرّم عليكم بيع الامآء والغلمان
ہو چکی ہے تم پر ممنوع تجارت کنیزوں اور لڑکوں کی
ليس لعبد ان يشتري عبداً نهياً في لوح الله
نہیں ہے کسی بندے کیلیے کہ خریدے بندہ ، منع ہے خُدا کی لوح میں
كذلك كان الامر من قلم العدل بالفضل مسطوراً
اسی طرح سے ہے حکم عدل کے قلم سے فضل کے ساتھ مرتّب شدہ ۔
وليس لاحد ان يفتخر على احد
اور نہیں ہے کسی ایک کے لیے کہ فخر کرے کسی ایک پر
كلّ ارقّآء له وادلآّء على انّه لا اله الاّ هو
ہر کوئی بندہ ہے اُس کا اور دلیل ہے اُس پر، بیشک وہی ہے، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے اُس کے
انّه كان على كلّ شيء حكيماً
بیشک وہی تو ہے ہر چیز پر حکمت والا ۔
73-
زيّنوا انفسكم بطراز الاعمال
آراستہ کرو اپنے آپ کو اعمال کے انداز کے ساتھ
والّذي فاز بالعمل في رضاه
اور جو پہنچ جائے عمل کے ساتھ اُس کی رضا میں
انّه من اهل البهآء قد كان لدى العرش مذكوراً
بیشک وہ ہے نورانی لوگوں میں سے، ہو چکا ہے عرش کی جانب سے مذکور والا
انصروا مالك البريّة بالاعمال الحسنة ثمّ بالحكمة والبيان
معاونت کرو مخلوق کے مالک کی اچھے اعمال کے ساتھ ، پھر حکمت اور بیان کے ساتھ
كذلك امرتم في اكثر الالواح من لدى الرّحمن
اسی طرح سے دیا گیا تھا حکم تمہیں اکثر الواح میں رحمان کی طرف سے
انّه كان على ما اقول عليماً
بیشک وہی تو ہے، اُس پر جو میں نے کہا ، جاننے والا ۔
لا يعترض احد على احد
کوئی ایک بھی نہ اعتراض کرے کسی ایک پر
ولا يقتل نفس نفساً
اور نہ ہی قتل کرے کوئی نفس کسی نفس کو
هذا ما نهيتم عنه في كتاب كان في سرادق العزّ مستوراً
یہ جو ہم نے تم کو منع کیا اُس کے بارے میں کتاب میں سے ، تھا وہ عظمت والے خیموں میں چھپا ہوا ۔
اتقتلون من احياه الله بروح من عنده
کیا تم کرتے ہو قتل جس کو دیتا ہے خُدا زندگی روح کے ساتھ اُس سے
انّ هذا خطأ قد كان لدى العرش كبيراً
بیشک یہ ہے وہ غلطی ، تھی عرش کے سامنے عظیم ترین
اتّقوا الله ولا تخربوا ما بناه الله بايادي الظّلم والطّغيان
ڈرو خُدا سے ، اور جسے بنایا ہے خُدا نے مت کرو برباد ناانصافی اور خلاف ورزی کے ہاتھوں سے
ثمّ اتّخذوا الى الحقّ سبيلاً
پھر پکڑے رہو حق کے راستے کیطرف ۔
لمّا ظهرت جنود العرفان برايات البيان انهزمت قبآئل الاديان
جب بھی ظاہر ہوا شناخت والا لشکر، بیان کی جھنڈیوں کے ساتھ، پیچھے ہٹ گئے قبیلے ادیان کے
الاّ من اراد ان يشرب كوثر الحيوان في رضوان
سوائے جو چاہے کہ پیئے زندگی کا کوثر پسندیدگی سے
كان من نفس السّبحان موجوداً
ہوتا ہے تعریف والے شخص میں موجود ۔
74-
قد حكم الله بالطّهارة على مآء النّطفة
دے چکا ہے خُدا حکم طہارت کا نطفے کے پانی پر
رحمة من عنده على البريّة
رحمت ہے اُس کی طرف سے مخلوق پر
اشكروه بالرّوح والرّيحان
شکر کرو اُس کا روح اور خوشبو کے ساتھ
ولا تتّبعوا من كان عن مطلع القرب بعيداً
اور مت پیروی کرو جو کہ ہو سمجھنے کے قُرب سے دور ۔
قوموا على خدمة الامر في كلّ الاحوال
ہو جاؤ کھڑے خدمت کے کام پر تمام حالات میں ۔
انّه يؤيّدكم بسلطان كان على العالمين محيطاً
بیشک وہ مدد کرتا ہے تمہاری حاکمیت کے ساتھ ، ہے جہانوں پر احاطہ کرنے والا ۔
تمسّكوا بحبل اللّطافة على شأن
پکڑلو مضبوطی سے شائستگی کی رسی کو ایسے مقام پر کہ
لا يرى من ثيابكم اثار الاوساخ
نہ دکھلائی دیں تمہارے کپڑوں سے دھبوّں کے آثار ۔
هذا ما حكم به من كان الطف من كلّ لطيف
نفیس ہر شاندار سے یہ جو دیا گیا حکم اِس سے ، وہ جو ہے
والّذي له عذر لا بأس عليه انّه لهو الغفور الرّحيم
اور جس کا ہو عُذر ، نہیں ہے برائی اُس پر ، بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والا رحیم
طهّروا كلّ مكروه بالمآء الّذي لم يتغيّر بالثّلث
صاف کرو ہر کراہت والی کو پانی کے ساتھ ، جو کہ نہ تبدیل ہوئی ہو تینوں سے
ايّاكم ان تستعملوا المآء الّذي تغيّر بالهوآء او بشيء اخر
خبردار! اگر تم کرو استعمال پانی کو جو کہ ہو گیا ہو تبدیل ، ہوا سے یا کسی دوسری چیز سے۔
كونوا عنصر اللّطافة بين البريّة
بن جاؤ عنصر شائستگی کا مخلوق کے درمیان
هذا ما اراد لكم مولاكم العزيز الحكيم
یہ ہے جو چاہا تمہارے لیئے تمہارے مولا نے، وہ عزیز ترین حکمت والا ۔
75-
وكذلك رفع الله حكم دون الطّهارة
اور اسی طرح سے اُٹھا لیا ہے خُدا نے حکم طہارت کے بغیر کا
عن كلّ الاشيآء وعن ملل أخرى
تمام چیزوں سے اور دوسری ناگواری سے
موهبة من الله انّه لهو الغفور الكريم
تحفہ ہے خُدا کی طرف سے ، بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والا کریم ۔
قد انغمست الاشيآء في بحر الطّهارة في اوّل الرّضوان
ڈوب چکی ہیں چیزیں پاکی کے سمندر میں پہلی پسندیدگی سے
اذ تجلّينا على من في الامكان
جب ہوئے ہم ظاہر اُن پر جو ہوں ممکنات میں سے
باسمآئنا الحسنى وصفاتنا العليا
ہمارے دلکش ناموں اور ہماری عظیم الشان صفات کیساتھ
هذا من فضلي الّذي احاط العالمين
یہ ہے میرے فضل سے جس نے گھیرا ہوا ہے جہانوں کو
لتعاشروا مع الاديان وتبلّغوا امر ربّكم الرّحمن
تاکہ تم معاشرت کرو ادیان کے ساتھ اور پہنچاؤ حکم اپنے رحمان رب کا
هذا لاكليل الاعمال لو انتم من العارفين
یہ نہیں ہیں بیکار اعمال ، اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے ۔
76-
وحكم باللّطافة الكبرى وتغسيل ما تغبّر من الغبار
اور حکم دیا بڑی شائستگی کا اور دھونے کو جو ہو گردآلودہ گرد سے
وكيف الاوساخ المنجمدة ودونها
اور ٹھیک کرو گندگیاں جمی ہوئیں اور اس کے علاوہ دوسری ۔
اتّقوا الله وكونوا من المطهّرين
ڈرو خُدا سے ، اور ہو جاؤ صاف ستھروں میں سے
والّذي يرى في كسآئه وسخ
اور جو دکھلائی دے اپنے گندے لباس میں
انّه لا يصعد دعآئه إلى الله ويجتنب عنه ملأ عالون
بیشک وہ نہیں چڑھاتا اپنی دعا خُدا کی طرف اور کرتے ہیں اجتناب اُس سے بلندترین جماعت والے ۔
استعملوا مآء الورد ثمّ العطر الخالص
استعمال کرو گلاب کا پانی پھر خالص خوشبو
هذا ما احبّه الله من الاوّل الّذي لا اوّل له
یہ ہے جو پسند کیا خُدا نے شروع سے، وہ جس کی نہیں ہے کوئی شروع اُس کے لیئے
ليتضوّع منكم ما اراد ربّكم العزيز الحكيم
تاکہ مہک سکے تم میں سے جیسا چاہا تھا تمہارے رب نے ، وہ عزیز ترین حکمت والا ۔
77-
قد عفا الله عنكم ما نزّل في البيان من محو الكتب
مستثنٰی کر چکا ہے خُدا تم کو جو کیا گیا نازل بیان میں کتاب کی منسوخی سے
واذنّاكم بان تقرئوا من العلوم ما ينفعكم
اور اجازت دی ہم نے تم کو کہ پڑھو علوم سے جو فائدہ دیں تم کو
لا ما ينتهي الى المجادلة في الكلام
نہ کہ جس کا ہو اختتام بحث کی جانب گفتگو میں سے
هذا خير لكم ان انتم من العارفين
یہ ہے بہتر تمہارے لیئے اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے ۔
78-
يا معشر الملوك قد اتى المالك
اے بادشاہوں کے گروہ ! آچکا ہے مالک ،
والملك لله المهيمن القيّوم
اور بادشاہی ہے خُدا کے لیئے ، وہ غالب قائم رہنے والا ۔
الاّ تعبدوا الاّ الله وتوجّهوا بقلوب نورآء
ایسا نہ ہو کہ تم بندگی کرو سوائے خُدا کے ، اور ہو جاؤ تم متوجہ نورانی دلوں کے ساتھ
الى وجه ربّكم مالك الاسمآء
اپنے رب کی سمت کی طرف وہ ناموں کا مالک ،
هذا امر لا يعادله ما عندكم لو انتم تعرفون
یہ ہے وہ کام جو نہیں ہے اُس کے برابر جو ہے تمہارے پاس ، اگر تو تم سمجھ سکو ۔
79-
انّا نراكم تفرحون بما جمعتموه لغيركم
ہم دیکھتے ہیں تم خوش ہو رہے ہو اس وجہ سے وہ جو جمع کر رکھا ہے تم نے ، دوسروں کیلیے
وتمنعون انفسكم عن العوالم
روک رکھا ہے تم نے اپنے آپ کو جہانوں پر سے اور
الّتي لم يحصها الاّ لوحي المحفوظ
جس میں نہیں ہے اُس کا حصہ سوائے محفوظ وحی کے ۔
قد شغلتكم الاموال عن المآل
کر چکے ہیں تم کو مشغول اموال دولت پر
هذا لا ينبغي لكم لو انتم تعلمون
یہ نہیں ہے شایانِ شان تمہارے لیئے ، اگر تو تم جان سکو۔
طهّروا قلوبكم عن ذفر الدّنيا
کر لو پاک اپنے دلوں کو دنیا کی بدبو پر سے
مسرعين الى ملكوت ربّكم فاطرالارض والسّمآء
کرتے ہوئے جلدی اپنے رب کی بادشاہت کی طرف، بنانے والا ہے زمین اور آسمان کا ۔
الّذي به ظهرت الزّلازل وناحت القبآئل
وہ جس سے ظاہر ہوئےتھے زلزلے اور ماتم زدہ تھے قبیلے
الاّ من نبذ الورى واخذ ما امر به في لوح مكنون
سوائے اُن کے جنہوں نے چھوڑ دیا مخلوق کو اور پکڑ لیا جو حکم دیا اِس کے ذریعے پوشیدہ لوح میں سے ۔
80-
هذا يوم فيه فاز الكليم بانوار القديم
یہ ہے وہ دن اِس میں کامیاب ہو گیا مخاطب، قدیم کی روشنیوں کے ساتھ
وشرب زلال الوصال من هذا القدح
اور پی لی شفاف وابستگی اِس پیالے سے
الّذي به سجّرت البحور
جس سے اُمنڈ چکے ہیں سمندر ۔
قل تالله الحقّ انّ الطّور يطوف حول مطلع الظّهور
کہہ دو قسم ہے خُدا کی سچ ہے ، بیشک زمانہ گردش کر رہا ہے اُبھارنے والے ظہور کے گرد
والرّوح ينادي من الملكوت
اور روح پکار رہی ہے بادشاہت سے
هلمّوا وتعالوا يا ابنآء الغرور
آجاؤ اور یہاں آؤ اے فریب کی اولاد ۔
هذا يوم فيه سرع كوم الله شوقاً للقآئه
یہ ہے وہ دن، جلدی کرو اِس میں ، ڈھیر ہوجاؤ خُدا پر ، تمنا کرتے ہوئے اُس سے ملنے کیلیے ،
وصاح الصّهيون قد اتى الوعد وظهر ما هو المكتوب
اورچِلارہی ہے مقامِ جنت، آچکا ہے وعدہ اور ہو چکا ہے ظاہر جو کہ تھا لکھا ہوا
في الواح الله المتعالي العزيز المحبوب
خُدا کی الواح میں وہ عالی مقام والا وہ عزیز ترین محبوب ۔
81-
يا معشر الملوك قد نزّل النّاموس الاكبر في المنظر الانور
اے بادشاہوں کے گروہ ! ہوچکا ہے نازل عظیم قانون منور منظر سے
وظهر كلّ امر مستتر من لدن مالك القدر
اور ہو گیا ظاہر ہر مخفی حکم تقدیر کے مالک کی طرف سے
الّذي به اتت السّاعة وانشقّ القمر
جس سے آچکی ہے وہ ساعت اور پھٹ چکا ہے چاند
وفصّل كلّ امر محتوم
اور کر دی وضاحت ہر ناگزیر حکم کی ۔
82-
يا معشر الملوك انتم المماليك
اے بادشاہوں کے گروہ ! تم ہی تو ہو غلامان
قد ظهر المالك باحسن الطّراز
ہو چکا ہے ظاہر مالک بہترین انداز کے ساتھ
ويدعوكم الى نفسه المهيمن القيّوم
اور پکار تا ہے تم کو اپنی طرف وہ غالب قائم رہنے والا ۔
ايّاكم ان يمنعكم الغرور عن مشرق الظّهور
خبردار! اگر تمہیں روک دے فریب روشن ظہور سے
او تحجبكم الدّنيا عن فاطر السّمآء
یا پردے میں ڈال دے تمہیں دنیا آسمان کے بنانے والے سے ۔
قوموا على خدمة المقصود
ہو جاؤ کھڑے مقصود کی خدمت پر
الّذي خلقكم بكلمة من عنده
وہ جس نے خلق کیا تم کو کلمے کے ساتھ اپنی طرف سے
وجعلكم مظاهر القدرة لما كان وما يكون
اور بنا یا تم کو قدرت کے مظاہر اُس کے لیے جو کچھ تھا اور جو کچھ ہوگا ۔
83-
تالله لا نريد ان نتصرّف في ممالككم
قسم ہے ُخدا کی ہم نہیں چاہتے کہ ہم موڑ دیں تمہیں تمہاری مملکتوں سے
بل جئنا لتصرّف القلوب
بلکہ ہم آئے تاکہ موڑ دیں تمہارے دلوں کو
انّها لمنظر البهآء يشهد بذلك ملكوت الاسمآء لو انتم تفقهون
بیشک یہ اس لیے کہ دیکھا جائے وہ نور ، دے رہی ہے اِس کی گواہی ناموں کی بادشاہت ، اگر تو تم سمجھ سکو ۔
والّذي اتّبع مولاه انّه اعرض عن الدّنيا كلّها
اور وہ جو پیروی کرتا ہے اپنے مولا کی ، بیشک وہ منہ پھیر لیتا ہے اپنی ساری دنیا پر سے ۔
وكيف هذا المقام المحمود
اور کیا ہی خوب ہے یہ معزز مقام !
دعوا البيوت ثمّ اقبلوا الى الملكوت
پرے کرو گھروں کو پھر آجاؤ بادشاہت کی جانب
هذا ما ينفعكم في الاخرة والاولى
یہ ہے جو نفع دے گا تم کو آخرت میں اور پہلے
يشهد بذلك مالك الجبروت لو انتم تعلمون
دے رہا ہے اِس کی گواہی آمروں کا مالک، اگر تو تم جان سکو ۔
84-
طوبى لملك قام على نصرة امري في مملكتي
رحمتیں ہیں حکمران کیلیے جو کھڑا ہے میرے احکامات کی مدد پر میری بادشاہت میں
وانقطع عن سوآئي انّه من اصحاب السّفينة الحمرآء
اور منقطع ہے سوائے میرے ، بیشک وہی ہے سُرخ کشتی کے ساتھیوں میں سے
الّتي جعلها الله لاهل البهآء
جس کو بنایا ہے خُدا نے نورانی لوگوں کیلیے
ينبغي لكلّ ان يعزّروه ويوقّروه وينصروه
شایانِ شان ہے ہر ایک کے لیے کہ عزت کرےاُسکی اور قدر کرے اُسکی اور مدد کرے اُسکی
ليفتح المدن بمفاتيح اسمي المهيمن على من في ممالك الغيب والشّهود
تاکہ کھولا جاسکے شہر میرے غالب نام کی چابیوں کے ساتھ ، اُس بادشاہت پر سے جو ہے پوشیدہ اور حاضر
انّه بمنزلة البصر للبشر والغرّة الغرّآء لجبين الانشآء
بیشک وہی ہے دیکھنے والی منزل انسان کیلیے اور عزت کا آغاز تخلیق کی پیشانی پر
ورأس الكرم لجسد العالم
اور ہے کرم کا سر براہ دنیا کے جسم کیلیے ۔
انصروه يا اهل البهآء بالاموال والنّفوس
مدد کرو اُس کی اے نورانی لوگو ! اموال اور نفوس کے ساتھ ۔
85-
يا ملك النّمسة كان مطلع نور الاحديّة في سجن عكّآء
اے آسٹریا کے مالک ! اُبھرا تھا اُس یکتانیت کا نور عکا کے قید خانے سے
اذ قصدت المسجد الاقصى مررت وما سئلت عنه
جب کیا تھا تو نے ارادہ مسجد ِ اقصیٰ کا ، گزر گیا تو اور نہ پوچھا تو نے وہاں پر
بعد اذ رفع به كلّ بيت وفتح كلّ باب منيف
آخر کار ہوگیا بلند اِسکے ذریعے ہر گھر اور کھل گیا ہر بلند دروازہ ۔
قد جعلناه مقبل العالم لذكري وانت نبذت المذكور
ہم مقرر کر چکے ہیں اس کو دنیا کا مستقبل میرے ذکر کیلیے ، اور تو چھوڑ آیا ذکر والے کو
اذ ظهر بملكوت الله ربّك وربّ العالمين
جب ہوا ظاہر خُدا کی بادشاہت کے ساتھ ، تیرا رب اور جہانوں کا رب ۔
كنّا معك في كلّ الاحوال
ہم تھے تیرے ساتھ تمام حالات میں
ووجدناك متمسّكاً بالفرع غافلاً عن الاصل
اور پایا ہم نے تجھ کو پکڑے ہوئے جُزو کے ساتھ غفلت برتتے ہوئے اصل پر سے
انّ ربّك على ما اقول شهيد
بیشک تیرا رب ہے گواہ اُس پر جو میں نے کہا ۔
قد اخذ تنا الاحزان بما رأيناك تدور
پکڑ چکا ہے تُو غمزدگی کو ، کیونکہ ہم دیکھتے ہیں تجھ کو گھومتا ہوا
لاسمنا ولا تعرفنا امام وجهك
نہ سنتا ہے ہماری اور نہ ہی سمجھتا ہے ہم کو اپنے چہرے کے سامنے
افتح البصر لتنظر هذا المنظر الكريم
کھولو بصارت تاکہ دیکھ سکو تم یہ کریم نظارہ
وتعرف من تدعوه في اللّيالي والايّام
اور سمجھو جو پکار رہا ہے تمہیں راتوں اور دنوں میں
وترى النّور المشرق من هذا الافق اللّميع
اور دیکھو تم روشن نور کو اِس چمکدار اُفق سے ۔
86-
قل يا ملك برلين اسمع النّدآء من هذا الهيكل المبين
کہہ دو اے برلن کے مالک ! سنو پکار اِس واضح جسم سے
انّه لا اله الاّ انا الباقي الفرد القديم
بیشک وہی ہے ، نہیں ہے کوئی معبود سوائے میرے باقی رہنے والے قدیم تنہا کے
ايّاك ان يمنعك الغرور عن مطلع الظّهور
خبردار اگر روک دے تم کو فریب ، ظہور کے اُبھارنے والے پر سے
او يحجبك الهوى عن مالك العرش والثّرى
یا پردے میں ڈال دیں تم کو خواہشات عرش اور زمین کے مالک پر سے
كذلك ينصحك القلم الاعلى انّه لهو الفضّال الكريم
اسی طرح سے کرتا ہے نصیحت تم کو قلمِ اعلیٰ، بیشک وہی تو ہے وہ فضل کرنے والا کریم ۔
اذكر من كان اعظم منك شأناً واكبر منك مقاماً
یاد کرو جو بلند تھے تجھ سے شان میں اور بڑے تھے تیرے مقام سے
اين هو وما عنده انتبه ولا تكن من الرّاقدين
کہاں گئے وہ اور جو تھے اُن کے ساتھ ، ہوش میں آؤ اور نہ ہو جاؤ سونے والوں میں
انّه نبذ لوح الله ورآئه
بیشک اس نے ڈال دی خُدا کی لوح اپنی پیٹھ پیچھے ۔
اذ اخبرناه بما ورد علينا من جنود الظّالمين
جب دی خبر ہم نے اس کی جو گزرا ہم پر بےانصافوں کے لشکروں سے
لذا اخذته الذلّة من كلّ الجهات
لہذا پکڑ لیا اُن کو ذلت نے ہر سمت سے
الى ان رجع الى التّراب بخسران عظيم
یہاں تک کہ لوٹ گئے مٹی تک عظیم خسارے کے ساتھ ۔
يا ملك تفكّر فيه وفي امثالك
اے مالک غوروفکر کر اِس میں اور اپنے جیسوں میں
الّذين سخّروا البلاد وحكموا على العباد
وہ جنہوں نے مسخرکیا شہروں کو اور حکمرانی کی بندوں پر
قد انزلهم الرّحمن من القصور الى القبور
بھیج چکا ہے اُن کو رحمان محلات سے قبروں تک
اعتبر وكن من المتذكّرين
غور کرو اور ہو جاؤ احساس کرنے والوں میں سے ۔
87-
انّا ما اردنا منكم شيئاً انمّا ننصحكم لوجه الله
ہم نہیں چاہتے تم سے کچھ بھی ۔ بیشک جو نصیحت کر رہے ہیں ہم تم کو ، ہے خُدا کی جانب کیلیے
ونصبر كما صبرنا بما ورد علينا منكم يا معشر السّلاطين
اور کر رہے ہیں ہم صبر جیسے کیا تھا ہم نے صبر جو کچھ گزرا ہم پر تم سے اے بادشاہوں کے گروہ ۔
88-
يا ملوك امريقا ورؤسآء الجمهور
اے امریکہ کے مالکوں اور جمہور کے حکمرانوں!
فيها اسمعوا ما تغنّ به الورقآء على غصن البقآء
سنو اِس میں سے جو گنگنا رہا ہے اوراق کے ذریعے ہمیشگی کی شاخ پر ۔
انّه لا اله الاّ انا الباقي الغفور الكريم
بیشک وہی ہے ، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے میرے باقی رہنے والے بخشنے والے کریم کے ۔
زيّنوا هيكل الملك بطراز العدل والتّقى
آراستہ کرو بادشاہت کی ساخت کو انصاف اور تقویٰ کے انداز کے ساتھ
ورأسه باكليل ذكر ربّكم فاطر السّمآء
اور اس کا سر اپنے رب کے ذکر کے تاج کے ساتھ ، بنانے والا آسمان کا ۔
كذلك يأمركم مطلع الاسمآء من لدن عليم حكيم
اسی طرح سے دیتا ہے تم کو حکم ناموں کا اُبھارنے والا جاننے والے حکمت والے کی طرف سے
قد ظهر الموعود في هذا المقام المحمود
ہو چکا ہے ظاہر موعود اِس معزز مقام سے
الّذي به ابتسم ثغر الوجود من الغيب والشّهود
وہ جس سے مسکرا رہا ہے وجود کا چہرہ ، پوشیدہ اور ظاہر میں سے
اغتنموا يوم الله انّ لقآئه خير لكم
پکڑ لو مضبوطی سے خُدا کا دن ، بیشک اُس سے ملنا بہتر ہے تمہارے لیئے
عمّا تطلع الشّمس عليها ان انتم من العارفين
اُس سے جو کرتا ہے تمنا اپنے اوپر آفتاب کی ، اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے ۔
يا معشر الامرآء اسمعوا ما ارتفع من مطلع الكبريآء
اے شہزادوں کے گروہ ! سنو جو ہو ا ہے بلند عظیم اُبھارنے والے سے
انّه لا اله الاّ انا النّاطق العليم
بیشک وہی ہے ، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے میرے بولنے والے جاننے والے کے
اجبروا الكسير بايادي العدل
مضبوط کرو ٹوٹے ہوئے کو ، انصاف کے ہاتھوں کے ساتھ
وكسّروا الصّحيح الظّالم بسياط اوامر ربّكم الامر الحكيم
اور توڑ دو اصل بےانصاف کو اپنے رب کے احکامات کے چابکوں کے ساتھ، وہ حکمت والا آمر ۔
89-
يا معشر الرّوم نسمع بينكم صوت البوم
اے روم کے گروہ ! سنتے ہیں ہم تمہارے درمیان اُلو کی آواز ۔
ءاخذكم سكر الهوى ام كنتم من الغافلين
کیا لے رکھا ہے تم نے خواہشات کا نشہ یا تم ہو غافلوں میں سے ؟
يا ايّتها النّقطة الواقعة في شاطي البحرين
اے وقوع پذیر نقطو! دو نوں سمندروں کے ساحل سے
قد استقرّ عليك كرسيّ الظّلم واشتعلت فيك نارالبغضآء على شأن
بس چکی ہے تجھ پر ظلم کی کرسی اور جل چکی ہے تجھ پر نفرت کی آگ ایسے مقام پر کہ
ناح بها الملأ الاعلى والّذين يطوفون حول كرسيّ رفيع
ماتم زدہ ہیں اِس سے اعلیٰ جماعت والے اور وہ جو پھر رہے ہیں عالی مقام کرسی کے گرد ۔
نرى فيك الجاهل يحكم على العاقل
ہم دیکھ رہے ہیں تجھ پر جاہل، حکومت کر رہے ہیں عقل والوں پر،
والظّلام يفتخر على النّور وانّك في غرور مبين
اور اندھیرے ہیں مغرور روشنی پر ، اور تو ہے واضح مغرور میں سے ۔
اغرّتك زينتك الظّاهرة سوف تفنى وربّ البريّة
کیا ورغلا رہی ہے تجھ کو تیری ظاہری زینت ؟ عنقریب ہو جائے گا تو فنا ، قسم ہے مخلوق کے رب کی
وتنوح البنات والارامل وما فيك من القبآئل
اور کر رہی ہیں ماتم لڑکیاں اور بیوائیں اور جو ہیں تجھ میں قبیلوں میں سے
كذلك ينبّئك العليم الخبير
اسی طرح سے دیتا ہے خبر تجھ کو وہ جاننے والا ماہر ۔
90-
يا شواطي نهر الرّين
اے دریائے رائن کے کنارو !
قد رأيناك مغطّاة بالدّمآء بما سلّ عليك سيوف الجزآء
ہم دیکھ چکے ہیں تجھ کو لپٹا ہوا خون کے ساتھ کیونکہ نکلی ہیں تجھ سے بدلے کی تلواریں
ولك مرّة اخرى
اور تیرے لیئے ہے ایک اور موقعہ
ونسمع حنين البرلين ولو انّها اليوم على عزّ مبين
اور سن رہے ہیں ہم برلن کی تمنائیں اگرچہ آج اُن پر ہے واضح عظمت ۔
91-
يا ارض الطّآء لا تحزني من شيء
اے طا کی زمین! مت غم کرو کسی بھی چیز سے
قد جعلك الله مطلع فرح العالمين
بنا چکا ہے تجھ کو خُدا اُبھارنے والا جہانوں کی خوشیوں کا
لو يشآء يبارك سريرك بالّذي يحكم بالعـدل
اگر چاہے تو کر دے گا رحمت تجھ پر تیرا تخت اُن سے جو حکم دیں عدل کا
ويجمع اغـنام الله الّتي تفرّقت من الذّئاب
اور کریں جمع خُدا کی بھیڑوں کو وہ جو منتشر ہو گئیں تھیں بھیڑیوں سے۔
انّه يواجه اهل البهآء بالفرح والانبساط
بیشک وہ رخ کرتا ہے نورانی لوگوں پر خوشی اور مسرت کے ساتھ۔
الا انّه من جوهر الخلق لدى الحقّ
دیکھو ! بیشک وہ ہے خلق کے جوہر میں سے ،حق کے سامنے ،
عليه بهآء الله وبهآء من في ملكوت الامر في كلّ حين
اُس پر ہے خُدا کا نور اور نور اُن کا جو ہیں احکام کی بادشاہت میں سے تمام اوقات میں ۔
92-
افرحي بما جعلك الله افق النّور
خوش ہو جاؤ اس وجہ سے کہ بنایا ہے خُدا نے تجھ کو اُفق کا نور
بما ولد فيك مطلع الظّهور
کیونکہ پیدا ہوا تجھ پر سے ظہور کا اُبھارنے والا
وسمّيت بهذا الاسم الّذي به لاح نيّر الفضل
اور پُکارا تجھ کو اِس نام سے جس سے چمک رہا ہے روشن فضل
واشرقت السّموات والارضون
اور ہو گئے منور آسمان اور زمین ۔
93-
سوف تنقلب فيك الامور
لوٹائے جائیں گے تم پر تمہارے کام
ويحكم عليك جمهور النّاس
اور حکمرانی کرے گی تم پر انسانوں کی اکثریت
ان ربّك لهو العليم المحيط
بیشک تیرا رب ہی تو ہے جاننے والا احاطہ کرنے والا ۔
اطمئنّي بفضل ربّك انّه لا تنقطع عنك لحظات الالطاف
مطمئن رہو اپنے رب کے فضل سے ، بیشک اُس نے نہیں منقطع کیئے تجھ پر سے مہربانیوں کے لمحات
سوف يأخذك الاطمينان بعد الاضطراب
پکڑ لو گے تم اطمینان کو اظطراب کے بعد
كذلك قضي الامر في كتاب بديع
اسی طرح سے ہوا ہے مکمل فرمان قابلِ ستائش کتاب میں ۔
94-
يا ارض الخآء نسمع فيك صوت الرّجال
اے زمینِ خا ! سنتے ہیں ہم تجھ پر آدمیوں کی آواز
في ذكر ربّك الغنيّ المتعال
اِس میں ہے ذکر تیرے رب کا وہ غنی عالی مقام
طوبى ليوم فيه تنصب رايات الاسمآء
رحمتیں ہیں آج کیلیے ، گڑ گئے ہیں اِس میں ناموں کے جھنڈے
في ملكوت الانشآء باسمي الابهى
تخلیق کی بادشاہت میں، میرے نورانی نام کے ساتھ
يومئذٍ يفرح المخلصون بنصر الله وينوح المشركون
اُس دن ہو جائیں گے خوش مخلص ، خُدا کی مدد کے ساتھ ، اور ہو جاہیں گے غمزدہ مشرک ۔
95-
ليس لاحد ان يعترض على الّذين يحكمون على العباد
نہیں ہے کسی کیلیے کہ کرے اعتراض اُن پر جو کر رہے ہیں حکومت بندوں پر
دعوا لهم ما عندهم وتوجّهوا الى القلوب
پرے کرو اُن کو جو ہے اُن کے پاس، اور توجہ کرو دلوں پر ۔
96-
يا بحر الاعظم رشّ على الامم
اے عظیم سمندر ! چھڑک جا اُمت پر
ما امرت به من لدن مالك القدم
جیسا دیا حکم تجھ کو اِس سے، ہمیشگی کے مالک کی طرف سے
وزيّن هياكل الانام بطراز الاحكام
اور آراستہ کرو جانداروں کے اجسام کو احکام کے انداز کےساتھ
الّتي بها تفرح القلوب وتقرّ العيون
جس سے خوش ہوتے ہیں دل اور ٹھنڈی ہوتیں ہیں آنکھیں ۔
97-
والّذي تملّك مائة مثقال من الذّهب
اور جو رکھے ملکیت سو مثقال سونے میں سے
فتسعة عشر مثقالاً لله فاطر الارض والسّمآء
پھر انیس مثقال ہیں خُدا کیلیے پیدا کرنے والا ہے زمین اور آسمان کا ۔
ايّاكم يا قوم ان تمنعوا انفسكم عن هذا الفضل العظيم
خبردار اے قوم ! اگر تم نے روکا اپنے آپ کو اِس عظیم فضل سے ۔
قد امرناكم بهذا بعد اذ كنّا غنياً عنكم
ہم دے چکے ہیں حکم تم کو اِس سے آخر کار ہم ہی ہیں غنی تم پر
وعن كلّ من في السّموات والأرضين
اور ہر ایک پر جو بھی ہے آسمانوں اور زمینوں میں سے
انّ في ذلك لحكم ومصالح
بیشک اِس میں ہے البتہ حکم اور مصلحتیں ،
لم يحط بها علم احد الاّ الله العالم الخبير
نہیں کر سکتا احاطہ اُس علم کا کوئی ایک بھی سوائے خُدا کے وہ جاننے والا ماہر
قل بذلك اراد تطهير اموالكم وتقربّكم الى مقامات
کہہ دو اِس سے چاہتا ہے پاک کرنا تمہارے اموال کو اور قریب کرنا تم کو مقامات کی طرف
لا يدركها الاّ من شآء الله
نہیں پہچان سکتا اس کو سوائے جس کو چاہے خُدا
انّه لهو الفضّال العزيز الكريم
بیشک وہی تو ہے وہ فضل کرنے والا وہ عزیز ترین کریم ۔
يا قوم لا تخونوا في حقوق الله
اے قوم ! مت کرو خیانت خُدا کے حقوق میں سے
ولا تصرّفوا فيها الاّ بعد اذنه
اور نہ ہی خرچ کرو اِس میں سے سوائے اُس کی اجازت کے بعد
كذلك قضي الامر في الالواح وفي هذا اللّوح المنيع
اسی طرح سے ہوا مکمل فرمان الواح میں اور اِس محفوظ لوح میں ۔
من خان الله يخان بالعدل
جو کرتا ہے خیانت خُدا سے خیانت دار ہوا عدل کے ساتھ
والّذي عمل بما امر
اور جو کرتا ہے عمل جو کچھ دیا گیا حکم
ينزل عليه البركة من سمآء عطآء ربه الفيّاض المعطي الباذل القديم
ہوتی ہے نازل اُس پر برکت آسمان سے، عطا ہے اُس کے فیاض رب کی ، وہ عطا کرنے والا وہ دینے والا قدیم
انّه اراد لكم ما لا تعرفونه اليوم
بیشک چاہتا ہے وہ تمہارے لیئے جو نہیں سمجھتے ہو تم آج
سوف يعرفه القوم اذا طارت الارواح
سمجھ جائے گی اِس کو قوم پرواز کریں گی جب ارواح
وطويت زرابيّ الافراح
اور لپیٹ لیا جائے گا قالین خوشیوں کا ۔
كذلك يذكّركم من عنده لوح حفيظ
اسی طرح سے کیا گیا ہے ذکر تم کو اُس کی جانب سے لوح محفوظ میں ۔
98-
قد حضرت لدى العرش عرآئض شتّى من الّذين امنوا
ہو چکی تھیں حاضر عرش کے سامنے مختلف درخواستیں اُن سے جو تھے ایمان والے
وسئلوا فيها الله ربّ ما يرى وما لا يرى ربّ العالمين
اور پوچھا انہوں نے اِس میں خُدا کو ، رب ہے جو کچھ دکھلائی دیتا ہے اور جو کچھ نہیں دکھلائی دیتا رب ہے جہانوں کا
لذا نزّلنا اللّوح وزيّنّاه بطراز الامر
لہذا کر دی نازل ہم نے لوح اور کر دیا آراستہ اس کو احکام کے انداز سے
لعلّ النّاس باحكام ربّهم يعملون
شاید کہ انسان اپنے رب کے احکام کے ساتھ جان سکیں
وكذلك سئلنا من قبل في سنين متواليات
اور اسی طرح پوچھا گیا ہم سے پہلے سے سالوں کے تواتر میں
وامسكنا القلم حكمة من لدنّا
اور روکے رکھا ہم نے حکمت کے قلم کو اپنی طرف سے
الى ان حضرت كتب من انفس معدودات في تلك الايّام
یہاں تک کہ ہو گئی حاضر مرتب شدہ گنتی کے نفس سے اِن دنوں میں
لذا اجبناهم بالحقّ بما تحيى به القلوب
لہذا جواب دیا ہم نے اُن کو حق کے ساتھ کیونکہ ہوتے ہیں زندہ اِس سے دل ۔
99-
قل يا معشر العلمآء لا تزنوا كتاب الله
کہہ دو اے علماء کے گروہ ! مت تولو خُدا کی کتاب کو
بما عندكم من القواعد والعلوم
جو کہ ہیں تمہارے پاس اصول اور علوم میں سے
انّه لقسطاس الحقّ بين الخلق
بیشک یہی ہے پیمانہ حق کا مخلوق کے درمیان
قد يوزن ما عند الامم بهذا القسطاس الاعظم
تولا جا چکا ہے جو ہے اُمتوں کے پاس اِس عظیم پیمانے سے
وانّه بنفسه لو انتم تعلمون
اور بیشک وہ ہے اس کےنفس سے اگر تو تم جان سکو ۔
100۔
تبكي عليكم عين عنايتي
روتی ہے تم پر میری عنایت کی آنکھ
لانكم ما عرفتم الّذي دعوتموه في العشيّ والاشراق
کیونکہ تم نہیں سمجھ سکے ، وہ جو پکار رہا ہے تم کو شام اور صبح میں
وفي كلّ اصيل وبكور
اور ہر اصلی اور ابتدا میں ۔
توجّهوا يا قوم بوجوه بيضآء وقلوب نورآء
متوجہ ہو جاو اے قوم! روشن چہروں اور نورانی دلوں کے ساتھ
الى البقعة المباركة الحمرآء الّتي فيها تنادي سدرة المنتهى
مبارک سرخ جگہ کی طرف ، وہ جہاں پر سے پکار رہا ہے انتہائی چکا چوند ۔
انّه لا اله الاّ انا المهيمن القيّوم
بیشک وہی ہے، نہیں ہے کوئی معبود سوائے میرے قائم رہنے والے غالب کے ۔
101-
يا معشر العلمآء هل يقدر احد منكم
اے علماء کے گروہ ! کیا ہے قابل تم میں سے کوئی ایک
ان يستنّ معي في ميدان المكاشفة والعرفان
کہ کرے قانون سازی میرے ساتھ کشف اور شناخت کے میدان میں
او يجول في مضمار الحكمة والتّبيان
یا پھر کرے تلاش راستہ حکمت اور وضاحت کی راہ پر ؟
لا وربّي الرّحمن كلّ من عليها فان
نہیں قسم ہے میرے رحمان رب کی ہر چیز جو بھی ہے اُس پر ہے فانی
وهذا وجه ربّكم العزيز المحبوب
اور یہ ہے سمت تیرے رب کی وہ عزیز ترین محبوب ۔
102۔
يا قوم انّا قدّرنا العلوم لعرفان المعلوم
اے قوم ! ہم نے کیئے ہیں مقرر علوم تاکہ پہچانا جا سکے جانا ہوا
وانتم احتجبتم بها عن مشرقها
اور تم ہو اس سے پردے میں ، اسکے مشرق پر سے
الّذي به ظهر كلّ امر مكنون
وہ جس سے ہوا ہے ظاہر ہر مخفی حکم ۔
لو عرفتم الافق الّذي منه اشرقت شمس الكلام
اگر تم سمجھ جاؤ اُفق کو ، وہ جس میں سے ہوا ہےمنور کلام کا آفتاب
لنبذتم الانام وما عندهم
تو ضرور چھوڑ دو گے تم جانداروں کو اور وہ جو ہے اُن کے پاس
واقبلتم الى المقام المحمود
اور آجاؤ گے تم معزز مقام کی طرف ۔
103۔
قل هذه لسمآء فيها كنز امّ الكتاب لو انتم تعقلون
کہہ دو ! یہ ہے وہ آسمان، اِس میں ہیں خزانے ،ہے کتابوں کی ماں ، اگر تو تم عقل لگاؤ
هذا لهو الّذي به صاحت الصّخرة
یہ ہے وہی جس کے ذریعے چِلا رہے تھے پتھر
ونادت السّدرة على الطّور المرتفع على الارض المباركة
اور کر رہا تھا منادی وہ چکاچوند بلند ترین پہاڑ پر مبارک زمین کی طرف
الملك لله الملك العزيز الودود
بادشاہی ہے خُدا کے لیئے وہ مالک وہ عزیز ترین شفقت کرنے والا ۔
104۔
انّا ما دخلنا المدارس وما طالعنا المباحث
بیشک ہم نہیں داخل ہوئے مدرسوں میں اور نہ ہی ہم نے مطالعہ کیا دلائل کا ۔
اسمعوا ما يدعوكم به هذا الامّيّ الى الله الابديّ
سنو جو پکار رہا ہے تم کو اِس اَن پڑھ سے، ہمیشگی والے خُدا کی طرف
انّه خير لكم عمّا كنز في الارض لو انتم تفقهون
بیشک وہی تو ہے بہتر تمہارے لیئے زمین کے خزانے سے ، اگر تو تم سمجھ سکو ۔
105۔
انّ الّذي يأوّل ما نزّل من سمآء الوحي
بیشک جو کرے ترجمہ جو ہوا نازل آسمانِ وحی سے
ويخرجه عن الظّاهر
اور کر دے خارج اُس کو ظاہر سے
انّه ممّن حرّف كلمة الله العليا
بیشک وہ ہے اُن میں سے جو کرتا ہے تبدیل خُدا کے عظیم الشان کلام کو
وكان من الاخسرين في كتاب مبين
اور ہو گیا خسارے والوں میں سے ، واضح کتاب میں ۔
106-
قد كتب عليكم تقليم الاظفار
لکھا جا چکا ہے تم پر ناخنوں کا تراشنا
والدّخول في مآء يحيط هياكلكم في كلّ اسبوع
اور داخل ہونا پانی میں جو احاطہ کرے تمہارے جسم کا ہر ہفتے میں
وتنظيف ابدانكم بما استعملتموه من قبل
اور صفائی کرنا تمہارے بدن کا اُس سے جو تم استعمال کرتے رہے ہو اِس سے قبل
ايّاكم ان تمنعكم الغفلة عمّا امرتم به من لدن عزيز عظيم
خبردار ! اگر تم کو روک دے غفلت جو کچھ حکم دیا گیا تم کو اِس سے ، اُس عظیم عزیز ترین کی طرف سے ۔
ادخلوا مآء بكراً والمستعمل منه لا يجوز الدّخول فيه
داخل ہو غیر استعمال پانی میں اور وہ جو ہو استعمال شدہ ، نہیں ہے جائز داخل ہونا اِس میں
ايّاكم ان تقربوا خزآئن حمّامات العجم من قصدها
خبردار! اگر تم آئے عجم کے حماموں کے احاطوں پر اُن کے پیچھے پیچھے
وجد رآئحتها المنتنة قبل وروده فيها
پاؤ گے اُس کی بدبودار مہک قبل اِس کے کہ داخل ہو اُس میں
تجنّبوا يا قوم ولا تكوننّ من الصّاغرين
اجتناب کرو اے قوم ! اور نہ ہو جاؤ ذلت آمیز والوں میں
انّه يشبه بالصّديد والغسلين ان انتم من العارفين
بیشک یہ ہے گویا پیپ اور خون کا پانی اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے
وكذلك حياضهم المنتنة اتركوها وكونوا من المقدّسين
اور اسی طرح کے ہیں اُن کے بدبو دار تالاب ، چھوڑ دو اِن کو اور ہو جاؤ پاکیزگی والوں میں
انّا اردنا ان نراكم مظاهر الفردوس في الارض
بیشک ہم چاہتے ہیں کہ دکھلائیں تم کو جنت کے مظاہر زمین میں
ليتضوّع منكم ما تفرح به افئدة المقرّبين
تاکہ مہک سکے تم میں سے جس کے ذریعےخوش ہوجائیں مقربین کے احساسات۔
والّذي يصبّ عليه المآء ويغسل به بدنه
اور جو ڈالتا ہے اپنے اوپر پانی اور دھوتا ہے اُس سے اپنا بدن
خير له ويكفيه عن الدّخول
بہتر ہے اُس کیلیے اور کافی ہے داخل ہونے سے
انّه اراد ان يسهّل عليكم الامور
بیشک وہ چاہتا ہے کہ کردے آسان تم پر احکامات
فضلاً من عنده لتكونوا من الشّاكرين
فضل ہے اُس کی طرف سے تاکہ ہو جاؤ تم شکر گزاروں میں سے ۔
107۔
قد حرّمت عليكم ازواج ابآئكم
ہو چکی ہے ممنوع تم پر زوجیت اپنے باپ داداؤں کی ۔
انّا نستحي ان نذكر حكم الغلمان
بیشک ہم کرتے ہیں محسوس شرم کہ بیان کریں لڑکوں کا حکم ۔
اتّقوا الرّحمن يا ملأ الامكان
ڈرو رحمٰن سے ، اے ممکنہ جماعت
ولا ترتكبوا ما نهيتم عنه في اللّوح
اور نہ کرو تم ارتکاب جو بھی منع کیا گیا تم کو اُس سے لوح میں
ولا تكونوا في هيمآء الشّهوات من الهآئمين
اور نہ ہو جاؤ خواہشات کی ہوس میں آواروں میں سے ۔
108۔
ليس لاحد ان يحرّك لسانه امام النّاس
نہیں ہے کسی کیلیے کہ ہلائے اپنی زبان انسانوں کے سامنے
اذ يمشي في الطّرق والاسواق
جبکہ وہ چل رہا ہو راستے میں اور بازاروں میں
بل ينبغي لمن اراد الذّكر ان يذكر في مقام بني لذكر الله
بلکہ شایانِ شان ہے اُس کے لیے جو چاہے ذکر کرنا ، کہ کرے ذکر، خُدا کے ذکر کیلیے بنائی گئی جگہ پر ،
او في بيته هذا اقرب بالخلوص والتّقوى
یا اپنے گھر پر ، یہ زیادہ قریب ہے خلوص اور تقویٰ کے ساتھ
كذلك اشرقت شمس الحكم من افق البيان طوبى للعاملين
اسی طرح سے ہو گیا منور احکام کا آفتاب، بیان کے اُفق سے ، رحمتیں ہیں عمل کرنے والوں کیلیے ۔
109۔
قد فرض لكلّ نفس كتاب الوصيّة
ہوچکا ہے فرض ہر شخص کے لیئے لکھنا وصیت
وله ان يزيّن رأسه بالاسم الاعظم
اور اُس کیلیے ہے کہ آراستہ کرے اُس کا عنوان عظیم نام کے ساتھ
ويعترف فيه بوحدانيّة الله في مظهر ظهوره
اور اعتراف کرے اِس میں خُدا کی وحدانیت کا اُس کے ظہور کے اظہار سے
ويذكر فيه ما اراد من المعروف
اور بیان کرے اِس میں جو چاہے معروف میں سے
ليشهد له في عوالم الامر والخلق
تاکہ رہیں گواہ اُس کیلیے جہان ِ احکام اور مخلوق میں سے
ويكون له كنزاً عند ربّه الحافظ الامين
اور ہو جائیں گے اُس کیلیے خزانے اُس کے رب کے پاس وہ امانتدارنگراں ۔
110۔
قد انتهت الاعياد الى العيدين الاعظمين
مکمل ہوئیں عیدیں دونوں عظیم ترین عیدوں پر
امّا الاوّل ايّام فيها تجلّى الرّحمن على من في الامكان
اُس میں سے پہلے وہ دن جس میں تجلی کرے رحمان اُن پر جو ہو ں ممکنات میں سے
باسمآئه الحسنى وصفاته العليا
اُس کے دلکش نام اور اُس کی عظیم الشان صفات کیساتھ
والاخر يوم فيه بعثنا من بشّر النّاس بهذا الاسم الّذي به قامت الاموات
اور بعد میں وہ دن جس میں ہم کریں گے مبعوث بشر میں سے انسان اِس نام کے ساتھ جس سے ہو جائیں گے کھڑے مردے
وحشر من في السّموات والارضين والاخرين في يومين
اور ہو جائیں گے جمع جو ہیں آسمانوں اور زمینوں اور کونوں میں سے دو نوں دنوں میں
كذلك قضي الامر من لدن امر عليم
اسی طرح سے ہوا مکمل فرمان اُس جاننے والے حکمران کی طرف سے ۔
111-
طوبى لمن فاز باليوم الاوّل من شهر البهآء
رحمتیں ہیں اُس کیلیے جو پہنچ جائے پہلے دن کے ساتھ نورانی مہینے سے
الّذي جعله الله لهذا الاسم العظيم
وہ جس کو بنایا ہے خُدا نے اِس عظیم نام کیلیے ۔
طوبى لمن يظهر فيه نعمة الله على نفسه
رحمتیں ہیں اُس کیلیے جو دیکھ لے اِس میں خدا کی نعمت اپنے نفس پر
انّه ممّن اظهر شكر الله بفعله المدلّ على فضله الّذي احاط العالمين
بیشک وہ ہے اُس میں سے جو کرتا ہے اظہار خُدا کے شکر کا اپنے فعل سے ، گھمنڈ کرتے ہوئے اُس کے فضل کا وہ جو گھیرے ہوئے ہے جہانوں کو ۔
قل انّه لصدر الشّهور ومبدئها
کہہ دو ! بیشک وہ ہے مہینوں کا اعلیٰ مقام اور ان کی شروعات
وفيه تمرّ نفحة الحيوة على الممكنات
اور اِس میں سے گزرتے ہیں زندگی کے تحفے ممکنات پر
طوبى لمن ادركه بالرّوح والرّيحان
رحمتیں ہیں اُس کیلیے جو پکڑ لے اس کو روح اور خوشبو کے ساتھ
نشهد انّه من الفآئزين
گواہ ہیں ہم ، بیشک وہ ہے کامیاب ہو جانے والوں میں سے ۔
112۔
قل انّ العيد الاعظم لسلطان الاعياد
کہہ دو ! بیشک عظیم تو ہے وہ عید ، ہوں عیدیں حاکم کیلیے ۔
اذكروا يا قوم نعمة الله عليكم
یاد کرو اے قوم خُدا کی نعمتوں کو اپنے اوپر
اذ كنتم رقدآء ايقظكم من نسمات الوحي
جب سو رہے تھے تم، جگایا تم کو وحی کی ہواؤں سے
وعرّفكم سبيله الواضح المستقيم
اور سمجھ دی تم کو اِس کے راستے کی ، وہ واضح وہ سیدھا۔
113-
اذا مرضتم ارجعوا الى الحذّاق من الاطبّآء
جب تم ہو جاؤ مریض رابطہ کرو ماہروں کی طرف ڈاکٹروں میں سے
انّا ما رفعنا الاسباب بل اثبتناها
بیشک ہم نے نہیں اُٹھایا اسباب کو بلکہ ہم نے قائم کیا اِس کو
من هذا القلم الّذي جعله الله مطلع امره المشرق المنير
اِس قلم سے وہ جس کو بنایا ہے خُدا نے اُبھارتے ہوئے اپنا حکم وہ روشن وہ منور ۔
114۔
قد كتب الله على كلّ نفس ان يحضر لدى العرش
لکھ چکا ہے خُدا ہر نفس پر کہ پیش کرے عرش کے سامنے
بما عنده ممّا لا عدل له
جو ہو اُس کے اپنے پاس اُس میں سے جو نہیں ہے ہم پلہ اُس کا
انّا عفونا عن ذلك فضلاً من لدنّا انّه هو المعطي الكريم
بیشک کر دیا ہے مستثنیٰ ہم نے اِس سے ، فضل ہے ہماری طرف سے ، بیشک وہی تو ہے عطا کرنے والا کریم ۔
115۔
طوبى لمن توجّه الى مشرق الاذكار في الاسحار
رحمتیں ہیں جو متوجہ ہوں روشن اذکار کی جانب صبحوں میں
ذاكراً متذكّراً مستغفراً واذا دخل يقعد صامتاً
ذکر کرتے ہوئے ، یاد کرتے ہوئے ، معافی مانگتے ہوئے ، اور جب ہوں وہ داخل تو بیٹھ جائیں خاموشی سے
لاصغآء ايات الله الملك العزيز الحميد
سننے کیلیے خُدا کی آیات، وہ بادشاہ وہ عزیز ترین تعریفوں کے قابل ۔
قل مشرق الاذكار انّه كلّ بيت بني لذكري في المدن والقرى
کہہ دو روشن اذکار ! بیشک اُس کا ہر گھر بنا ہے میرے ذکر کیلیے شہر اور دیہات میں
كذلك سمّي لدى العرش ان انتم من العارفين
اسی طرح کی ہے پکار عرش کی جانب سے ، اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے ۔
116۔
والّذين يتلون ايات الرّحمن باحسن الالحان
اور وہ جو کرتے ہیں تلاوت رحمان کی آیات بہترین لحنوں کے ساتھ
اولئك يدركون منها ما لا يعادله ملكوت ملك السّموات والارضين
یہی ہیں جو سمجھتے ہیں اِس میں سے، جو نہیں ہے اُس بادشاہت کے ہم پلہ، بادشاہی آسمانوں اور زمینوں کی
وبها يجدون عرف عوالمي
اور اس سے وہ پا لیتے ہیں سمجھ میرے جہانوں کی
الّتي لا يعرفها اليوم الاّ من اوتي البصر من هذا المنظر الكريم
جو نہیں سمجھ سکتا ہے اُسکو آج سوائے جس کو دی گئی ہو بصارت اِس کریم نظارہ سے ۔
قل انّها تجذب القلوب الصّافية الى العوالم الرّوحانيّة
کہہ دو ! بیشک یہ کھینچتی ہے پاک دلوں کو روحانیت کی دنیاؤں کی طرف
الّتي لا تعبّر بالعبارة ولا تشار بالاشارة طوبى للسّامعين
جو نہیں کر تی وضاحت تم کو عبارت کے ساتھ اور نہ ہی دیتی ہے اشارہ تم کو اشارے کے ساتھ ، رحمتیں ہیں سننے والوں کیلیے ۔
117۔
انصروا يا قوم اصفيآئي الّذين قاموا على ذكري بين خلقي
مدد کرو اے قوم ! میرے مخلصوں کی ، وہ جو کھڑے ہوتے ہیں میرے ذکر پر میری مخلوق کے درمیان
وارتفاع كلمتي في مملكتي
اور بلند کرنے کو میرے کلمات میری بادشاہت میں
اولئك انجم سمآء عنايتي ومصابيح هدايتي للخلآئق اجمعين
یہی ہیں وہ ستارے میری عنایت کے آسمان کے اور چراغ میری ہدایت کے تمام کی تمام مخلوقوں کیلیے۔
والّذي يتكلّم بغير ما نزّل في الواحي انّه ليس منّي
اور جو کہتا ہے اِس کے سوا جو ہوا ہو نازل میری وحیوں میں ، بیشک وہ نہیں ہے مجھ میں سے
ايّاكم ان تتّبعوا كلّ مدّعٍ اثيم
خبردار ! اگر تم نے پیروی کی تمام گنہگار دعویداروں کی
قد زيّنت الالواح بطراز ختم فالق الاصباح
ہوچکی ہیں آراستہ الواح صبحوں کو شق کرنے والی ُمہر کے انداز کے ساتھ
الّذي ينطق بين السّموات والارضين
جو بولتی ہے آسمانوں اور زمینوں کے درمیان
تمسّكوا بالعروة الوثقى وحبل امري المحكم المتين
پکڑ لو مضبوطی سے بھروسے کی پکڑ کے ساتھ اور میرے احکام کی رسی کو وہ مظبوط وہ پائیدار ۔
118۔
قد اذن الله لمن اراد ان يتعلّم الالسن المختلفة
دے چکا ہے اجازت خُدا اُن کو جو کرےچاہے کہ سیکھے مختلف زبانیں
ليبلّغ امر الله شرق الارض وغربها
تاکہ بتلائے خُدا کا حکم دنیا کے مشرق اور اُس کے مغرب کو
ويذكره بين الدّول والملل على شأن
اور کرے اُس کا ذکر ریاست اور مذہب والوں کے درمیان ایسے مقام پر کہ
تنجذب به الافئدة ويحيى به كلّ عظم رميم
ہوجائیں جاذب اِس سے احساسات اور ہو جائے زندہ ہر بوسیدہ ہڈی ۔
119۔
ليس للعاقل ان يشرب ما يذهب به العقل
نہیں ہے عقل والوں کیلیے کہ وہ پیئیں جس سے چلی جاتی ہو عقل
وله ان يعمل ما ينبغي للانسان
اور اُن کیلیے ہے کہ وہ کریں عمل جو ہو شایانِ شان انسان کیلیے
لا ما يرتكبه كلّ غافل مريب
وہ جس کا نہیں کرتے ارتکاب تمام غافل شک والے ۔
120۔
زيّنوا رؤسكم باكليل الامانة والوفآء
آراستہ کرو اپنے سروں کو ایمانداری اور وفا کے تاج کے ساتھ
وقلوبكم بردآء التّقوى والسنكم بالصّدق الخالص
اور اپنے دلوں کو پرہیزگاری کے لباس کے ساتھ اور اپنی زبانوں کو خالص سچائی کے ساتھ
وهياكلكم بطراز الاداب
اور اپنے جسموں کو آداب کے انداز کے ساتھ
كلّ ذلك من سجيّة الانسان لو انتم من المتبصّرين
یہ سب ہیں انسان کی خصوصیات میں سے اگر تو تم ہو بصیرت والوں میں سے ۔
يا اهل البهآء تمسّكوا بحبل العبوديّة لله الحقّ
اے نورانی لوگو! پکڑ لو مضبوطی سے بندگی کی رسی کو سچے خُدا کی
بها تظهر مقاماتكم وتثبت اسمآئكم
اِس سے ہو گئے ظاہر تمہارے مقام اور ہوگئے ثابت تمہارے نام
وترتفع مراتبكم واذكاركم في لوح حفيظ
اور ہوگئے بلند تمہارے رُتبے اور تمہارے اذکار محفوظ لوح میں ۔
ايّاكم ان يمنعكم من على الارض عن هذا المقام العزيز الرّفيع
خبردار ! کہیں نہ روک دے تم کو وہ جو زمین پر ہیں اِس مقام سے وہ عزیز ترین نہایت اعلیٰ
قد وصّيناكم بها في اكثر الالواح
ہم کر چکے ہیں تم کو وصیت ان کی اکثر الواح میں
وفي هذا اللّوح الّذي لاح من افقه
اور اِس لوح میں جو چمک رہی ہے اِس کے افق سے
نيّر احكام ربّكم المقتدر الحكيم
روشن ہیں احکام تمہارے رب کے وہ اختیار والا حکمت والا ۔
121-
اذا غيض بحر الوصال
جب ہو جائے خشک رابطے کا سمندر
وقضي كتاب المبدء في المآل
اور ہو جائے مکمل کتاب کی ابتدا خزانے سے
توجهوا الى من اراده الله
متوجہ رہو اُس پر وہ جو چاہا خُدا نے
الّذي انشعب من هذا الاصل القديم
جو ہے پھیلا ہوا اِس اصل قدیم کی طرف سے ۔
122۔
فانظروا في النّاس وقلّة عقولهم
اور دیکھو انسانوں میں اور اُن کی عقلوں کا فقدان
يطلبون ما يضرّهم ويتركون ما ينفعهم
کر رہے ہیں طلب جو ہے نقصان دہ اُن کیلیے اور کر رہے ہیں ترک جو ہے فائدے مند اُن کیلیے۔
الا انّهم من الهآئمين
دیکھو ! وہی ہیں آواروں میں ۔
انّا نرى بعض النّاس ارادوا الحرّيّة
بیشک ہم دیکھتے ہیں بعض انسانوں کو چاہتے ہوئے آزادی
ويفتخرون بها اولئك في جهل مبين
اور کر رہے ہیں وہ فخر اِس کا ، یہی ہیں واضح نادانوں میں سے ۔
123۔
انّ الحرّيّة تنتهي عواقبها الى الفتنة الّتي لا تخمد نارها
بیشک آزادی کرتی ہے اختتام اپنے باغیانہ نتائج کی طرف ، جس کی نہیں بجھائی جا سکتی آگ ،
كذلك يخبركم المحصي العليم
اسی طرح سے دیتا ہے خبر تمہیں وہ حساب والا جاننے والا
فاعلموا انّ مطالع الحرّيّة ومظاهرها هي الحيوان
پس جان لو بیشک پیروی کرنا آزادی کی اور اُس کے اظہار کی ، یہی تو ہے حیوانیت
وللانسان ينبغي ان يكون تحت سنن
اور انسان کے لیے شایانِ شان ہے کہ وہ رہے قانون کے اندر
تحفظه عن جهل نفسه وضرّ الماكرين
تاکہ ہو اُس کی حفاظت اُس کے جاہل نفس اور چالبازوں کے نقصان سے
ان الحرّيّة تخرج الانسان عن شئون الادب والوقار وتجعله من الارذلين
بیشک آزادی کر دیتی ہے خارج انسان کو آداب اور وقار کے اطوار سے اور بنا دیتی ہے اُس کو حقیر ترین ۔
124-
فانظروا الخلق كالاغنام لا بدّ لها من راعٍ ليحفظها
پھر دیکھو مخلوق کو جیسے کہ بھیڑ یں ، نہیں ہے اختیار اُن کو کسی چرواہے کا کہ حفاظت کرے اُن کی
انّ هذا لحقّ يقين
بیشک یہ ہے سچ یقینا ۔
انّا نصدّقها في بعض المقامات دون الاخر انّا كنّا عالمين
بیشک ہم نے کی ہے تصدیق اِس کی بعض جگہوں پر بعض کے علاوہ ، بیشک ہم ہی ہیں جاننے والے ۔
125-
قل الحرّيّة في اتّباع اوامري لو انتم من العارفين
کہہ دو آزادی تو ہے میرے احکامات کی پیروی میں اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے
لو اتّبع النّاس ما نزّلناه لهم من سمآء الوحي
اگر پیروی کریں انسان جو نازل کیا ہم نے اُن کیلیے آسمانِ وحی سے
ليجدنّ انفسهم في حرّيّة بحتة
تو ضرور پالیں خودکو خالص آزادی میں ۔
طوبى لمن عرف مراد الله
رحمتیں ہیں اُن کے لیئے جو سمجھ لیں خُدا کا مقصد
فيما نزّل من سمآء مشيّته المهيمنة على العالمين
جو کہ ہوا ہے نازل اُس کی چاہت کے آسمان سے، وہ غالب جہانوں پر ۔
قل الحرّيّة الّتي تنفعكم انّها في العبوديّة لله الحقّ
کہہ دو! آزادی تو وہ ہے جو فائدہ دے تم کو ، بیشک وہ ہے بندگی میں اُس سچے خُدا کی
والّذي وجد حلاوتها لا يبدّلها بملكوت ملك السّموات والأرضين
اور جو پا لے مٹھاس اس کی ، نہیں ہے بدل اُس کا آسمانوں اور زمینوں کی بادشاہت کی ملکیت کے ساتھ ۔
126-
حرّم عليكم السّؤال في البيان عفا الله عن ذلك
ممنوع تھا تم پر سوال کرنا بیان سے ، مستثنٰی کر دیا خُدا نے اِس سے
لتسئلوا ما تحتاج به انفسكم
تاکہ پوچھ سکو تم جسکی تمہیں ضرورت ہو اِس سے تمہارے اپنے لیئے
لا ما تكلّم به رجال قبلكم
ایسا نہیں بول سکا اس ذریعے سے تم سے قبل کوئی شخص ۔
اتّقوا الله وكونوا من المتّقين
ڈرو خُدا سے اور ہو جاؤ متقیوں میں سے ۔
اسئلوا ما ينفعكم في امر الله وسلطانه
پوچھو جو نفع دے تم کو خُدا کے احکام اور اُس کی حاکمیت میں سے
قد فتح باب الفضل على من في السّموات والارضين
کھل چکا ہے فضل کا دروازہ جو ہے آسمانوں اور زمینوں پر سے ۔
127۔
انّ عدّة الشّهور تسعة عشر شهراً في كتاب الله
بیشک مہینوں کی تعداد ہے اُنیس مہینے خُدا کی کتاب میں
قد زيّن اوّلها بهذا الاسم المهيمن على العالمين
ہوچکا ہے آراستہ ان کا پہلا اِس نام کے ساتھ وہ غالب جہانوں پر ۔
128۔
قد حكم الله دفن الاموات في البلّور أو الاحجار الممتنعة او الاخشاب الصّلبة اللّطيفة
دے چکا ہے خُدا حکم ُمردوں کے دفن کا کرسٹل یا خاص پتھر یا عمدہ مضبوط لکڑیوں میں
ووضع الخواتيم المنقوشة في اصابعهم انّه لهو المقدّر العليم
اور ڈالنا نقش والی انگوٹھیاں اُن کی انگلیوں میں ، بیشک وہی تو ہے وہ تخمینے والا جاننے والا ۔
129۔
يكتب للرّجال ولله ما في السّموات والارض وما بينهما وكان الله بكلّ شيء عليماً
لکھا جائے آدمیوں کیلیے ، اور خُدا کیلیے ہے جو کچھ ہے آسمانوں اور زمین میں اور جو ہے اُن دونوں کے درمیان اور خُدا ہے ہر چیز کا جاننے والا ۔
وللورقات ولله ملك السّموات والارض وما بينهما وكان الله على كلّ شيء قديراً
اور صفحات کیلیے ، اور خُدا کیلیےہے بادشاہت آسمانوں اور زمین کی اور جو ہے اُن دونوں کے درمیان اور خُدا ہے ہر چیز پر قدرت والا ۔
هذا ما نزّل من قبل وينادي نقطة البيان
یہ ہے جو ہوا نازل اِس سے قبل، اور پُکارتا ہے بیان کا نقطہ
ويقول يا محبوب الامكان انطق في هذا المقام
اور کہتا ہے اے ممکنہ محبوب ! بولو اِس مقام سے
بما تتضوّع به نفحات الطافك بين العالمين
کیونکہ تیری ہے مہک اس کے تحفوں سے تیری مہربانی کے جہانوں کے درمیان ۔
انّا اخبرنا الكلّ بان لا يعادل بكلمة منك
بیشک ہمیں ملی خبر وہ سب جو کہ نہیں ہیں برابر تیرے کلمے کے ساتھ تجھ سے
ما نزّل في البيان انّك انت المقتدر على ما تشآء
جو ہوئی تھی نازل بیان میں ، بیشک تُو ہی تو ہے اختیار والا اُس پر جو تُو چاہتا ہے
لا تمنع عبادك عن فيوضات بحررحمتك
نہیں ہیں محروم تیرے بندے تیری رحمت کے سمندر کے فیض سے
انّك انت ذو الفضل العظيم
بیشک تُو ہی تو ہے مالک عظیم فضل کا ۔
قد استجبنا ما اراد انّه لهو المحبوب المجيب
ہم دے چکے ہیں جواب جو چاہا ، بیشک وہی تو ہے وہ محبوب جواب دینے والا ۔
لو ينقش عليها ما نزّل في الحين من لدى الله
اگر ہو نقش اُن پر ،جو نازل ہوا ہے اِس وقت، خُدا کی جانب سے
انّه خير لهم ولهنّ انّا كنّا حاكمين
بیشک وہی ہے بہتر اُن کیلیے اور اُن عورتوں کیلیے ، بیشک ہم ہی ہیں حکمران ۔
قد بدئت من الله ورجعت اليه منقطعاً عمّا سواه ومتمسّكاً باسمه الرّحمن الرّحيم
میری ہوئی تھی ابتدا خُدا سے اور میں لوٹ چکا ہوں اُس کی طرف ، منقطع کرتے ہوئے اُس کے سوا سے اور پکڑتے ہوئے اُس نام کے ساتھ وہ رحمان رحم کرنے والا۔
كذلك يختصّ الله من يشآء بفضل من عنده
اسی طرح سے مختص کرتا ہے خُدا جس کو چاہتا ہے اپنی طرف کے فضل کے ساتھ
انّه لهو المقتدر القدير
بیشک وہی تو ہے وہ اختیار والا صلاحیت والا۔
130۔
وان تكفّنوه في خمسة اثواب من الحرير او القطن
اور اگر تم کفن پہناؤ اُن کو پانچ کپڑوں سے ریشم یا کاٹن میں سے
من لم يستطع يكتفي بواحدة منهما
جو نہ رکھے استطاعت ایک کے ساتھ ہی کافی ہے اُن دونوں میں سے
كذلك قضي الامر من لدن عليم خبير
اسی طرح سے ہوا مکمل فرمان ماہر جاننے والے کی طرف سے ۔
حرّم عليكم نقل الميّت ازيد من مسافة ساعة من المدينة
ممنوع ہے تم پر میت کی ترسیل جو ہو فاصلہ گھنٹے سے زیادہ شہر سے
ادفنوه بالرّوح والرّيحان في مكان قريب
دفن کرو اُس کو روح اور خوشبو کے ساتھ قریب کی جگہ میں ۔
131۔
قد رفع الله ما حكم به البيان في تحديد الاسفار
اُٹھا چکا ہے خُدا جو دیا حکم بیان سے سفروں کی حدود میں
انّه لهو المختار يفعل ما يشآء ويحكم ما يريد
بیشک وہی تو ہے وہ ترجیح والا ، کرتا ہے جوبھی چاہتا ہے اور دیتا ہے حکم جو ہو ارادہ ۔
132۔
يا ملأ الانشآء اسمعوا ندآء مالك الاسمآء
اے تخلیق کی جماعت ! سنو پکار ناموں کے مالک کی
انّه يناديكم من شطر سجنه الاعظم
بیشک وہ پکار رہا ہے تمہیں اسکی عظیم جیل کی جانب سے
انّه لا اله الاّ انا المقتدر
بیشک وہی ہے ، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے میرے اختیار والے،
المتكبّر المتسخّر المتعالي العليم الحكيم
تکبر والے ،مسخر کرنے والے، عالی مقام والے، جاننے والے ، حکمت والے کے
انّه لا اله الاّ هو المقتدر على العالمين
بیشک وہی ہے ، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے اُس کے وہ جہانوں پر اختیار والا ۔
لو يشآء ياخذ العالم بكلمة من عنده
اگر وہ چاہے تو پکڑ سکتا ہے جہان کوایک لفظ سے اپنے پاس سے ۔
ايّاكم ان تتوقّفوا في هذا الامر
خبردار اگر تم رکو اِس فرمان سے
الّذي خضع له الملأ الاعلى واهل مدآئن الاسمآء
وہ جو جھکے ہیں اُس پر اعلیٰ جماعت والے اور ناموں کے شہروں والے
اتّقوا الله ولا تكوننّ من المحتجبين
ڈرو خُدا سے ، اور نہ ہو جانا احتجاج کرنے والوں میں سے
احرقوا الحجبات بنار حبّي والسّبحات
جلا ڈالو پردوں کو میری محبت اور تعریفوں کی آگ سے
بهذا الاسم الّذي به سخّرنا العالمين
اِس نام کے ساتھ جس سے مسخر کیا ہم نے جہانوں کو ۔
133۔
وارفعنّ البيتين في المقامين
اور بلند کر و دونوں گھروں کو دونوں جگہوں میں
والمقامات الّتي فيها استقرّ عرش ربّكم الرّحمن
اور وہ مقامات جن پر سے ٹھہراؤ کیا تمہارے رحمان رب کے تخت نے ۔
كذلك يأمركم مولى العارفين
اسی طرح سے دیتا ہے حکم تم کو سمجھنے والوں کا مولا ۔
134۔
ايّاكم ان تمنعكم شئونات الارض عمّا امرتم به من لدن قويّ امين
خبردار اگر محروم کر دیں تم کو دنیا کے معاملے اُس سے جو حکم دیا گیا تم کو اِس سے ، قوت والے بھروسے والے کی جانب سے ۔
كونوا مظاهر الاستقامة بين البريّة على شأن
ہو جا ؤ استقامت کے مظاہر مخلوق کے درمیان ایسے مقام پر کہ
لا تمنعكم شبهات الّذين كفروا بالله اذ ظهر بسلطان عظيم
نہ محروم کریں تم کو شبہات اُن سے جنہوں نے کیا خُدا کا انکار جب ہوا ظاہر عظیم حاکمیت سے ۔
ايّاكم ان يمنعكم ما نزّل في الكتاب عن هذا الكتاب الّذي ينطق بالحقّ
خبردار! کہیں نہ روک دے تم کو جو نازل ہوا تھا کتاب میں، اِس کتاب پر سے وہ جو بولتی ہے حق کے ساتھ،
انّه لا اله الاّ انا العزيز الحميد
بیشک وہی ہے ، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے میرے عزیز ترین تعریفوں والے کے۔
انظروا بعين الانصاف الى من اتى من سمآء المشيّة والاقتدار
دیکھو انصاف کی آنکھ سے اُس طرف جو آیا درجے اورقابلیت کے آسمان سے
ولا تكوننّ من الظّالمين
اور نہ ہو جاؤ بدانصافوں میں سے ۔
135۔
ثمّ اذكروا ما جرى من قلم مبشّري في ذكر هذا الظّهور
پھر یاد کرو جو نکلا میرے خوشخبری دینے والے کے قلم سے اِس ظہور کی یاد میں
وما ارتكبه اولو الطّغيان في ايّامه
اور جیسا برتاؤ کیا ا ُس کا خلاف ورزی کرنے والوں نے اُس کے دنوں میں
الا انّهم من الاخسرين
دیکھو ! بیشک وہی ہیں خسارے والوں میں سے ۔
قال ان ادركتم ما نظهره انتم من فضل الله تسئلون
کہا ، اگر تم سمجھ جاتے جس کو ظاہر کیا ہم نے ، تو تم ہو جاتے خُدا کے فضل سے پوچھنے والے
ليمنّ عليكم باستوآئه على سرآئركم فانّ ذلك عزّ ممتنع منيع
تاکہ احسان کیا جائے تم پر اس کی برابری کے ساتھ تمہاری جگہوں پر ، تو بیشک یہی ہے باوقار وہ محفوظ ناقابلِ تسخیر ۔
ان يشرب كأس مآء عندكم اعظم من ان تشربنّ كلّ نفس مآء وجوده بل كلّ شيء ان يا عبادي تدركون
اگر پیا جائے پانی کا گلاس جو ہے تمہارے پاس ، بہتر ہے اُس سے کہ تم پیئو ہر نفس کا پانی ، اُس کے وجود کا ، بلکہ ہر چیز کا ، اگر اے میرے بندوں تم ہوتے سمجھداری کرنے والے ۔
136۔
هذا ما نزّل من عنده ذكراً لنفسي لو انتم تعلمون
یہ ہے جو نازل ہوا ہے اُس کی جانب سے ، کرتے ہوئے ذکر میرے نفس کے لیئے ، اگر تو تم جان سکو ۔
والّذي تفكّر في هذه الايات
اور جوکرے غور و فکر اِن آیات سے
واطّلع بما ستر فيهنّ من اللّئالي المخزونة
اور سمجھ جائے جو چھُپا ہوا ہے اِن میں ، ذخیرہ شدہ موتیوں میں سے ۔
تالله انّه يجد عرف الرّحمن من شطر السّجن
قسم ہے ُخدا کی بیشک وہی پاتا ہے رحمان کی سمجھ جیل کی جانب سے
ويسرع بقلبه اليه باشتياق
اور کرتے ہوئے جلدی اپنے دل کے ساتھ اُس کی طرف شوق سے
لا تمنعه جنود السّموات والارضين
نہیں روک سکتے اُس کو لشکر آسمانوں اور زمینوں کے ۔
قل هذا لظهور تطوف حوله الحجّة والبرهان
کہہ دو ! یہ ہے وہ ظہور جو گھوم رہا ہے جواز اور ثبوت کے گِرد ۔
كذلك انزله الرّحمن ان انتم من المنصفين
اسی طرح سے اُس کو نازل کیا رحمان نے اگر تو تم ہو انصاف کرنے والوں میں سے ۔
قل هذا روح الكتب قد نفخ به في القلم الاعلى
کہہ دو یہ ہے کتاب کی روح ، پھونکا جا چکا ہے اِس کو قلمِ اعلیٰ سے
وانصعق من في الانشآء الاّ من اخذته نفحات رحمتي
اور مدہوش ہیں جو ہیں تخلیق میں سے سوائے جو پکڑ لے میری رحمت کے تحفے کو
وفوحات الطافي المهيمنة على العالمين
اور میری مہربانی کی مہکوں کو ، وہ غالب جہانوں پر ۔
137۔
يا ملأ البيان اتّقوا الرّحمن
اے جماعتِ بیان ڈرو رحمٰن سے
ثمّ انظروا ما انزله في مقام اخر
پھر دیکھو وہ جو نازل ہوا ہے دوسری جگہ میں
قال انّما القبلة من يظهره الله متى ينقلب تنقلب الى ان يستقرّ
کہا ، البتہ ہے سمت جس سے ہوتا ہے ظاہر خُدا ، جب بھی مڑے مڑ جاؤ تم ، یہاں تک کہ قرار کرے ۔
كذلك نزّل من لدن مالك القدر
اسی طرح سے ہوا نازل تقدیر کے مالک کی طرف سے
اذ اراد ذكر هذا المنظر الاكبر
جب چاہا بتلانا یہ عظیم نظارہ ۔
تفكّروا يا قوم ولا تكوننّ من الهآئمين
غور و فکر کرو اے قوم ! اور نہ ہو جاؤ آواروں میں سے
لو تنكرونه باهوآئكم الى ايّة قبلة تتوجّهون يا معشر الغافلين
اگر تو تم کرو گے انکار اُس کا اپنی خواہشات کے ساتھ ، پھرکونسی سمت تم سب اپنا چہرہ کرو گے اے غافلوں کے گروہ ؟
تفكّروا في هذه الاية ثمّ انصفوا بالله
غور و فکر کرو اِس آیت میں پھر انصاف کرو خُدا کے ساتھ
لعلّ تجدون لئالي الاسرار من البحر
شاید کہ تم پا سکو موتیوں کے راز سمندر میں سے
الّذي تموّج باسمي العزيز المنيع
وہ جسکی لہریں ہیں میرے نام کے ساتھ ، وہ عزیز ترین محفوظ ۔
138۔
ليس لاحد ان يتمسّك اليوم الاّ بما ظهر في هذا الظّهور
نہیں ہے کسی کیلیے کہ جُڑا رہے آج سوائے اُس کے جو ظاہر ہوا اِس ظہور میں ۔
هذا حكم الله من قبل ومن بعد وبه زيّن صحف الاوّلين
یہ ہے حکم خُدا کا پہلے سے اور بعد میں ، اور آراستہ ہیں اِس سے پہلوں کے صحیفے ۔
هذا ذكر الله من قبل ومن بعد
یہ ہے ذکر خُدا کا پہلے سے اور بعد میں
قد طرّز به ديباج كتاب الوجود ان انتم من الشّاعرين
ُبنا گیا ہے اِس سے ریشمی لباس موجودہ کتاب کا ، اگر تو تم ہو شاعروں میں سے ۔
هذا امر الله من قبل ومن بعد
یہ ہے حکم خُدا کا پہلے سے اور بعد میں
ايّاكم ان تكونوا من الصّاغرين
خبردار ! اگر تم ہو جاؤ ذلت والوں میں سے
لا يغنيكم اليوم شيء وليس لاحد مهرب الاّ الله العليم الحكيم
نہیں کر سکتا غنی تم کو آج کچھ بھی اور نہ ہی ہے راہ فرار کسی ایک کیلیے بھی سوائے خُدا کے وہ جاننے والا حکمت والا۔
من عرفني قد عرف المقصود
جو کوئی سمجھ لے مجھے سمجھ چکا ہے مقصود کو
من توجّه اليّ قد توجّه الى المعبود
جو کوئی توجہ کرے میری طرف کر چکا ہے توجہ معبود کی طرف
كذلك فصّل في الكتاب وقضي الامر من لدى الله ربّ العالمين
اسی طرح سے کی ہے وضاحت کتاب میں ، اور ہو چکا ہے پورا حکم خُدا کی جانب سے رب ہے جہانوں کا ۔
من يقرء اية من اياتي لخير له من ان يقرء كتب الاوّلين والاخرين
جو کوئی پڑھتا ہے آیت میری آیات میں سے بہتر ہے اُس کیلیے پڑھنے سے کتابیں پہلوں کی اور بعد والوں کی ۔
هذا بيان الرّحمن ان انتم من السّامعين
یہ ہے بیان رحمان کا اگر تو تم ہو سننے والوں میں سے
قل هذا حقّ العلم لو انتم من العارفين
کہہ دو یہ ہے سچا علم اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے ۔
139۔
ثمّ انظروا ما نزّل في مقام اخر
پھر دیکھو جو نازل کیا گیا دوسری جگہ میں
لعلّ تدعون ما عندكم مقبلين الى الله ربّ العالمين
شاید کہ تم پکار و جو ہے تمہارے پاس چاہتے ہوئے خُدا کی جانب ، رب ہے جہانوں کا۔
قال لا يحلّ الاقتران ان لم يكن في البيان
کہا ، نہیں ہے جائز ملاپ کرنا اگر نہ ہوں وہ بیان میں
وان يدخل من احد يحرم على الاخر ما يملك من عنده الاّ وان يرجع ذلك
اور اگر ہوجائے داخل کوئی تو حرام ہے دوسرے پر جو ملکیت ہے اُس کی طرف سے، سوائے اگر وہ لوٹ جائیں اس پر ،
بعد ان يرفع امر من نظهره بالحقّ
بعد میں اگر اُٹھا لیا جائے حکم جس کو ظاہر کریں گے ہم حق کے ساتھ ،
او ما قد ظهر بالعدل
یا جو ہو چکا ہو ظاہر انصاف کے ساتھ
وقبل ذلك فلتقربنّ لعلّكم بذلك امر الله ترفعون
اور اِس سے قبل چاہیے اُن کو کہ رہیں قربت کے ساتھ ، شاید کہ اِس سے خُدا کے احکام کر سکیں تم کو بلند ۔
كذلك تغرّدت الورقآء على الافنان في ذكر ربّها الرّحمن طوبى للسّامعين
اسی طرح سے چہچہا ئے صفحات شاخوں پر اپنے رب ِ رحمان کے ذکر میں ، رحمتیں ہیں سننے والوں کیلیے ۔
140۔
يا ملأ البيان اقسمكم بربّكم الرّحمن
اے جماعتِ بیان میں تمہیں قسم دیتا ہوں تمہارے رحمان رب کی
بان تنظروا فيما نزّل بالحقّ بعين الانصاف
کہ تم دیکھو اِس میں جو نازل ہوا ہے حق کے ساتھ انصاف کی نظروں سے
ولا تكوننّ من الّذين يرون برهان الله وينكرونه
اور نہ ہو جانا اُن میں سے جو دیکھتے ہیں خُدا کے ثبوت اور انکار کرتے ہیں اُن کا ۔
الا انّهم من الهالكين
دیکھو! بیشک وہی ہیں ہلاکت والوں میں سے ۔
قد صرّح نقطة البيان في هذه الاية
ہو چکی ہے وضاحت بیان کےنشان کی اِس آیت سے
بارتفاع امري قبل امره يشهد بذلك كلّ منصف عليم
بلند کرنے کو میرے احکام اِس حکم سے پہلے ، دے رہا ہے اِس کی گواہی ہرمنصف جاننے والا
كما ترونه اليوم انّه ارتفع على شأن
جیسا کہ اس کو دیکھتے ہو تم آج ، بیشک وہ ہے بلند ایسے مقام پر کہ
لا ينكره الاّ الّذين سكّرت ابصارهم
نہیں کر سکتے انکار اُس کا سوائے جنہوں نے مدھوش کی ہوئی ہیں اپنی بصارتیں
في الاولى وفي الاخرى لهم عذاب مهين
پہلے سے اور بعد میں ہے اُن کیلیے ذلت آمیز عذاب ۔
141۔
قل تالله انّي لمحبوبه
کہہ دو ! قسم ہے خُدا کی میں ہوں محبوب اُس کا
والان يسمع ما ينزل من سمآء الوحي
اور اب سن رہا ہوں جو ہوا ہے نازل آسمانِ وحی سے
وينوح بما ارتكبتم في ايّامه
اور ہو رہا ہوں غمزدہ اس وجہ سے جو برتاؤ کیا تم نے اِن دنوں میں ۔
خافوا الله ولا تكوننّ من المعتدين
خوف کرو خُدا کا اور نہ ہو جانا جارحیت کرنے والوں میں ۔
قل يا قوم ان لن تؤمنوا به لا تعترضوا عليه
کہہ دو ! اے قوم اگر تم نہیں مانتے ہو اِس کو ، مت کرو مخالفت اِس پر
تالله يكفي ما اجتمع عليه من جنود الظّالمين
قسم ہے ُخدا کی کافی ہیں جو ہیں جمع اِس پر بدانصافوں کے لشکروں سے ۔
142۔
انّه قد انزل بعض الاحكام
بیشک وہ کر چکا ہے نازل کچھ احکام
لئلا يتحرّك القلم الاعلى في هذا الظّهور
تاکہ نہ کرے حرکت قلمِ اعلیٰ اِس ظہور سے
الاّ على ذكر مقاماته العليا ومنظره الاسنى
سوائے اُس کے عظیم الشان مقامات کے ذکر اور اُس کے پاکیزہ نظارے پر ۔
وانّا لمّا اردنا الفضل فصّلناها بالحقّ
اور ہم نے جب چاہا فضل کرنا ، ہم نے کر دی وضاحت اِس کی حق کے ساتھ
وخفّفنا ما اردناه لكم انّه لهو الفضّال الكريم
اور چھپا دیا ہم نے اُس کو جو چاہا ہم نے تمہارے لیئے، بیشک وہی تو ہے وہ فضل کرنے والا کریم ۔
143۔
قد اخبركم من قبل بما ينطق به هذا الذّكر الحكيم
دی جا چکی ہے خبر تم کو اِس سے قبل ، جو کہ بولا جا رہا ہے اِس حکمت والے ذکر سے
قال وقوله الحقّ انّه ينطق في كلّ شأن
کہا ، اور اُس کا کہا ہے سچ ، بیشک بولتا ہے وہ ہر شان سے
انّه لا اله الاّ انا الفرد الواحد العليم الخبير
بیشک وہی ہے ، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے میرے تنہا واحد جاننے والے ماہر کے ۔
هذا مقام خصّه الله لهذا الظّهور الممتنع البديع
یہ ہے مقام خاص کر خُدا کا اِس ظہور کیلیے وہ ناقابلِ تسخیر قابلِ ستائش ۔
هذا من فضل الله ان انتم من العارفين
یہ ہے خُدا کے فضل میں سے ، اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے
هذا من امره المبرم واسمه الاعظم وكلمته العليا
یہ ہے اُس کے منظور شدہ حکم اور اُس کے عظیم نام اور اُس کے عظیم الشان کلام سے
ومطلع اسمآئه الحسنى لو انتم من العالمين
اور سمجھنے کیلیے اُس کے دلکش نام ، اگر تو تم ہو عالموں میں سے
بل به تظهر المطالع والمشارق
بلکہ اِس سے ہوا تم پر ظاہر وہ اُبھرنے والا اور چمکنے والا ۔
تفكّروا يا قوم فيما نزّل بالحقّ
غور و فکر کرو اے قوم! اِس میں جو ہو ا ہے نازل حق کے ساتھ
وتدبّروا فيه ولا تكوننّ من المعتدين
اور تدبیر کرو اِس میں ، اور نہ ہو جانا جارحیت کرنے والوں میں ۔
144۔
عاشروا مع الاديان بالرّوح والرّيحان
مل جل کر رہو ادیان کے ساتھ روح اور خوشبو کے ساتھ
ليجدوا منكم عرف الرّحمن
تاکہ پائی جاسکے تم میں سے رحمان کی پہچان ۔
ايّاكم ان تأخذكم حميّة الجاهليّة بين البريّة
خبردار ! اگر آئے تم پر جاہلیت کا جنون مخلوق کے درمیان
كلّ بدء من الله ويعود اليه
ہر کسی کی ابتدا ہوئی ہے خُدا سے اور لوٹتا ہے اسی کی طرف
انّه لمبدء الخلق ومرجع العالمين
بیشک وہی ہے البتہ شروع کرنے والا خلق کا اور ذریعہ جہانوں کا ۔
145۔
ايّاكم ان تدخلوا بيتاً عند فقدان صاحبه
خبردار ! اگر تم داخل ہو گھر میں اُس کے مالک کی غیر موجودگی میں
الاّ بعد اذنه تمسّكوا بالمعروف في كلّ الاحوال
سوائے اُس کی اجازت کے بعد ، پکڑلو مضبوطی سے معروف طریقے کے ساتھ تمام حالات میں
ولا تكوننّ من الغافلين
اور نہ ہو جانا غافلوں میں سے ۔
146۔
قد كتب عليكم تزكية الاقوات وما دونها بالزّكوة
لکھا جا چکا ہے تم پر پاک کرنا رزق کا اور جو ہو اس کے علاوہ زکوٰۃ کے ساتھ
هذا ما حكم به منزل الايات في هذا الرّقّ المنيع
یہ جو دیا گیا حکم آیات کے بھیجنے والے سے ، اِس محفوظ پائیدار کاغذ سے
سوف نفصّل لكم نصابها اذا شآء الله واراد
کر دیں گے ہم وضاحت تمہارے لیئے اُس کا نصاب ، جب چاہے گا خُدا اور کرے گا ارادہ
انّه يفصّل ما يشآء بعلم من عنده
بیشک وہ کرتا ہے وضاحت جو چاہتا ہے علم کے ساتھ اپنی طرف سے ،
انّه لهو العلاّم الحكيم
بیشک وہی تو ہے وہ جاننے والا حکمت والا ۔
147۔
لا يحل السّؤال ومن سئل حرّم عليه العطآء
نہیں ہے جائز بھیک مانگنا ، اور جو مانگے ممنوع ہے اُس کو دینا ۔
قد كتب على الكلّ ان يكسب
لکھا جا چکا ہے ہر ایک پر کہ وہ کمائے
والّذي عجز فللوكلآء والاغنيآء ان يعيّنوا له ما يكفيه
اور جو ہو عاجز ، پھر ہے نمائندوں اور مالداروں پر کہ مقرر کریں اُس کیلیے جو ہو کافی
اعملوا حدود الله وسننه ثمّ احفظوها كما تحفظون اعينكم
عمل کرو خُدا کے حدود اور اُس کے قوانین پر، پھر حفاظت کرو اُن کی جیسے تم حفاظت کرتے ہو اپنی آنکھ کی
ولا تكوننّ من الخاسرين
اور نہ ہو جانا خسارہ پانے والوں میں ۔
148۔
قد منعتم في الكتاب عن الجدال والنّزاع والضّرب وامثالها
ہو چکا ہے منع تم کو کتاب میں جھگڑے اور تصادم اور مار پیٹ اور انہی جیسوں سے
عمّا تحزن به الافئدة والقلوب
جو کہ تم کو کر دے غمزدہ احساسات اور دلوں سے ۔
من يحزن احداً فله ان ينفق تسعة عشر مثقالاً من الذّهب
جو کوئی دیتا ہے غم کسی ایک کو اُس کیلیے ہے کہ وہ خرچ کرے اینس مثقال سونے میں سے
هذا ما حكم به مولى العالمين
یہ جو دیا گیا حکم جہانوں کے مولا سے ۔
انّه قد عفا ذلك عنكم في هذا الظّهور
بیشک وہ کر چکا ہے اس کو تم پر مستثنٰی اِس ظہور سے
ويوصيكم بالبرّ والتّقوى
اور کرتا ہے نصیحت تم کو نیکی اور تقویٰ کے ساتھ
امراً من عنده في هذا اللّوح المنير
حکم ہے اُس کی طرف سے اِس منور لوح میں
لا ترضوا لاحد ما لا ترضونه لانفسكم
مت پسند کرو تم کسی کیلیے جو نہیں تم کرتے پسند اپنے لیئے
اتّقوا الله ولا تكوننّ من المتكبّرين
ڈرو خُدا سے اور نہ ہو جانا تکبر کرنے والوں میں
كلّكم خلقتم من المآء وترجعون الى التّراب
تم سب کے سب خلق کیئے گئے ہو پانی سے اور لوٹتے ہو مٹی کی طرف
تفكّروا في عواقبكم ولا تكوننّ من الظّالمين
غور و فکر کرو اپنے انجام میں اور نہ ہوجانا بدانصافوں میں سے
اسمعوا ما تتلو السّدرة عليكم من ايات الله
سنو جو ہوئی تلاوت تم پر وہ چکاچوند ، خُدا کی آیات میں سے
انّها لقسطاس الهدى من الله ربّ الاخرة والاولى
بیشک یہ ہے پیمانہ ہدایت کا خُدا سے ، رب ہے آخرت اور پہلے کا
وبها تطير النّفوس الى مطلع الوحي
اور اِس سے کرتے ہیں اُڑان لوگ اُبھرتی ہوئی وحی کی طرف
وتستضيء افئدة المقبلين
اور روشن ہیں احساسات چاہنے والوں کے ۔
تلك حدود الله قد فرضت عليكم
یہ ہیں حدیں خُدا کی ، ہو چکی ہیں فرض تم پر
وتلك اوامر الله قد امرتم بها في اللّوح
اور یہ ہیں احکامات خُدا کے ، دے چکا ہے حکم تم کو اُن کا لوح سے
اعملوا بالرّوح والرّيحان
عمل کرو روح اور خوشبو کے ساتھ
هذا خير لكم ان انتم من العارفين
یہ ہے بہتر تمہارے لیئے اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے ۔
149۔
اتلوا ايات الله في كلّ صباح ومسآء
تلاوت کرو خُدا کی آیات ہر صبح اور شام میں
انّ الّذي لم يتل لم يوف بعهد الله وميثاقه
بیشک وہ جو نہیں کرتا تلاوت نہیں کرتا پورا خُدا سے عہد اور اُس کا میثاق
والّذي اعرض عنها اليوم
اور وہ جو کرے روگردانی اِس سے آج
انّه ممّن اعرض عن الله في ازل الازال
بیشک ہو گیا وہ اُن میں سے جو کرتے ہیں روگردانی خُدا سے ہمیشہ ہمیشہ سے
اتّقنّ الله يا عبادي كلّكم اجمعون
ہو جاؤ خُدا کے کامل اے میرے بندوں تم سب کے سب مل کر ۔
لا تغرّنّكم كثرة القرآئة والاعمال في اللّيل والنّهار
نہ ڈال دے دھوکے میں تم کو کثرت قرآت اور اعمال رات اور دن میں
لو يقرء احد اية من الايات بالرّوح والرّيحان
اگر تلاوت کرے کوئی ایک آیت آیات میں سے روح اور خوشبو کے ساتھ
خير له من ان يتلو بالكسالة صحف الله المهيمن القيّوم
بہتر ہے اُس کیلیے اِس سے کہ وہ کرے تلاوت کاہلی کے ساتھ صحیفے خُدا کے وہ غالب قائم رہنے والا ۔
اتلوا ايات الله على قدر لا تأخذكم الكسالة والاحزان
تلاوت کرو خُدا کی آیات اِس مقدار تک کہ نہ آئے تم پر کاہلی اور غمزدگی
لا تحملوا على الارواح ما يكسلها ويثقلها
مت ڈالو ارواح پر جو کاہلی دے اُن کو اور بھاری کر دے اُن کو
بل ما يخفّها لتطير باجنحة الايات الى مطلع البيّنات
بلکہ جو ہلکا کر دے اُن کو تاکہ اُڑ سکو تم آیات کے پروں کے ساتھ ابھرتے ہوئے شواہد کی طرف
هذا اقرب الى الله لو انتم تعقلون
یہ ہے قریب تر خُدا کی جانب اگر تو تم عقل لگا ؤ ۔
150۔
علّموا ذرّيّاتكم ما نزّل من سمآء العظمة والاقتدار
سیکھلاؤ اپنی اولادوں کو جو ہوا ہے نازل آسمانِ عظمت اور قابلیت سے
ليقرئوا الواح الرّحمن باحسن الالحان
تاکہ کر سکیں وہ تلاوت رحمان کی الواح کی بہترین لحنوں کے ساتھ
في الغرف المبنيّة في مشارق الأذكار
بنے ہوئے کمرے میں روشن اذکاروں پر ۔
انّ الّذي اخذه جذب محبّة اسمي الرّحمن
بیشک جو پکڑ لیتا ہے اُس کو میرے رحمان نام کی محبت کی کشش میں،
انّه يقرء ايات الله على شأن
بیشک کرتا ہے وہ تلاوت خُدا کی آیات ایسے مقام پر کہ
تنجذب به افئدة الرّاقدين
ہوجاتے ہیں منجذب اِس سے احساسات سونے والوں کے ۔
هنيئاً لمن شرب رحيق الحيوان من بيان ربه الرّحمن
مبارک بادی ہے اُس کیلیے جو پیتا ہے زندگی کا عرق بیان میں سے اپنے رحمان رب کی
بهذا الاسم الّذي به نسف كلّ جبل باذخ رفيع
اِس نام کے ساتھ جس سے پھٹ گئے ہیں تمام شاندار بلند پہاڑ ۔
151۔
كتب عليكم تجديد اسباب البيت بعد انقضآء تسع عشرة سنة
لکھ دیا گیا ہے تم پر تجدید کرنا گھر کے اسباب کی مکمل ہونے کے بعد انیس سال
كذلك قضي الامر من لدن عليم خبير
اسی طرح سے ہوا مکمل فرمان ماہر جاننے والے کی طرف سے
انّه اراد تلطيفكم وما عندكم
بیشک وہ چاہتا ہے کہ سکون دے تم کو اور جو ہے تمہارے پاس ۔
اتّقوا الله ولا تكوننّ من الغافلين
ڈرو خُدا سے اور نہ ہو جانا غافلوں میں سے
والّذي لم يستطع عفا الله عنه انّه لهو الغفور الكريم
اور وہ جو نہیں رکھتا استطاعت مستثنٰی کر دیا ہے خُدا نے اُس کو، بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والا کریم ۔
152۔
اغسلوا ارجلكم كلّ يوم في الصّيف
دھولو اپنے پیروں کو ہر روز گرمیوں میں
وفي الشّتآء كلّ ثلثة ايّام مرّة واحدة
اور سردیوں میں ہر تیسرے دن ایک مرتبہ ۔
153۔
ومن اغتاظ عليكم قابلوه بالرّفق
اور جو کوئی کرے غصہ تم پر مِلو اُس سے نرمی سے
والّذي زجركم لا تزجروه
اور وہ جو چلائے تم پر مت چلاؤ اُس پر
دعوه بنفسه وتوكّلوا على الله المنتقم العادل القدير
پرے کرو اُس کو اُس کے نفس پر اور بھروسہ کرو خُدا پر، وہ انتقام والا وہ عادل صلاحیت والا۔
154۔
قد منعتم عن الارتقآء الى المنابر
ہو چکا ہے منع تم کو بلند کرنے پر منبروں کا
من اراد ان يتلو عليكم ايات ربّه
جو کوئی کرے ارادہ کہ کرے تلاوت تم پر اُس کے رب کی آیات
فليقعد على الكرسيّ الموضوع على السّرير
پس چاہیے کہ بیٹھے قائم شدہ کرسی پر بیٹھنے کی جگہ پر
ويذكر الله ربّه وربّ العالمين
اور ذکر کرے خُدا کا اپنے رب اورجہانوں کے رب کا ۔
قد احبّ الله جلوسكم على السّرر والكراسيّ
کر چکا ہے پسند خُدا تمہارا بیٹھنا صوفوں پر اور کرسیوں پر
لعزّ ما عندكم من حبّ الله ومطلع امره المشرق المنير
تاکہ ہو عزت جو ہے تمہارے پاس جس کو پسند کیا ہے خُدا نے ، اور اُبھارتے ہوئے اپنا حکم وہ روشن وہ منور ۔
155۔
حرّم عليكم الميسر والافيون
ممنوع ہے تم پر جُوا اور افیون
اجتنبوا يا معشر الخلق ولا تكوننّ من المتجاوزين
بچو اِن سے اے گروہ ِ خلق اور نہ ہو جانا حد سے تجاوز کرنے والوں میں
ايّاكم ان تستعملوا ما تكسل به هياكلكم ويضرّ ابدانكم
خبردار اگر تم کرو استعمال جن سے ہو جائیں سُست تمہارے جسم اور پہنچائیں نقصان تمہارے بدنوں کو
انّا ما اردنا لكم الاّ ما ينفعكم
بیشک ہم نہیں چاہتے تمہارے لیئے ما سوائے اُس کے جو فائدہ پہنچائے تم کو
يشهد بذلك كلّ الاشيآء لو انتم تسمعون
دے رہی ہیں اِس کی گواہی تمام چیزیں ، اگر تو تم سن سکو۔
156۔
اذا دعيتم الى الولآئم والعزآئم اجيبوا بالفرح والانبساط
جب مدعو کیا جائے تم کو دعوتوں اور قراردادوں پر جواب دو خوشی اور مسرت کے ساتھ
والّذي وفى بالوعد انّه امن من الوعيد
اور وہ جو پورا کرے وعدہ ، بیشک وہ ہے امن میں خطرے سے
هذا يوم فيه فصّل كلّ امر حكيم
یہ ہے وہ دن وضاحت کر دی گئی ہے اِس میں ہر حکمت والے فرمان کی۔
157۔
قد ظهر سرّ التّنكيس لرمز الرّئيس
ہو چکی ہے ظاہر پوشیدہ بازگشت سربراہ کے عکس میں ۔
طوبى لمن ايّده الله على الاقرار بالسّتّة
رحمتیں ہیں اُن کیلیے جو کریں معاونت خُدا کی ، اقرار کرنے پر چھ کے ساتھ
الّتي ارتفعت بهذه الالف القآئمه الا انّه من المخلصين
جو کہ ہو چکی ہے بلند اِن ہزار اعتراف کے ساتھ ، خبردار بیشک وہی ہیں مخلصوں میں سے ۔
كم من ناسك اعرض وكم من تارك اقبل
کتنے ہی زاہدوں نے کی روگردانی اور کتنے ہی ترک کرنے والوں نے کر لیا قبول
وقال لك الحمد يا مقصود العالمين
اور کہا ، تعریفیں ہیں تیرے ہی لیئے اے جہانوں کی چاہت
انّ الامر بيد الله يعطي من يشآء ما يشآء
بیشک حکم ہے خُدا کے ہاتھ میں ، کرتا ہے عطا جس کو چاہتا ہےجیسا چاہتا ہے
ويمنع عمّن يشآء ما اراد
اور روک دیتا ہے جن کو چاہتا ہے جیسا ہو ارادہ
يعلم خافية القلوب وما يتحرّك به اعين اللاّمزين
جانتا ہے وو بھید دلوں کے اور جو حرکت کرتی ہیں اس سے تنقید کرنے والوں کی آنکھیں۔
كم من غافل اقبل بالخلوص اقعدناه على سرير القبول
کتنے ہی غافلوں نے کر لیا قبول اخلاص کے ساتھ ، بٹھا دیا ہم نے اُس کو قبولیت کے تخت پر
وكم من عاقل رجعناه الى النّار
اور کتنے ہی ذہین ہیں لوٹا دیا ہم نے اُس کو آگ پر
عدلاً من عندنا انّا كنّا حاكمين
عدل ہے ہماری جانب سے ، بیشک ہم ہی تو ہیں حاکمیت والے
انّه لمظهر يفعل الله ما يشآء
بیشک وہی ہے وہ مظہر ، کرتا ہے خُدا جیسا چاہتا ہے
والمستقرّ على عرش يحكم ما يريد
اور کرتا ہے قرار عرش پر ، دیتا ہے حکم جیسا کیا گیا ارادہ ۔
158۔
طوبى لمن وجد عرف المعاني من اثر هذا القلم
رحمتیں ہیں اُن کیلیے جو پاتے ہیں معنوں کی سمجھ اِس قلم کے اثر سے
الّذي اذا تحرّك فاحت نسمة الله فيما سواه
وہ جب بھی کرتا ہےحرکت ،آتی ہے خوشبو خُدا ئی ہوا کی ، اِس میں ہے صرف وہ ہی
واذا توقّف ظهرت كينونة الاطمينان في الامكان
اور جب بھی رکتا ہے ہو جاتا ہے ظاہر سکون کا قیام ممکنات میں سے
تعالى الرّحمن مظهر هذا الفضل العظيم
عالی مقام ہے رحمان ، ظاہر کرنے والا اِس عظیم الشان فضل کا۔
قل بما حمل الظّلم ظهر العدل فيما سواه
کہہ دو کیونکہ لدی ہوئی ہے ناانصافی ظاہر ہوا ہے عدل ، اِس میں ہے صرف وہ ہی
وبما قبل الذّلّة لاح عزّ الله بين العالمين
اور کیونکہ ذلت سے قبل چمک رہی ہے خُدا کی عظمت جہانوں میں ۔
159۔
حرّم عليكم حمل الات الحرب الاّ حين الضّرورة
ممنوع ہے تم پر لے جانا لڑائی کے آلات سوائے ضرورت کے دوران
واحلّ لكم لبس الحرير
اور کر دیا ہے تم پر حلال ریشمی لباس ۔
قد رفع الله عنكم حكم الحدّ في اللّباس واللّحى
اُٹھا چکا ہے خُدا تم پر پابندیوں کا حکم لباس اور داڑھی سے
فضلاً من عنده انّه لهو الامر العليم
فضل ہے اُس کی طرف سے بیشک وہی تو ہے وہ آمر جاننے والا
اعملوا ما لا تنكره العقول المستقيمة
عمل کرو جو نہ کر سکیں انکار اُن کا وہ سیدھی عقلیں
ولا تجعلوا انفسكم ملعب الجاهلين
اور نہ بناؤ اپنے آپ کو کھیل کا میدان جاہلوں کا ۔
طوبى لمن تزيّن بطراز الاداب والاخلاق
رحمتیں ہیں اُس کیلیے جو کرتا ہے آراستہ آداب اور اخلاق کے انداز سے
انّه ممّن نصر ربّه بالعمل الواضح المبين
بیشک وہی ہے اُن میں سے جو کرتا ہے مدد اپنے رب کی عمل کے ساتھ، وہ صاف وہ واضح۔
160۔
عمّروا ديار الله وبلاده ثمّ اذكروه فيها بترنّمات المقرّبين
بناؤ خُدا کے مکان اور اُس کے دیس ، پھر یاد کرو اُس کو اِس میں مقربوں کے نغمات کے ساتھ ۔
انمّا تعمّر القلوب باللّسان كما تعمّر البيوت والدّيار باليد واسباب اخر
بیشک ہوتے ہیں تعمیر دل زبان کے ساتھ جیسا کہ ہوتے ہیں تعمیر گھر اور مکانات ہاتھوں اور دوسرے اسباب کے ساتھ
قد قدّرنا لكلّ شيء سبباً من عندنا
ہم کر چکے ہیں مقرر ہر چیزکیلیے وجوہات اپنی جانب سے
تمسّكوا به وتوكّلوا على الحكيم الخبير
پکڑلو مضبوطی سے اِس کو اور بھروسہ کرو حکمت والے ماہر پر ۔
161۔
طوبى لمن اقرّ بالله واياته
رحمتیں ہیں اُن کے لیے جو کرتے ہیں اقرار خُدا کا اور اُس کی آیات کا
واعترف بانّه لا يسئل عمّا يفعل
اور کرتے ہیں اعتراف کہ بیشک اُس سے نہیں پوچھا جا سکتا جو کچھ کرتا ہے وہ
هذه كلمة قد جعلها الله طراز العقآئد واصلها
یہ ہے وہ کلمہ بنا چکا ہے خُدا عقائد کا انداز اور اس کا وسیلہ
وبها يقبل عمل العاملين
اور اِس سے کرتا ہے قبول عمل کرنے والوں کے عمل
اجعلوا هذه الكلمة نصب عيونكم
کر لو اِس کلمے کو چسپاں اپنی آنکھوں پر
لئلا تزلّكم اشارات المعرضين
کہیں نہ پھسلا دیں تم کو تماشے والوں کے اشارے ۔
162۔
لو يحلّ ما حرّم في ازل الازال او بالعكس
اگر کر دے حلال جو تھا حرام ہمیشہ ہمیشہ سے یا اِس کے برعکس
ليس لاحد ان يعترض عليه
نہیں ہے کسی کیلیے کہ کرے اعتراض اِس پر
والّذي توقّف في اقلّ من ان انّه من المعتدين
اور جو رک جائے ایک لمحے سے بھی کم ، بیشک وہی ہے جارحیت کرنے والوں میں سے ۔
163۔
والّذي ما فاز بهذا الاصل الاسنى والمقام الاعلى
اور جو نہیں پہنچ پائے اِس اصلی پاکیزہ اور اعلیٰ مقام کے ذریعے
تحرّكه ارياح الشّبهات وتقلّبه مقالات المشركين
دھکیل دیتی ہیں اُس کو شبہات کی ہوائیں اور کر دیتے ہیں اُس کو متزلزل مشرکوں کے مضامین
من فاز بهذا الاصل قد فاز بالاستقامة الكبرى
جو کوئی پہنچ جائے اِس اصل کے ساتھ ، پہنچ چکا ہے عظیم استقامت کے ساتھ
حبّذا هذا المقام الابهى الّذي بذكره زيّن كلّ لوح منيع
کتنا شاندار ہے یہ نورانی مقام، جس کا ذکر ہے مزین تمام محفوظ لوح کے ساتھ
كذلك يعلّمكم الله ما يخلّصكم عن الرّيب والحيرة
اسی طرح سے سکھلاتا ہے تم کو خُدا جو صاف کرتا ہے تم کو شک اور الجھاوے سے
وينجّيكم في الدّنيا والاخرة انّه هو الغفور الكريم
اور دیتا ہے نجات تم کو دنیا اور آخرت سے ، بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والاکریم ۔
هو الّذي ارسل الرّسل وانزل الكتب
وہی تو ہے جس نے بھیجا ہے رسول اور نازل کی ہے کتاب
على انّه لا اله الاّ انا العزيز الحكيم
اس پر کہ بیشک وہی ہے، نہیں ہے کوئی معبود سوائے میرےعزیز ترین حکمت والے کے ۔
164۔
يا ارض الكاف والرّآء انّا نراك على ما لا يحبّه الله
اے زمینِ کاف اور ر ا بیشک دیکھتے ہیں ہم تجھ پر جس کو نہیں پسند کرتا خُدا
ونرى منك ما لا اطّلع به احد الاّ الله العليم الخبير
اور دیکھتے ہیں ہم تجھ میں جو نہیں ہیں آگاہ اس سے کوئی ایک سوائے خُدا کے وہ جاننے والا ماہر
ونجد ما يمرّ منك في سرّ السّرّ
اور ہم پاتے ہیں جو گزر رہا ہے تجھ میں خفیہ اسرار میں سے
عندنا علم كلّ شيء في لوح مبين
ہمارے پاس ہے علم ہر چیز کا واضح لوح میں
لا تحزني بذلك سوف يظهر الله فيك اولي بأس شديد
مت ہو غمزدہ اِس سے ، کر دے گا ظاہر خُدا تجھ میں سے شدید مضبوط والے
يذكرونني باستقامة لا تمنعهم اشارات العلمآء
کریں گے یاد وہ مجھ کو استقامت کے ساتھ ، نہیں روک سکیں گے اُن کو علماؑ کے اشارے
ولا تحجبهم شبهات المريبين
اور نہ ہی ڈال سکیں گے پردہ اُن پر دھوکے والوں کے شبہات
اولئك ينظرون الله باعينهم
یہی ہیں وہ جو دیکھتے ہیں خُدا کو اپنی آنکھوں سے
وينصرونه بانفسهم الا انّهم من الرّاسخين
اور کرتے ہیں مدد اُس کی اپنےنفس سے ، خبردار بیشک وہی تو ہیں مضبوط ترین والوں میں سے ۔
165۔
يا معشر العلمآء لمّا نزّلت الايات وظهرت البيّنات
اے علماؑ کے گروہ ! جب بھی ہوئیں نازل آیات اور ہو ئے ظاہر شواہد ات
رأيناكم خلف الحجبات ان هذا الاّ شيء عجاب
دیکھا ہم نے تم کو پردوں کے پیچھے ، یہ تو ہے لیکن ہے کچھ عجیب ۔
قد افتخرتم باسمي وغفلتم عن نفسي
کر تے رہے تھے تم فخر میرے نام پر اور برتتے ہو تم غفلت میری ذات پر
اذ اتى الرّحمن بالحجّة والبرهان
جب آگیا وہ رحمٰن جواز اور ثبوت کے ساتھ ۔
انّا خرقنا الاحجاب ايّاكم ان تحجبوا النّاس بحجاب اخر
بیشک پھاڑ ڈالا ہے ہم نے پردہ ، خبردار اگر تم نے ڈالا انسانوں پر پر دہ دوسرے پردے کے ساتھ
كسّروا سلاسل الاوهام باسم مالك الأنام ولا تكوننّ من الخادعين
توڑ دو زنجیریں وہموں کی جانداروں کے مالک کے نام کے ساتھ اور نہ ہو جانا بہکانے والوں میں
اذا اقبلتم الى الله ودخلتم هذا الامر لا تفسدوا فيه
جب بھی تم آؤ خُدا کی جانب اور ہو جاؤ داخل تم اس فرمان میں ، مت کرنا فساد تم اِس میں
ولا تقيسوا كتاب الله باهوآئكم
اور مت تولنا تم خُدا کی کتاب ا پنی خواہشات کے ساتھ
هذا نصح الله من قبل ومن بعد
یہ ہے نصیحت خُدا کی پہلے سے اور بعد میں
يشهد بذلك شهدآء الله واصفيآئه انّا كلّ له شاهدون
دے رہے ہیں اِس کی گواہی خُدا کے شہداؑ اور اُس کے مخلصین، بیشک ہیں ہم سب اُسی کے گواہوں میں ۔
166۔
اذكروا الشّيخ الّذي سمّي بمحمّد قبل حسن
یاد کرو شیخ کو جس کو پُکارا جاتا تھا محمد کے ساتھ حسن سے قبل
وكان من اعلم العلمآء في عصره
اور تھا وہ جانا جاتا علماؑ میں سے اپنے زمانے میں
لمّا ظهر الحقّ اعرض عنه هو وامثاله
جب ہو گیا ظاہر حق ، اُس سے روگردانی کی اُس نے اور اُس کے جیسوں نے
واقبل الى الله من ينقّي القمح والشّعير
اور قبول کیا خُدا کی جانب جو کرتا تھا صاف گندم اور جَو
وكان يكتب على زعمه احكام الله في اللّيل والنّهار
اور لکھتا تھا اپنے گمان پر خُدا کے احکام دن اور رات میں
ولمّا اتى المختار ما نفعه حرف منها
اور جب آیا وہ ترجیح والا ، نہیں دے سکا اُس کو نفع اس میں سے حرف
لو نفعه لم يعرض عن وجه به انارت وجوه المقرّبين
اگر دیتا نفع اُس کو ہرگز نہ کرتا روگردانی اس چہرے پر سے جس سے منور ہیں مقربوں کے چہرے
لو امنتم بالله حين ظهوره ما اعرض عنه النّاس
اگر لے آتے تم ایمان خُدا پر اُس کے ظہور کے وقت ، نہ کرتے روگردانی اُس سے انسان
وما ورد علينا ما ترونه اليوم
اور نہ گزرتا ہم پر وہ جس کو دیکھتے ہو تم آج
اتّقوا الله ولا تكوننّ من الغافلين
ڈرو خُدا سے ، اور نہ ہو جانا غافلوں میں سے ۔
167۔
ايّاكم ان تمنعكم الاسمآء عن مالكها
خبردار ! اگر روک دیں تم کو نام اُس کے مالک پر سے
او يحجبكم ذكر عن هذا الذّكر الحكيم
یا پردے میں ڈال دے تم کو ذکر اِس حکمت والے کے ذکر سے ۔
استعيذوا بالله يا معشر العلمآء
پناہ مانگو خُدا کی اے علماؑ کے گروہ
ولا تجعلوا انفسكم حجاباً بيني وبين خلقي
اور نہ بناؤ اپنے آپ کو پردہ میرے درمیان اور میری مخلوق کے درمیان
كذلك يعظكم الله ويامركم بالعدل
اسی طرح سے کرتا ہے نصیحت تم کو خُدا اور دیتا ہے حکم تم کو عدل کے ساتھ
لئلا تحبط اعمالكم وانتم غافلون
تاکہ نہ ہو جائیں ضائع تمہارے اعمال اور تم رہو غفلت والے ۔
انّ الّذي اعرض عن هذا الامر
بیشک جو موڑتا ہے منہ اِس حکم سے
هل يقدر ان يثبت حقّاً في الابداع
کیا ہیں وہ اِس قابل کہ ثابت ہو حق جدّت سے ؟
لا ومالك الاختراع ولكنّ النّاس في حجاب مبين
نہیں قسم ہے مخلوق کے مالک کی لیکن انسان ہیں واضح پردے میں
قل به اشرقت شمس الحجّة
کہہ دو اِس سے ہو گیا منور جواز کا آفتاب
ولاح نيّر البرهان لمن في الامكان
اور چمک رہا ہے روشن ثبوت اُن کے لیے جو ہوں ممکنات میں سے ۔
اتّقوا الله يا اولي الابصار ولا تنكرون
ڈرو خُدا سے ، اے آنکھوں والے اور نہ ہو جانا انکار کرنے والے ۔
ايّاكم ان يمنعكم ذكر النّبيّ عن هذا النّبأ الاعظم
خبردار ! اگر کر دے محروم تم کو نبی کا ذکر اِس عظیم خبر سے
او الولاية عن ولاية الله المهيمنة على العالمين
یا سرپرستی خُدا کی سرپرستی پر سے وہ غالب جہانوں پر ۔
قد خلق كلّ اسم بقوله
ہو چکا ہے تخلیق ہر نام اُس کے کہنے پر
وعلّق كلّ امر بامره المبرم العزيز البديع
اورجُڑا ہے ہر حکم اُس کے منظور شدہ حکم کے ساتھ وہ عزیز ترین قابلِ ستائش ۔
قل هذا يوم الله
کہہ دو یہ ہے دن خُدا کا
لا يذكر فيه الاّ نفسه المهيمنة على العالمين
نہیں ہے ذکر اِس میں سوائے اُس کی ذات کے وہ غالب جہانوں پر ۔
هذا امر اضطرب منه ما عندكم من الاوهام والتّماثيل
یہ ہے وہ حکم ، مُضطرب ہے اِس سے جو ہے تمہارے پاس وہموں اور مجسموں میں سے ۔
168۔
قد نرى منكم من يأخذ الكتاب
ہم دیکھ چکے ہیں تم میں سے جنہوں نے پکڑ رکھی ہے کتاب
ويستدلّ به على الله كما استدلّت كلّ ملّة بكتابها على الله المهيمن القيّوم
اور نکالتے ہیں نتیجہ اِس سے خُدا پر جیسا کہ نتیجہ نکالا تھا ہر امت نے اپنی کتاب سے خُدا پر وہ غالب قائم رہنے والا ۔
قل تالله الحقّ لا تغنيكم اليوم كتب العالم
کہہ دو قسم ہے خُدا کی سچ ہےنہیں غنی کرسکتی تم کو آج جہان کی کتابیں
ولا ما فيه من الصّحف الاّ بهذا الكتاب
اور نہ ہی جو ہیں صحیفے اِس میں سوائے اِس کتاب سے
الّذي ينطق في قطب الابداع
وہ جو بولتی ہے جدّت کے قطب سے
انّه لا اله الاّ انا العليم الحكيم
بیشک وہی ہے، نہیں ہے کوئی معبود سوائے میرے جاننے والے حکمت والے کے ۔
169۔
يا معشر العلمآء ايّاكم ان تكونوا سبب الاختلاف في الاطراف
اے علماؑ کے گروہ ! خبردار اگر تم بنے اختلاف کا سبب جماعتوں میں
كما كنتم علّة الاعراض في اوّل الامر
جیسا کہ تم نکالتے تھے علامات کے عیب پہلے والے حکم میں ۔
اجمعوا النّاس على هذه الكلمة
جمع کرو انسانوں کو اِس کلمے کے اوپر
الّتي بها صاحت الحصاة الملك لله مطلع الايات
وہ جس سے چِلائے پتھر، بادشاہی ہے خُدا کے لیے اُبھارنے والا آیات کا
كذلك يعظكم الله فضلاً من عنده انّه لهو الغفور الكريم
اسی طرح سے کرتا ہے نصیحت تم کو خُدا اپنی طرف کے فضل سے بیشک وہی تو ہے وہ بخشنے والا کریم ۔
170۔
اذكروا الكريم اذ دعوناه الى الله
یاد کرو کریم کو جب ہم نے پکارا اُس کو خُدا کی طرف
انّه استكبر بما اتّبع هواه
بیشک وہ تھا مغرور کیونکہ پیروی کی اپنی خواہشات کی
بعد اذ ارسلنا اليه ما قرّت به عين البرهان في الامكان
آخر کار جب ہم نے بھیجا اُس پر جس سے ہو گئیں ٹھنڈی آنکھیں ثبوت والی ممکنات میں سے
وتمّت حجّة الله على من في السّموات والارضين
اور ہو گیا پورا خُدا کا جواز اُن پر جو ہیں آسمانوں اور زمینوں میں سے
انّا امرناه بالاقبال فضلاً من الغنيّ المتعال
بیشک ہم نے حکم دیا اُس کو لگن کے ساتھ ، فضل ہے اُس غنی عالی مقام کی طرف سے
انّه ولّى مدبراً الى ان اخذته زبانية العذاب
بیشک وہ بھاگ گیا سمجھ کر یہاں تک کہ پکڑ لیا اُس کو ڈنگ والے عذاب نے
عدلاً من الله انّا كنّا شاهدين
عدل ہے خُدا کی طرف سے ، بیشک ہم ہیں گواہ والے ۔
171۔
اخرقنّ الاحجاب على شأن
پھاڑ ڈالو پردے ایسے مقام پر کہ
يسمع اهل الملكوت صوت خرقها
سُن لیں بادشاہت والے اِس کے پھٹنے کی آواز
هذا امر الله من قبل ومن بعد
یہ ہے حکم خُدا کا پہلے سے اور بعد میں
طوبى لمن عمل بما امر ويل للتّاركين
رحمتیں ہیں اُن کیلیے جو کریں عمل جیسا دیا حکم ، بربادی ہے ترک کرنے والوں کیلیے ۔
172۔
انّا ما اردنا في الملك الاّ ظهور الله وسلطانه
بیشک ہم نہیں چاہتے بادشاہی میں ، مگر یہ کہ خُدا کا ظہور اور اُس کی سلطانی
وكفى بالله عليّ شهيداً
اور کافی ہے خُدا کی بلند تر گواہی
انّا ما اردنا في الملكوت الاّ علوّ امر الله وثنآئه
بیشک ہم نہیں چاہتے بادشاہت میں ، سوائے خُدا کے احکام کی سربلندی اور اُس کی تعریفوں کے
وكفى بالله عليّ وكيلاً
اور کافی ہے خُدا کی بلند تر وکالت
انّا ما اردنا في الجبروت الاّ ذكر الله وما نزّل من عنده
بیشک ہم نہیں چاہتے حاکمیت میں سوائے خُدا کے ذکر کے اور جو نازل ہوا اُس کے پاس سے
وكفى بالله معيناً
اور کافی ہے خُدا کی معاونت ۔
173۔
طوبى لكم يا معشر العلمآء في البهآء
رحمتیں ہیں تمہارے لیئے اے علماؑ کے گروہ نورانیوں میں سے
تالله انتم امواج البحر الاعظم وانجم سمآء الفضل
قسم ہے خُدا کی تم ہو موجیں عظیم سمندر کی اور ستارے آسمانِ فضل کے
والوية النّصر بين السّموات والارضين
اور جھنڈے کامیابی کے آسمانوں اور زمینوں کے درمیان
انتم مطالع الاستقامة بين البريّة
تم ہو پیروی کرنے والے استقامت کی مخلوق کے درمیان
ومشارق البيان لمن في الامكان
اور بیان کے چمکنے والے اُن کے لیے جو ہوں ممکنات میں سے
طوبى لمن اقبل اليكم ويل للمعرضين
رحمتیں ہیں اُن کیلیے جو کریں قبول تم کو اور بربادی ہے تماشے والوں کیلیے
ينبغي اليوم لمن شرب رحيق الحيوان من يد الطاف ربّه الرّحمن
شایانِ شان ہے آج اُن کے لیے جو پیتے ہیں زندگی کا عرق اُن کے رحمان کی مہربانی کے ہاتھ سے
ان يكون نبّاضاً كالشّريان في جسد الامكان
کہ ہو جائیں نبض جیسے گویا کہ ہوں شریانیں ممکنہ جسم میں
ليتحرّك به العالم وكلّ عظم رميم
تاکہ رہے متحرک اِس سے عالم اور ہر بوسیدہ ہڈی ۔
174۔
يا اهل الانشآء اذا طارت الورقآء عن ايك الثّنآء
اے تخلیق کے لوگو! جب اُڑیں اوراق تعریفوں کی جھاڑی پر سے
وقصدت المقصد الاقصى الاخفى
اور قصد کئے گئے ارفع مقصد وہ چھپے ہوئے ۔
ارجعوا ما لا عرفتموه من الكتاب
رجوع کرو جو نہ سمجھ آئے تم کو کتاب میں
الى الفرع المنشعب من هذا الاصل القويم
کے دوشاخے پر اِس اصل سیدھ سے ۔ جُزو
175۔
يا قلم الاعلى تحرّك على اللّوح باذن ربّك فاطر السّمآء
اے قلمِ اعلیٰ ! حرکت کر لوح پر اپنے رب کی اجازت سے بنانے والا آسمان کا ۔
ثمّ اذكر اذ اراد مطلع التّوحيد مكتب التّجريد
پھر یاد کر جب کیا ارادہ توحید اُھارنے والے نےتصورات کےمطالعے کا
لعلّ الاحرار يطّلعنّ على قدر سمّ الابرة
شاید کہ آزادی بتلا پائے اُن کو سوئی کے ناکے کے برابر
بما هو خلف الاستار من اسرار ربّك العزيز العلاّم
کیونکہ وہ تھی پردوں کے پیچھے تمہارے رب کے راز وں میں سے وہ عزیز ترین جاننے والا۔
قل انّا دخلنا مكتب المعاني والتّبيان حين غفلة من في الامكان
کہہ دو ! بیشک ہم داخل ہوئے معنوں اور وضاحت کےمطالعے پر غفلت کے دوران جو ہو سکا ممکنات میں سے
وشاهدنا ما انزله الرّحمن
اور ہم ہیں گواہ جو نازل کیا رحمٰن نے
وقبلنا ما اهداه لي من ايات الله المهيمن القيّوم
اور قبول کیا ہم نے جو دی ہدایت اُس نے مجھے خُدا کی آیات میں سے وہ غالب قائم رہنے والا
وسمعنا ما شهد به في اللّوح انّا كنّا شاهدين
اور سنا ہم نے جو گواہ ہے اس لوح میں سے ، بیشک ہم ہیں گواہی والے ۔
واجبناه بامر من عندنا انّا كنّا آمرين
اور جواب دیا ہم نے اُس کو اپنی طرف کے حکم سے بیشک ہم ہیں حکمرانی والے۔
176۔
يا ملأ البيان انّا دخلنا مكتب الله اذ انتم راقدون
اے بیان کی جماعت ! بیشک ہم ہوئے ہیں داخل خُدا کے مطالعے پر جبکہ تم پڑے ہوئے ہو
ولاحظنا اللّوح اذ انتم نآئمون
مشاہدہ کیا ہم نے لوح کا جبکہ تم سو رہے ہو اور
تالله الحقّ قد قرئناه قبل نزوله وانتم غافلون
قسم ہے خُدا کی سچ ہے ہم پڑھ چکے ہیں اُس کو اُس کے نازل ہونے سے پہلے اور تم غفلت برت رہے ہو ۔
قد احطنا الكتاب اذ كنتم في الاصلاب
ہم کر چکے ہیں احاطہ کتاب کا جبکہ تم ہو سخت ترین میں
هذا ذكري على قدركم لا على قدر الله
یہ ہے میرا ذکر تمہارے معیار پر نہیں ہے خُدا کے معیار پر
يشهد بذلك ما في علم الله لو انتم تعرفون
دے رہی ہے اِس کی گواہی جو ہے خُدا کا علم اگر تو تم جان سکو
ويشهد بذلك لسان الله لو انتم تفقهون
اور دے رہی ہے اِس کی گواہی خُدا کی زبان اگر تو تم سمجھ سکو
تالله لو نكشف الحجاب انتم تنصعقون
قسم ہے خُدا کی اگر ہم کھول دیں پردہ تم ہو جاؤ ششدر ۔
177۔
ايّاكم ان تجادلوا في الله وامره
خبردار اگر تم نے کی بحث خُدا اور اُس کے احکام میں
انّه ظهر على شأن احاط ما كان وما يكون
بیشک ہوا ہے وہ ظاہر ایسے مقام پر کہ محیط ہے جو کچھ تھا اور جو کچھ ہوگا
لو نتكلّم في هذا المقام بلسان اهل الملكوت
اگر ہم بولیں اِس مقام پر ساکنان ِ بادشاہت کی زبان سے
لنقول قد خلق الله ذلك المكتب قبل خلق السّموات والارض
تو ہم کہہ دیں گے ، کر چکا ہے خُدا تخلیق اِس مطالعے کو قبل اِس کے کہ ہوئی تھی تخلیق آسمانوں اور زمین کی
ودخلنا فيه قبل ان يقترن الكاف بركنها النّون
اور ہوئے تھے ہم داخل اِس میں قبل اس کے کہ مل پاتا ک اپنے رکن ن کے ساتھ
هذا لسان عبادي في ملكوتي تفكّروا فيما ينطق به لسان اهل جبروتي
یہ ہے زبان میرے بندے کی میری بادشاہت میں ، غوروفکر کرو اِس میں جو بولتی ہے میری حاکمیت کے ساکنان کی زبان سے
بما علّمناهم علماً من لدنّا
کیونکہ سکھلایا ہے ہم نے اُن کو علم اپنے پاس سے
وما كان مستوراً في علم الله
اور جو تھا چھپا ہوا خُدا کے علم میں سے
وما ينطق به لسان العظمة والاقتدار في مقامه المحمود
اور جو بولا گیا عظمت اور قابلیت والی زبان سے تعریفوں والے مقام میں ۔
178۔
ليس هذا امر تلعبون به باوهامكم
نہیں ہے یہ حکم کھیلنے کو تمہارے وہموں کے ذریعے
وليس هذا مقام يدخل فيه كلّ جبان موهوم
اور نہ ہی ہے یہ مقام کہ ہو داخل اِس میں ہر بزدل فریب والا
تالله هذا مضمار المكاشفة والانقطاع
قسم ہے خُدا کی یہ ہے راستہ کشف اور علیحدگی کا
وميدان المشاهدة والارتفاع
اورہے میدان مشاہدے اور چڑھائی کا
لا يجول فيه الاّ فوارس الرّحمن
نہیں کر سکتا راستہ تلاش سوائے رحمٰن کے شہسواروں کے
الّذين نبذوا الامكان اولئك انصار الله في الارض
وہ جنہوں نے چھوڑ دیا ہے ممکنات کو ، یہی ہیں خُدا کے معاون زمین میں
ومشارق الاقتدار بين العالمين
اور چمکنے والی قابلیت جہانوں کے درمیان ۔
179۔
ايّاكم ان يمنعكم ما في البيان عن ربّكم الرّحمن
خبردار! اگر تم رک جاؤ جو ہے بیان میں تمہارے رب رحمٰن سے
تالله انّه قد نزّل لذكري لو انتم تعرفون
قسم ہے خُدا کی بیشک یہ ہوئی ہے نازل میرے ذکر کیلیے اگر تو تم سمجھ سکو
لا يجد منه المخلصون الاّ عرف حبّي واسمي
نہیں پاتے اِس میں سے مخلص سوائے میری محبت اور میرے نام کی خشبو کے
المهيمن على كلّ شاهد ومشهود
وہ غالب تمام گواہوں اور مشہود پر ۔
قل يا قوم توجّهوا الى ما نزّل من قلمي الاعلى
کہہ دو اے قوم! متوجہ ہو جاؤ اُس طرف جو ہو ا ہے نازل میرے قلمِ اعلیٰ سے
ان وجدتم منه عرف الله لا تعترضوا عليه
اگر تم پاتے ہو اِس میں سے خُدا کی سمجھ مت کرو اعتراض اِس پر
ولا تمنعوا انفسكم عن فضل الله والطافه
اور مت روکو اپنے آپ کو خُدا کے فضل اور اُس کی مہربانی سے
كذلك ينصحكم الله انّه لهو النّاصح العليم
اسی طرح سے نصیحت کرتا ہے تم کو خُدا بیشک وہی تو ہے وہ نصیحت کرنے والا جاننے والا ۔
180۔
ما لا عرفتموه من البيان
وہ جو نہ سمجھ آئے تم کو بیان میں سے
فاسئلوا الله ربّكم ورب ابآئكم الأوّلين
تب پوچھو خُدا سے رب ہے تمہارا اور تمہارے پہلے باپ داداؤں کا
انّه لو يشآء يبيّن لكم ما نزّل فيه
بیشک اگر وہ چاہے تو بیان کردے تمہارے لیئے جو نازل ہوا ہے اِس میں
وما ستر في بحر كلماته من لئالي العلم والحكمة
اور جو چھپا ہوا ہے اُس کے کلمات کے سمندر میں ، علم اور حکمت کے موتیوں میں سے
انّه لهو المهيمن على الاسمآء لا اله الاّ هو المهيمن القيّوم
بیشک وہی تو ہے وہ غالب ناموں پر ، نہیں ہے کوئی خُدا سوائے اُس کے وہ غالب قائم رہنے والا ۔
181۔
قد اضطرب النّظم من هذا النّظم الاعظم
ہو چکا ہےمُضطرب نظام اِس عظیم نظام سے
واختلف التّرتيب بهذا البديع
اور مختلف ہے ترتیب اِس قابلِ ستائش سے
الّذي ما شهدت عين الابداع شبهه
وہ جس کی دے چکی ہیں گواہی جدّت کی آنکھ اُسی جیسی ۔
182۔
اغتمسوا في بحر بياني
غوطہ لگاؤ میرے بیان کے سمندر میں
لعلّ تطّلعون بما فيه من لئالي الحكمة والاسرار
شاید کہ تم جان پاو جو ہیں اِس میں حکمت اور رازوں کے موتیوں میں سے ۔
ايّاكم ان توقّفوا في هذا الامر
خبردار اگر تم رکے اِس فرمان سے
الّذي به ظهرت سلطنة الله واقتداره
وہ جس سے ہو چکی ہے ظاہر خُدا کی سلطنت اور اُس کا اقتدار
اسرعوا اليه بوجوه بيضآء
جلدی کرو اُس کی طرف روشن چہروں کے ساتھ ۔
هذا دين الله من قبل ومن بعد
یہ ہے دین خُدا کا پہلے سے اور بعد میں ۔
من اراد فليقبل ومن لم يرد فانّ الله لغنيّ عن العالمين
جو چاہےپس چاہیے کہ کرے قبول جو نہ چاہے تو بیشک البتہ خُدا ہے غنی جہانوں پر ۔
183۔
قل هذا لقسطاس الهدى لمن في السّـموات والارض
کہہ دو! یہ ہے پیمانہ ہدایت کا اُن کیلیے جو ہیں آسمانوں اور زمین میں
والبرهان الاعظم لو انتم تعرفون
اور عظیم ثبوت اگر تو تم سمجھ سکو
قل به ثبت كلّ حجّـة في الاعصار لو انتم توقنون
کہہ دو ! اسی سے ثابت ہوتے ہیں تمام جواز زمانوں کے اگر تو تم یقین کر سکو
قل به استغنى كلّ فقير وتعلّم كلّ عالم
کہہ دو ! اِس سے ہوتا ہے غنی ہر فقیر اور سیکھتا ہے ہر عالم
وعرج من اراد الصّـعود الى الله
اور چڑھتا ہے وہ جو چاہتا ہے چڑھنا خُدا کی جانب ۔
ايّـاكم ان تختلفوا فيه
خبردار اگر تم نے مخالفت کی اِس میں
كونوا كالجبال الرّواسخ في امر ربّكم العزيز الودود
ہو جاؤ پہاڑ جیسے سخت اپنے رب کے حکم میں وہ عزیز ترین شفقت کرنے والا ۔
184۔
قل يا مطلع الاعراض دع الاغماض
کہہ دو اے علامات اُبھارنے والو! پرے کرو الجھنوں کو
ثمّ انطق بالحقّ بين الخلق
پھر بولو حق کے ساتھ مخلوق کے درمیان
تالله قد جرت دموعي على خدودي
قسم خُدا کی واقع ہوچکے ہیں میرے آنسو میرے گال پر
بما اراك مقبلاً الى هواك ومعرضاً عمّن خلقك وسوّاك
کیونکہ دیکھتا ہوں تجھ کو تیری خواہشات کے سامنے اور منہ موڑتے ہوئے جس نے خلق کیا تجھ کو اور سنوارا تجھ کو ۔
اذكر فضل مولاك اذ ربّيناك في اللّيالي والايّام لخدمة الامر
یاد کر اپنے مولا کا فضل جب پرورش کی تیری راتوں اور دنوں میں تاکہ ہو خدمت فرمان کی
اتّق الله وكن من التّآئبين
ڈرو خُدا سے اور ہو جاؤ توبہ کرنے والوں میں سے ۔
هبني اشتبه على النّاس امرك
میرا تحفہ ہے مشکوک اُسے ، تیرا کام ہے انسان پر
هل يشتبه على نفسك
کیا مشکوک ہے وہ تیرے نفس پر بھی ؟
خف عن الله ثمّ اذكر اذ كنت قآئماً لدى العرش
خوف کرو خُدا کا پھر یاد کرو جب تو کھڑا تھا عرش کے سامنے
وكتبت ما القيناك من ايات الله المهيمن المقتدر القدير
اور لکھ دیا جو القا کیا ہم نے تجھے خُدا کی آیات میں سے وہ غالب وہ اختیار والا صلاحیت والا۔
ايّاك ان تمنعك الحميّة عن شطر الاحديّة
خبردار ! اگر روک دے تمہیں جنون وحدانیت کی سمت پر سے
توجّه اليه ولا تخف من اعمالك
متوجہ رہو اُس پر اور نہ خوف کرو اپنے اعمال سے
انّه يغفر من يشآء بفضل من عنده
بیشک معاف کر دیتا ہے وہ جس کو چاہتا ہے فضل کے ساتھ اپنے پاس سے ۔
لا اله الاّ هو الغفور الكريم
نہیں ہے کوئی خُدا سوائے اُس بخشنے والے کریم کے ۔
انّما ننصحك لوجه الله
البتہ ہم کرتے ہیں نصیحت تجھ کو خُدا کی جانب کیلیے ۔
ان اقبلت فلنفسك
اگر تُو کر لے قبول ، تو ہے یہ تیرے اپنے لیئے
وان اعرضت انّ ربّك غنيّ عنك وعن الّذين اتّبعوك بوهم مبين
اور اگر تُو کرے روگردانی بیشک تیرا رب ہے غنی تجھ سے اور اُن پر سے جو پیروی کریں تیری واضح وہم کے ساتھ ۔
قد اخذ الله من اغواك فارجع اليه
پکڑ چکا ہے خدا جو تجھے دھوکہ دے ، پس رجوع کر اُسی کی طرف
خاضعاً خاشعاً متذلّلاً انّه يكفّر عنك سيّئاتك
اطاعت شعاری سے وفاداری سے عاجزی سے ، بیشک وہ کر دے گا دور تجھ سے تیرے گناہ
انّ ربّك لهو التّوّاب العزيز الرّحيم
بیشک تیرا رب وہی تو ہے معاف کرنے والا وہ عزیز ترین رحیم ۔
185۔
هذا نصح الله لو انت من السّامعين
یہ ہے نصیحت خُدا کی اگر تو تم ہو سننے والوں میں سے
هذا فضل الله لو انت من المقبلين
یہ ہے فضل خُدا کا اگر تو تم ہو چاہنے والوں میں سے
هذا ذكر الله لو انت من الشّاعرين
یہ ہے ذکر خُدا کا اگر تو تم ہو شاعروں میں سے
هذا كنز الله لو انت من العارفين
یہ ہے خزانہ خُدا کا اگر تو تم ہو سمجھنے والوں میں سے
186۔
هذا كتاب اصبح مصباح القدم للعالم
یہ ہے وہ کتاب بنی ہے ہمیشگی کا چراغ جہان کیلیے
وصراطه الاقوم بين العالمين
اور راستہ ہے اُس کا سیدھا ترین جہانوں کے درمیان ۔
قل انّه لمطلع علم الله لو انتم تعلمون
کہہ دو ! بیشک یہ ہے سمجھنے کیلیے خُدا کا علم اگر تو تم جان سکو
ومشرق اوامر الله لو انتم تعرفون
اور ہیں روشن احکامات خُدا کے اگر تو تم سمجھ سکو ۔
187۔
لا تحملوا على الحيوان ما يعجز عن حمله
مت ڈالو وزن حیوان پر جو ناقابل ہو اُس کو اُٹھانے پر
انّا نهيناكم عن ذلك نهياً عظيماً في الكتاب
بیشک ہم کرتے ہیں منع تم کو اِس پر سے ، ہے منع سخت کتاب میں
كونوا مظاهر العدل والانصاف بين السّموات والارضين
ہو جاؤ اظہار والے عدل اور انصاف کے آسمانوں اور زمینوں کے درمیان ۔
188۔
من قتل نفساً خطأً فله دية مسلّمة الى اهلها
جو کوئی قتل کرے نفس کو غلطی سے پھر اُس کیلیے ہے مسلمہ جرمانہ اُس کے لوگوں کیلیے
وهي مائة مثقال من الذّهب
اور وہ ہے سو مثقال سونے میں سے ۔
اعملوا بما امرتم به في اللّوح ولا تكوننّ من المتجاوزين
عمل کرو جو بھی دیا گیا ہے حکم تم کو اِس لوح میں سے ، اور نہ ہو جانا حد سے تجاوز کرنے والوں میں سے ۔
189۔
يا اهل المجالس في البلاد اختاروا لغة من اللّغات
اے ملکوں میں مجلسوں کے لوگو ! منتخب کرو زبان زبانوں میں سے
ليتكلّم بها من على الارض وكذلك من الخطوط
تاکہ بول سکو اِس سے جو ہیں زمین پر، اور اسی طرح سے لکھائیوں میں سے
انّ الله يبيّن لكم ما ينفعكم ويغنيكم عن دونكم
بیشک خُدا کرتا ہےبیان تمہارے لیے جو فائدہ دے تم کو اور غنی کر دے تم کو تمہارے سوا سے ۔
انّه لهو الفضّال العليم الخبير
بیشک وہی تو ہے وہ فضل والا وہ جاننے والا ماہر ۔
هذا سبب الاتّحاد لو انتم تعلمون
یہ ہے سبب اتحاد کا اگر تو تم جان سکو
والعلّة الكبرى للاتّفاق والتّمدّن لو انتم تشعرون
اور عظیم وجہ اتفاق اور تہذیب کیلیے اگر تو تم شعور رکھ سکو ۔
انّا جعلنا الامرين علامتين لبلوغ العالم
بیشک ہم نےمقرر کر دیئے دونوں احکامات ، دونوں علامتیں ہیں دنیا کی پختگی کیلیے
الاوّل وهو الاسّ الاعظم نزّلناه في الواح اخرى
پہلی اور وہ ہے عظیم بنیاد نازل کیا ہے ہم نے اُس کو دوسری الواح میں
والثّاني نزّل في هذا اللّوح البديع
اور دوسری ہوئی ہے نازل اِس قابلِ ستائش لوح میں ۔
190۔
قد حرّم عليكم شرب الافيون
ہو چکا ہے ممنوع تم پر افیون کا پینا
انّا نهيناكم عن ذلك نهياً عظيماً في الكتاب
بیشک ہم کرتے ہیں منع تم کو اِس سے ، ہے منع سخت کتاب میں
والّذي شرب انّه ليس منّي
اور وہ جو پیئے بیشک نہیں ہے وہ مجھ میں سے
اتّقوا الله يا اولي الالباب
ڈرو خُدا سے ، اےعقل والو ۔